ETV Bharat / state

مہاراشٹر: ایم ایل سی انتخابات، سیاسی گہما گہمی شروع

گزشتہ روز یوم مہاراشٹر پر ایسی خبریں آئیں ہیں جو ریاست میں ممکنہ سیاسی عدم استحکام کو دور کردیں گی۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ادھو ٹھاکرے 28 مئی سے قبل قانون ساز کونسل کے رکن بن سکتے ہیں اور وزیراعلی کے عہدے پر فائز بھی رہیں گے۔

ایم ایل سی انتخابات
ایم ایل سی انتخابات
author img

By

Published : May 2, 2020, 10:59 AM IST

لیکن گزشتہ چند دنوں میں ادھو ٹھاکرے کے رکن بننے کے راستے میں رکاوٹوں کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال اور سیاسی انتشار کسی ڈرامے سے کم نہیں تھا اس دوران پیٹھ پیچھے بہت ساری چیزیں رونما ہوئیں۔

ریاستی حکومت نے دو بار مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے سفارش کی تھی کہ ادھو ٹھاکرے کو قانون ساز کونسل کا رکن مقرر کیا جائے لیکن گورنر کی جانب سے ایسی تقرری سے انکار کردینے کے بعد بی جے پی اور شیوسینا میں جم کر سیاست ہوئی۔

ایک طرف ریاست کے سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس کی گورنر سے ملاقاتیں بڑھ گئیں اور دوسری طرف مہا وکاس اگھاڑی اور شیوسینا رہنماؤں کا بھی یہاں چکر بڑھ گیا تا کہ وہ گورنر سے درخواست کرسکیں لیکن گورنر کی جانب سے کسی قسم کا رجحان نہ آنے پر ریاست کے سیاسی ماحول میں ہر کوئی تذبذب کا شکار ہو گیا۔

گورنر کی جانب سے منظوری میں ٹال مٹول ہونے پر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بدھ کے روز وزیراعظم نریندر مودی سے براہ راست فون پر گفتگو کی۔ جمعرات کے روز شہری ترقیاتی وزیر ایکناتھ شندے اور شیوسینا کے سکریٹری ملند نارویکر نے گورنر سے ملاقات کے دوران قانون ساز کونسل کی التوا میں پڑی 9 نشستوں کے انتخاب سے متعلق گورنر سے تبادلہ خیال کیا۔

گورنر سے ابتدائی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کی درخواست کی گئی۔

اس سلسلے میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا خط گورنر کے حوالے کیا گیا اس کے بعد گورنر نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا جس میں قانون ساز کونسل کے انتخابات جلد منعقد ہونے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔

کمیشن نے جمعہ کی صبح ہنگامی میٹنگ لی اور 27 مئی سے قبل انتخابات منعقد کرانے کے لیے ہری جھنڈی دکھائی۔ ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ اب انتخابات 21 مئی کو ہی ہوں گے۔

لہذا اب یہ طے ہے کہ ادھو ٹھاکرے اپنے عہدے کی چھ ماہ کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی ایم ایل سی بن جائیں گے۔

اسی کے ساتھ ہی مہا وکاس اگھاڑی کے قائدین حکومت بچانے کے لیے تمام آئینی ہتھیاروں اور اختیارات کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس تعلق سے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے این سی پی صدر شرد پوار سے بھی ملاقات کی تھی۔ دوسری طرف شیوسینا اور مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف بی جے پی قائدین بھی الزام کے جواب میں الزام لگانے میں مصروف ہو گئے۔

الیکشن کمیشن نے 21 مئی کو ان 9 نشستوں پر انتخاب کے لیے پروگرام ظاہر کردیا ہے جس کا نوٹیفیکیشن چار مئی کو ظاہر کیا جائے گا۔

گیارہ مئی کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔ ادخال نامزدگی فارم کی جانچ 12 مئی کو ہوگی۔

نام واپس لینے کی آخری تاریخ 14 مئی، ووٹنگ کی تاریخ 21 مئی کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک رہے گی۔ نتائج کا اعلان 26 مئی کو کیا جائے گا۔

لیکن گزشتہ چند دنوں میں ادھو ٹھاکرے کے رکن بننے کے راستے میں رکاوٹوں کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال اور سیاسی انتشار کسی ڈرامے سے کم نہیں تھا اس دوران پیٹھ پیچھے بہت ساری چیزیں رونما ہوئیں۔

ریاستی حکومت نے دو بار مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے سفارش کی تھی کہ ادھو ٹھاکرے کو قانون ساز کونسل کا رکن مقرر کیا جائے لیکن گورنر کی جانب سے ایسی تقرری سے انکار کردینے کے بعد بی جے پی اور شیوسینا میں جم کر سیاست ہوئی۔

ایک طرف ریاست کے سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس کی گورنر سے ملاقاتیں بڑھ گئیں اور دوسری طرف مہا وکاس اگھاڑی اور شیوسینا رہنماؤں کا بھی یہاں چکر بڑھ گیا تا کہ وہ گورنر سے درخواست کرسکیں لیکن گورنر کی جانب سے کسی قسم کا رجحان نہ آنے پر ریاست کے سیاسی ماحول میں ہر کوئی تذبذب کا شکار ہو گیا۔

گورنر کی جانب سے منظوری میں ٹال مٹول ہونے پر وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے بدھ کے روز وزیراعظم نریندر مودی سے براہ راست فون پر گفتگو کی۔ جمعرات کے روز شہری ترقیاتی وزیر ایکناتھ شندے اور شیوسینا کے سکریٹری ملند نارویکر نے گورنر سے ملاقات کے دوران قانون ساز کونسل کی التوا میں پڑی 9 نشستوں کے انتخاب سے متعلق گورنر سے تبادلہ خیال کیا۔

گورنر سے ابتدائی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کی درخواست کی گئی۔

اس سلسلے میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کا خط گورنر کے حوالے کیا گیا اس کے بعد گورنر نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا جس میں قانون ساز کونسل کے انتخابات جلد منعقد ہونے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔

کمیشن نے جمعہ کی صبح ہنگامی میٹنگ لی اور 27 مئی سے قبل انتخابات منعقد کرانے کے لیے ہری جھنڈی دکھائی۔ ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ اب انتخابات 21 مئی کو ہی ہوں گے۔

لہذا اب یہ طے ہے کہ ادھو ٹھاکرے اپنے عہدے کی چھ ماہ کی مدت پوری ہونے سے پہلے ہی ایم ایل سی بن جائیں گے۔

اسی کے ساتھ ہی مہا وکاس اگھاڑی کے قائدین حکومت بچانے کے لیے تمام آئینی ہتھیاروں اور اختیارات کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس تعلق سے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے این سی پی صدر شرد پوار سے بھی ملاقات کی تھی۔ دوسری طرف شیوسینا اور مہاوکاس اگھاڑی کے خلاف بی جے پی قائدین بھی الزام کے جواب میں الزام لگانے میں مصروف ہو گئے۔

الیکشن کمیشن نے 21 مئی کو ان 9 نشستوں پر انتخاب کے لیے پروگرام ظاہر کردیا ہے جس کا نوٹیفیکیشن چار مئی کو ظاہر کیا جائے گا۔

گیارہ مئی کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ہوگی۔ ادخال نامزدگی فارم کی جانچ 12 مئی کو ہوگی۔

نام واپس لینے کی آخری تاریخ 14 مئی، ووٹنگ کی تاریخ 21 مئی کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک رہے گی۔ نتائج کا اعلان 26 مئی کو کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.