ETV Bharat / state

فی الحال مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن نہیں، پابندیاں سخت - مہاراشٹر کی خبر

مہاراشٹر کی کابینی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا جائے گا بلکہ پابندیاں سخت کردی جائیں گی لیکن اگر کورونا کیسز میں کمی نہیں آئی تو پھر لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔

No lockdown but restrictions to be made stricter
فی الحال مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن نہیں پابندیاں سخت
author img

By

Published : Apr 2, 2021, 7:02 AM IST

مہاراشٹر میں کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر حکومت مہاراشٹر 2 اپریل سے لاک ڈاؤن لگانے کے متعلق غور و خوص کر رہی تھی لیکن گزشتہ روز وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ صوبہ مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا مگر حکومت بڑھتے ہوئے کورونا کے انفیکشن کو روکنے کے لیے سخت پابندیوں کی تیاری کر رہی ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے ریاست میں کورونا انفیکشن کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کے متعلق کہا کہ اگر اس طرح سے کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو پھر لاک ڈاؤن کے سوا حکومت کے پاس کوئی دوسرا آپشن باقی نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اور مہاراشٹر کی کابینہ جلد ہی اس موضوع پر فیصلہ لے گی۔ ٹوپے نے کہا کہ ہم مسلسل کورونا کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ تاہم لاک ڈاؤن کا فیصلہ کب تک لیا جائے گا یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے امکان کو مستردکرتے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 2 اپریل کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن لگانے جیسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

بدھ کے روز موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 39000 نئے مریضوں کی شناخت کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سے ہونے والی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بحث کےدوران کہا گیا کہ اگر انفیکشن کی تعداد اسی طرح بڑھتی گئی تو لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔

دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہاں لاک ڈاؤن لگادیا جاتا ہے لیکن اگر مہاراشٹر میں ہمیں لاک ڈاؤن لگانا پڑا تو ہم اس بارے میں تبادلہ خیال کریں گے کہ آیا متاثرہ علاقوں میں ہی لاک ڈاون لگایا جائے یا پورے مہاراشٹر میں؟

انفیکشن کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی رہنمایانہ ہدایات جیسے ہر شہری گھر میں رہے، بلا ضرورت گھر کے باہر نہ نکلے، سماجی دوری برقرار رکھیں، بار بار ہاتھ دھوئیں، ماسک کا استعمال کریں ان باتوں پر عمل کر کے ہم کافی حد تک کورونا کے زور کو توڑ سکتے ہیں۔ لاک ڈاؤن لگانے سے سب سے زیادہ اثر معاشیات پر پڑتا ہے۔ اگر عوام ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو ہجوم کو روکنے کے لئے پابندیاں سخت کر دی جائیں گی۔ لاک ڈاون کا اثر سب سے زیادہ معاشیات پر پڑتا ہے مگر جان بچانے کے لئے سخت لاک ڈاون کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو لاک ڈاؤن لگایا بھی جاسکتا ہے۔ اس کا فیصلہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے لیں گے حالات کو دیکھتے ہوئے تو ایسا ہی لگ رہا ہے کہ مہاراشٹر ایک مرتبہ پھر سخت لاک ڈاون کی ہی جانب جا رہا ہے۔

صحافیوں کو وزیر صحت نے مزید بتایا کہ ممبئی میں کورونا متاثرین کی رفتار رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9058 نئے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ 12 مریضوں کی موت ہو گئی۔ ممبئی میں اب تک کل 4 لاکھ 4 ہزار 614 کورونا مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ اب تک شہر میں کورونا کی وجہ سے 11665 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 20854؍ مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔ شہر میں اب تک علاج شدہ مریضوں کی کل تعداد 2353307 ہے۔

تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممبئی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر بی ایم سی نے اب ہسپتالوں میں بیڈ کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم سی نجی ہسپتالوں میں 2269 کووڈ بیڈ میں اضافہ کرے گی جس میں سے 360؍ آئی سی یو بیڈ ہوں گے۔

ممبئی کی موجودہ صورتحال میں 300 اضافی بیڈ ہیں جن میں سے 450؍ بستر نجی ہسپتالوں میں خالی ہیں۔ اس کے علاوہ جمبو کووڈ ہسپتالوں میں 1500؍ اضافی بیڈ بھی فراہم کیے جائیں گے۔ ممبئی شہر میں اس ہفتے کے آخر تک سرکاری ہسپتالوں، نجی ہسپتالوں اور کووڈ مراکز میں لگ بھگ 7000 اضافی بیڈ دستیاب ہوں گے۔ یہ قدم کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ ممبئی میں کورونا مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر بی ایم سی نے اس کی تیاری شروع کردی ہے تاکہ ہسپتالوں میں بستروں کی کمی نہ ہو۔ اس کے لئے نجی ہسپتالوں کے 80 فیصد بیڈ اور تمام آئی سی یو بیڈ کورونا مریضوں کے لئے مختص رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل نے پیر کو نئی رہنما خطوط جاری کیں ، جس میں حکومت اور بی ایم سی ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز کو بھی مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔

نجی ہسپتال کورونا مریضوں کو وارڈ وار روم کی منظوری کے بعد ہی داخل کیا جائے۔ وارڈ افسران کو کورونا مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کروانے اور ان کے لئے بستروں کی دستیابی کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

خصوصی حالات میں ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹر اور چیف کوآرڈینیٹر نجی ہسپتال کی ہدایت پر مریضوں کو داخل کیا جائے گا۔ بی ایم سی نوڈل آفیسر تمام ہسپتالوں سے رابطہ کے لئے 24 گھنٹے دستیاب رہیں گے۔وہیں کمشنر نے تمام وارڈوں کے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے وارڈ کے تحت واقع نجی ہسپتالوں پر نگاہ رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہسپتال کے منیجر صرف وارڈ وار روم کے ذریعے مریضوں کی بھرتی کررہے ہیں۔ نہ صرف یہ ، اس نگرانی کے لیے اساتذہ یا دیگر عملہ بھی مقرر کیا جانا چاہیے۔تمام نجی ہسپتالوں کے منیجرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 24 گھنٹوں کے لئے نوڈل افسران کی تقرری کریں۔ اس نوڈل آفیسر کی تعداد کو مقامی وارڈ وار روم میں دینے کو کہا گیا ہے ، تاکہ بی ایم سی وقتا فوقتا ضروری معلومات حاصل کرسکے۔

مہاراشٹر میں کورونا کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر حکومت مہاراشٹر 2 اپریل سے لاک ڈاؤن لگانے کے متعلق غور و خوص کر رہی تھی لیکن گزشتہ روز وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ صوبہ مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا مگر حکومت بڑھتے ہوئے کورونا کے انفیکشن کو روکنے کے لیے سخت پابندیوں کی تیاری کر رہی ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے ریاست میں کورونا انفیکشن کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کے متعلق کہا کہ اگر اس طرح سے کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو پھر لاک ڈاؤن کے سوا حکومت کے پاس کوئی دوسرا آپشن باقی نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اور مہاراشٹر کی کابینہ جلد ہی اس موضوع پر فیصلہ لے گی۔ ٹوپے نے کہا کہ ہم مسلسل کورونا کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ تاہم لاک ڈاؤن کا فیصلہ کب تک لیا جائے گا یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے امکان کو مستردکرتے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 2 اپریل کے بعد ریاست میں لاک ڈاؤن لگانے جیسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

بدھ کے روز موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 39000 نئے مریضوں کی شناخت کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سے ہونے والی میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ بحث کےدوران کہا گیا کہ اگر انفیکشن کی تعداد اسی طرح بڑھتی گئی تو لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوگا۔

دیگر ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہاں لاک ڈاؤن لگادیا جاتا ہے لیکن اگر مہاراشٹر میں ہمیں لاک ڈاؤن لگانا پڑا تو ہم اس بارے میں تبادلہ خیال کریں گے کہ آیا متاثرہ علاقوں میں ہی لاک ڈاون لگایا جائے یا پورے مہاراشٹر میں؟

انفیکشن کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی رہنمایانہ ہدایات جیسے ہر شہری گھر میں رہے، بلا ضرورت گھر کے باہر نہ نکلے، سماجی دوری برقرار رکھیں، بار بار ہاتھ دھوئیں، ماسک کا استعمال کریں ان باتوں پر عمل کر کے ہم کافی حد تک کورونا کے زور کو توڑ سکتے ہیں۔ لاک ڈاؤن لگانے سے سب سے زیادہ اثر معاشیات پر پڑتا ہے۔ اگر عوام ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو ہجوم کو روکنے کے لئے پابندیاں سخت کر دی جائیں گی۔ لاک ڈاون کا اثر سب سے زیادہ معاشیات پر پڑتا ہے مگر جان بچانے کے لئے سخت لاک ڈاون کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو لاک ڈاؤن لگایا بھی جاسکتا ہے۔ اس کا فیصلہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے لیں گے حالات کو دیکھتے ہوئے تو ایسا ہی لگ رہا ہے کہ مہاراشٹر ایک مرتبہ پھر سخت لاک ڈاون کی ہی جانب جا رہا ہے۔

صحافیوں کو وزیر صحت نے مزید بتایا کہ ممبئی میں کورونا متاثرین کی رفتار رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9058 نئے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ 12 مریضوں کی موت ہو گئی۔ ممبئی میں اب تک کل 4 لاکھ 4 ہزار 614 کورونا مریض رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ اب تک شہر میں کورونا کی وجہ سے 11665 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ 20854؍ مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔ شہر میں اب تک علاج شدہ مریضوں کی کل تعداد 2353307 ہے۔

تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممبئی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر بی ایم سی نے اب ہسپتالوں میں بیڈ کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم سی نجی ہسپتالوں میں 2269 کووڈ بیڈ میں اضافہ کرے گی جس میں سے 360؍ آئی سی یو بیڈ ہوں گے۔

ممبئی کی موجودہ صورتحال میں 300 اضافی بیڈ ہیں جن میں سے 450؍ بستر نجی ہسپتالوں میں خالی ہیں۔ اس کے علاوہ جمبو کووڈ ہسپتالوں میں 1500؍ اضافی بیڈ بھی فراہم کیے جائیں گے۔ ممبئی شہر میں اس ہفتے کے آخر تک سرکاری ہسپتالوں، نجی ہسپتالوں اور کووڈ مراکز میں لگ بھگ 7000 اضافی بیڈ دستیاب ہوں گے۔ یہ قدم کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ ممبئی میں کورونا مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر بی ایم سی نے اس کی تیاری شروع کردی ہے تاکہ ہسپتالوں میں بستروں کی کمی نہ ہو۔ اس کے لئے نجی ہسپتالوں کے 80 فیصد بیڈ اور تمام آئی سی یو بیڈ کورونا مریضوں کے لئے مختص رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل نے پیر کو نئی رہنما خطوط جاری کیں ، جس میں حکومت اور بی ایم سی ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز کو بھی مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔

نجی ہسپتال کورونا مریضوں کو وارڈ وار روم کی منظوری کے بعد ہی داخل کیا جائے۔ وارڈ افسران کو کورونا مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کروانے اور ان کے لئے بستروں کی دستیابی کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

خصوصی حالات میں ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈائریکٹر اور چیف کوآرڈینیٹر نجی ہسپتال کی ہدایت پر مریضوں کو داخل کیا جائے گا۔ بی ایم سی نوڈل آفیسر تمام ہسپتالوں سے رابطہ کے لئے 24 گھنٹے دستیاب رہیں گے۔وہیں کمشنر نے تمام وارڈوں کے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے وارڈ کے تحت واقع نجی ہسپتالوں پر نگاہ رکھے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ہسپتال کے منیجر صرف وارڈ وار روم کے ذریعے مریضوں کی بھرتی کررہے ہیں۔ نہ صرف یہ ، اس نگرانی کے لیے اساتذہ یا دیگر عملہ بھی مقرر کیا جانا چاہیے۔تمام نجی ہسپتالوں کے منیجرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 24 گھنٹوں کے لئے نوڈل افسران کی تقرری کریں۔ اس نوڈل آفیسر کی تعداد کو مقامی وارڈ وار روم میں دینے کو کہا گیا ہے ، تاکہ بی ایم سی وقتا فوقتا ضروری معلومات حاصل کرسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.