اورنگ آباد: مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کو لے کر کہا ہے کہ آر بی آئی کے کی جی ایم دیال جی نے ایک سرکلر وائرل کیا ہے جس میں آر بی آئی نے دو ہزار روپیے کے نوٹ کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹر بھاگوت کراڑ نے کہا ہے کہ آر بی آئی نے نوٹ بدلنے کے لیے چھ مہینے کا وقت دیا ہے یعنی سبھی لوگ تیس ستمبر تک دو ہزار روپے کے نوٹ کسی بھی بینک میں جمع کر کے وہاں سے دوسرے نوٹ لے سکتے ہیں۔ اپیل کی گئی ہے کہ اپنے پاس موجود سبھی دو ہزار روپے کے نوٹ بینک میں جمع کریں ساتھ ہی آر بی آئی نے ایک سرکیولر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص ایک وقت میں دو ہزار روپے کے 10 نوٹس ہی یعنی بیس ہزار روپیے ہی ایک دن میں جمع کر سکتے ہیں۔ آر بی آئی نے اس طرح کے فیصلے کئی بار لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی نوٹ بندی میں جس طرح سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اب اُس طرح کا معاملہ نہیں ہوگا کیونکہ چھ مہینے کا عرصہ دیا گیا ہے تاکہ سبھی لوگ آپنے نوٹ تبدیل کر لے۔آج کل سبھی لوگ آن لائن طریقے سے پیسے کا لین دین کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر زراعت عبدالستار نے دو ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کے بعد کہا ہے کہ دو ہزار کے نوٹ پر پابندی حکومت کی جانب سے لگائی گئی ہے اور اب یہ پابندی کیوں لگائی گئی ہے یہ تو ابھی معلوم نہیں ہوسکے گا لیکن کچھ وقت میں یہ پتا چل جائے گا کہ دو ہزار روپے کی نوٹ کیوں بند کی گئی ہے اب حکومت کے فیصلے پر سبھی کو عمل کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:Demonetisation حکومت نوٹ بندی پر وائٹ پیپر جاری کرے، کانگریس