ETV Bharat / state

Demonetization لوگوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ دو ہزار کی نوٹوں پر پابندی کیوں عائد کی گئی

ریاستی وزیر زراعت عبدالستار نے کہا کہ 2000 کی نوٹوں پر پابندی پر ہنگامہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سوچ سمجھ کر دو ہزار روپے کی نوٹوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں پورے معاملے میں اس کی وجہ معلوم پڑ جائے گی۔

لوگوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ 2000 کی نوٹوں پر پابندی کیوں عائد کی گئی
لوگوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ 2000 کی نوٹوں پر پابندی کیوں عائد کی گئی
author img

By

Published : May 22, 2023, 11:37 AM IST

لوگوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ 2000 کی نوٹوں پر پابندی کیوں عائد کی گئی

اورنگ آباد: مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کو لے کر کہا ہے کہ آر بی آئی کے کی جی ایم دیال جی نے ایک سرکلر وائرل کیا ہے جس میں آر بی آئی نے دو ہزار روپیے کے نوٹ کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے کہا ہے کہ آر بی آئی نے نوٹ بدلنے کے لیے چھ مہینے کا وقت دیا ہے یعنی سبھی لوگ تیس ستمبر تک دو ہزار روپے کے نوٹ کسی بھی بینک میں جمع کر کے وہاں سے دوسرے نوٹ لے سکتے ہیں۔ اپیل کی گئی ہے کہ اپنے پاس موجود سبھی دو ہزار روپے کے نوٹ بینک میں جمع کریں ساتھ ہی آر بی آئی نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص ایک وقت میں دو ہزار روپے کے 10 نوٹس ہی یعنی بیس ہزار روپیے ہی ایک دن میں جمع کر سکتے ہیں۔ آر بی آئی نے اس طرح کے فیصلے کئی بار لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی نوٹ بندی میں جس طرح سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اب اُس طرح کا معاملہ نہیں ہوگا کیونکہ چھ مہینے کا عرصہ دیا گیا ہے تاکہ سبھی لوگ آپنے نوٹ تبدیل کر لے۔آج کل سبھی لوگ آن لائن طریقے سے پیسے کا لین دین کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر زراعت عبدالستار نے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کے بعد کہا ہے کہ دو ہزار کے نوٹ پر پابندی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے اور اب یہ پابندی کیوں لگائی گئی ہے یہ تو ابھی معلوم نہیں ہوسکے گا لیکن کچھ وقت میں یہ پتا چل جائے گا کہ دو ہزار روپے کی نوٹ کیوں بند کی گئی ہے اب حکومت کے فیصلے پر سبھی کو عمل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Demonetisation حکومت نوٹ بندی پر وائٹ پیپر جاری کرے، کانگریس

لوگوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ 2000 کی نوٹوں پر پابندی کیوں عائد کی گئی

اورنگ آباد: مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کو لے کر کہا ہے کہ آر بی آئی کے کی جی ایم دیال جی نے ایک سرکلر وائرل کیا ہے جس میں آر بی آئی نے دو ہزار روپیے کے نوٹ کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے کہا ہے کہ آر بی آئی نے نوٹ بدلنے کے لیے چھ مہینے کا وقت دیا ہے یعنی سبھی لوگ تیس ستمبر تک دو ہزار روپے کے نوٹ کسی بھی بینک میں جمع کر کے وہاں سے دوسرے نوٹ لے سکتے ہیں۔ اپیل کی گئی ہے کہ اپنے پاس موجود سبھی دو ہزار روپے کے نوٹ بینک میں جمع کریں ساتھ ہی آر بی آئی نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص ایک وقت میں دو ہزار روپے کے 10 نوٹس ہی یعنی بیس ہزار روپیے ہی ایک دن میں جمع کر سکتے ہیں۔ آر بی آئی نے اس طرح کے فیصلے کئی بار لیے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی نوٹ بندی میں جس طرح سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اب اُس طرح کا معاملہ نہیں ہوگا کیونکہ چھ مہینے کا عرصہ دیا گیا ہے تاکہ سبھی لوگ آپنے نوٹ تبدیل کر لے۔آج کل سبھی لوگ آن لائن طریقے سے پیسے کا لین دین کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر زراعت عبدالستار نے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کے بعد کہا ہے کہ دو ہزار کے نوٹ پر پابندی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے اور اب یہ پابندی کیوں لگائی گئی ہے یہ تو ابھی معلوم نہیں ہوسکے گا لیکن کچھ وقت میں یہ پتا چل جائے گا کہ دو ہزار روپے کی نوٹ کیوں بند کی گئی ہے اب حکومت کے فیصلے پر سبھی کو عمل کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Demonetisation حکومت نوٹ بندی پر وائٹ پیپر جاری کرے، کانگریس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.