ممبئی:ریاست میں مولانا آزاد اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کی قرض کی اسکیمیں نئی دہلی میں قومی اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن (NMDFC) کی مدد سے چلائی جاتی ہیں۔ آج کی کابینہ کی میٹنگ نے ان اسکیموں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے مولانا آزاد اقلیتی اقتصادی ترقی کارپوریشن کی سرکاری ضمانت کی حد کو 8 برس کے لیے 30 کروڑ سے بڑھا کر 500 کروڑ کرنے کی تجویز کو منظوری دی ہے۔
اقلیتی طبقے کے مفاد میں اور اقلیتی برادری کے مختلف مطالبات کے سلسلے میں یہ فیصلہ لینے کے لیے 31 اگست کو نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے دیواگیری بنگلے پر ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں مختلف مطالبات پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں اس سے قبل دہلی میں جمیعت علما ہند تنظیم کے صدر مولانا سید محمود مدنی کے ساتھ بات چیت ہوئی تھی۔
اس اجلاس میں جمیعت علمائے ہند کے ریاستی صدر ندیم صدیقی کے ساتھ 36 اضلاع کے 103 علما نے شرکت کی۔ اگست کے مہینے میں ہونے والی اس میٹنگ کے فوراً بعد ستمبر کے مہینے میں نائب وزیر اعلیٰ کی وزارت کے ہال میں اسی مسئلہ پر ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مرکزی حکومت کو دی جانے والی 30 کروڑ روپے کی ضمانت کو بڑھا کر 500 کروڑ روپے کرنے کا یقین دلایا۔ واضح ہو کہ آج کابینہ کے فیصلے سے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کا وعدہ پورا ہو گیا ہے۔
مولانا آزاد اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے ذریعہ اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں کو قرض فراہم کیا جاتا ہے۔ کارپوریشن کے ذریعے دیے گئے قرضوں کی ضمانت ریاستی حکومت کی طرف سے دی جاتی ہے۔ چونکہ ریاستی حکومت صرف 30 کروڑ روپے کی ضمانت دے رہی تھی. اس لیے قرضوں کی تقسیم پر پابندیاں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:وقف رکن پر داؤد سے مراسم کا فڑنویس کا الزام، رکنیت جوں کا توں برقرار
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اقلیتی برادری کے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو قرض حاصل کرنے اور کاروبار کرنے کی ترغیب دینے کی کوششیں شروع کیں۔ اس کے مطابق مولانا آزاد اقلیتی ترقیاتی کارپوریشن کے 500 کروڑ روپے کے قرض کی فراہمی کی ضمانت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔