منترالیہ میں اس ضمن میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں کابینی وزراء ایکناتھ شندے اور چھگن بھجبل کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ دونوں فریقین کے وکلاء کی میٹنگ طلب کر کے عدالت کے باہر آپسی مفاہمت سے سرحدی تنازع کو حل کرنے کے اقدامات کریں۔
ادھو ٹھاکرے نے اس موقع پر کہا کہ 'سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہمیں اس معاملے کو حل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس تعلق سے وہ خود سپریم کورٹ کے سینیئر وکیل ہریش سالوے سے بھی گفتگو کریں گے۔
وزیراعلی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں ایکناتھ شندے، سبھاش دیسائی، چھگن بھجبل، نتن راؤت کے علاوہ ارکان اسمبلی حسن مشرف، راجیش پاٹل، انیل پرب اور دیگر موجود تھے۔
وزیراعلی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے حلف برداری کے بعد اس تعلق سے پہلی میٹنگ منترالیہ میں طلب کی تھی اور ان کی خواہش ہے کہ اس معاملے کو عدالت کے باہر ہی نپٹا لیا جائے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں واقع 865 دیہاتوں میں مراٹھی زبان بولی جاتی ہے جس میں بیلگام، کارووار اور نیپانی شامل ہیں۔
اس تعلق سے حکومت مہاراشٹر کا کہنا ہے کہ ان دیہاتوں کو مہاراشٹر میں شامل کیا جائے جبکہ حکومت کرناٹک یہ جواز پیش کر رہی ہے کہ وہ تمام دیہات ان کی ریاست کا حصہ ہیں۔