چنڈی گڑھ: مہاراشٹر میں سرکاری ملازمین اور اتر پردیش میں بجلی ملازمین کی ہڑتال کی حمایت میں سرکاری ملازمین پیر یعنی 20 مارچ کو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ آل انڈیا اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن کے صدر سبھاش لامبا اور جنرل سکریٹری اے سری کمار نے آج یہاں جاری ایک بیان میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر کی 17 لاکھ ریاستی اور ضلع پریشدوں کے ملازمین اور اساتذہ 14 مارچ سے اپنے مطالبات جیسے پرانی پنشن کی بحالی، ریگولرائزیشن، لاکھوں خالی آسامیوں کو پر کرنے، نجکاری پر پابندی وغیرہ کے لیے ہڑتال پر ہیں۔ دوسری طرف مہاراشٹر حکومت بھی مطالبات پر سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار نہیں ہے۔
حکومت نے ہڑتال واپس لینے کے لیے بامبے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس کی سماعت 23 مارچ کو ہوگی۔ فیڈریشن حکام کے مطابق دوسری جانب انپارہ اور اوبرا کے دو نئے 800 میگاواٹ جنریشن یونٹس اور متعلقہ ٹرانسمیشن اثاثوں کی نجکاری کی کوششوں کے خلاف اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستحکم کرنے، پرانی پنشن کی بحالی کے مطالبات کے لیے اترپردیش کے ملازمین 16 مارچ سے اتر پردیش کے ملازمین ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش کے بجلی ملازمین گزشتہ سال نومبر سے نجکاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور 3 دسمبر کو وزیر توانائی کی موجودگی میں اتر پردیش پاور کارپوریشن لمیٹڈ اور ودیوت کرماچاری سمیتا سنگھرش سمیتی کے درمیان ایک تحریری معاہدہ ہوا تھا۔ تحریری معاہدے میں نجکاری کی پوری مہم روکنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اب حکومت تحریری معاہدے پر عمل درآمد سے بھی پیچھے ہٹ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے الیکٹریشنز نے 16 مارچ سے ہڑتال شروع کر دی ہے۔
یواین آئی