ممبئی:کتاب کے مصنٖ واحد شیخ کہتے ہیں کہ پولیس کی مداخلت کے بعد وہ اس پروگرام کے آرگنائزر نے 12 اگست کو سارے دستاویز لیکر پہنچے ۔کتاب کی کاپی بھی اُنہیں دی لیکن ایک ہفتے تک پولیس تھانے کے چکر کاٹنے کے بعد پولیس نے اجازت دینے کے بجائے اس پر روک لگا دی ۔پولیس نے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اطراف میں متعد مذاھب کے ماننے وں کی بستیاں ہیں اُسکے ساتھ ساتھ یہ کتاب حکومت مخالف ہے اسلئے اس پروگرم کو اجازت دینے سے پولیس نے انکار کردیا۔
واحد شیخ نے کہا کہ 2004 میں عشرت جہاں کے ساتھ ساتھ کئی مسلم نوجوانوں کا انکاؤنٹر ہوا تھا۔۔اس معاملے میں سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں کئی پولیس اور آئی بی افسران کو ملزم بنایاگیا ہے۔کئی گرفتار ہوئے اور کئی ضمانت پر رہا ہوئے میں نے انہی مواد کو اکٹھا کر کے یہ کتاب کی لکھی ہے۔ میں اس تعلق سے پروگرام کرنا چاہتا ہوں لیکن مہاراشٹر پولیس کا کہنا ہے کہ نظام نسق کا مسلہ ہو سکتا ہے۔ ہندو تنظیمیں اس کو لیکر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں نے کئی جگہ پورگرام کرنے کی کوشش کی لیکن ہر جگہ ناکامی ہاتھ لگی۔۔حالانکہ کئی جگہ کامیاب بھی ہوئے۔واحد شیخ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس کتاب کوئی پڑھیے جو آپکو ایسی حقیقت سے روبرو کرائیگی جس سے معاشرہ واقف نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Maratha Reservation اورنگ آباد ضلع کے کئی سارے مقامات پر مراٹھا سماج کے لوگ برہم
واحد شیخ کو ممبئی میں 11 جولائی 2006 ٹرین بلاسٹ میں گرفتار کیا گیا تھا نو برس جیل میں رہنے کے بعد انہیں باعزت بری کر دیا گیا جیل میں اپنے حالات کی عکاسی کرتے ہوئے اُنہوں نے بےگناہ قیدی نام کی کتاب لکھی جو کئی زبانوں میں شائع ہو چکی ہے۔