حکومتی سطح پر کورونا سے مقابلہ کرنے کے لیے 75ہزار، بیڈز پر مشتمل اسپتال تیار کیے گئے ہیں۔ کورونا کی جانچ کے لیے مہاراشٹر بھر میں 'چیس دی وائرس' مہم چلائی جا رہی ہے۔
کورونا کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر 27 نئی لیباریٹریز جلد ہی شروع کی جائیں گی جس کے بعد ریاست میں کورونا کی جانچ کے لیے لیباریٹریز کی تعداد 100 ہوجائیں گی۔
ریاست کے چیف سکریٹری اجوئے مہتا نے آج صحافیوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ اس وقت ریاست میں 35 ہزار 178کورونا کے مریض زیر علاج ہیں۔ 9مارچ سے اب تک 52 ہزار 676 مثبت مریض پائے گئے۔ ان میں 15ہزار768مریض مکمل طو رپر صحت یاب ہو کر اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔
ریاست میں مریضوں کی جانچ میں برق رفتاری کرتے ہوئے اسے تین دن سے 14 دنوں تک لانے میں کامیابی ہوئی ہے۔عوام میں کورونا کے متعلق بیداری اور لاک ڈاون کی وجہ سےکرونا پر قابو پانے میں کامیابی ملی ریاستی حکومت نے سب سے زیادہ زور جانچ ، ٹریسنگ اور قرنطینہ پر تھا۔شروعات میں کورونا کی جانچ کرنے والی صرف دو لیبارٹریاں تھیں مگر آج 72 لیبارٹریز کام کررہی ہیں اور آئندہ چند روز میں 27 نئی لیبارٹیوں کے ساتھ یہ تعداد 100 ہوجائی گی۔
ان نئی لیبارٹیوں میں رتناگری ، ایک سرکاری میڈیکل کالج اورپرائیوٹ میڈیکل کالجوں میں قائم کی جائیں گی۔مارچ مہینے میں روزانہ 6 سے 7 سو مریضوں کی جانچ ہوتی تھی مگر اب روزانہ 13000 مریضوں کی جانچ کی جا رہی ہیں۔
اس وقت عوامی سطح پر 16ہزار ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور اب تک 66 لاکھ افراد کا سروے کیا جاچکا ہے۔ رابطہ ٹریسنگ کی وجہ سے کروناکی چین کو توڑنے میں ہمیں کامیابی ملی۔
اپریل میں ریاست کی اموات کی شرح 6 تا 7 تھی۔ اب یہ 3 تا 25 فیصد ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا کے علاج کے لیے 11 ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔جس کے تحت کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے ایک جامع اور مکمل منصوبہ بندی کی گئی ہے۔یہ ڈاکٹر دن میں 24 گھنٹے دستیاب ہوتے ہیں اور علاج کی ضرورت میں کسی بھی ضلع سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ ریاست بھر میں تین درجے کا علاج کیا جارہا ہے اور تقریبا 80 فیصد مریضوں میں کوئی علامت نہیں پائی جاتی۔
محکمہ صحت کے چیف سکریٹری پردیپ ویاس نے بتایا کہ ریاست میں لگ بھگ 114 لوگوں کو آکسیجن ویلٹیلیٹر کی ضرورت ہے۔ریاست میں کورونا کیئر کارنر 1600 ، کووڈ ہیلتھ سنٹر 432 ، کووڈ ہسپتال 277 کے ساتھ 2 لاکھ 70 ہزار تنہائی کے بیڈ دستیاب ہیں۔ 24 ہزار 345 بستروں پر آکسیجن کی سہولت ہے۔ریاست میں 20٪ فیصدمریضوں کو آکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ 10٪ فیصدمریضوں کو آئی سی یو میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ ریاست میں تین ہزار وینٹیلیٹر دستیاب ہیں اور انتہائی نگہداشت یونٹ میں 8 ہزار 400 بستر دستیاب ہیں۔ریاست کے تمام شہری مہاتما پھولے جناریوگیا یوجنا کے تحت ایک ہزار اسپتالوں میں مفت علاج جاری ہے۔ریاست میں 95٪ فیصد کورونا مریضوں کا تعلق شہری علاقوں سے ہے جبکہ ممبئی میں 70فیصد مریض آس پاس کے علاقوں سے ہیں۔
ممبئی میونسپل کمشنر آئی ایس چاہل نے بتایا کہ ممبئی میں 31 ہزار 789 مثبت مریض ہیں جن میں سے 8 ہزار 400 مریضوں کو صحتیاب کرتے ہوئےگھروں کو روانہ کیا گیا اس وقت 22 ہزار مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 15 ہزار 800 مریضوں کی کوئی علامت نہیں ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں اموات کی شرح فی الحال 2 سے 3 فیصد ہے اور اسے 3فیصدتک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس موقع پر ممبئی کے میونسپل کمشنر آئی ایس چہل کے محکمہ صحت کے ڈاکٹر پردیپ ویاس موجود تھے۔