ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں انتخابی بگل، کون کس کے ساتھ؟ - maharashtra election will be 21 sept

ملک کی دوسری بڑی ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔

مہاراشٹر میں انتخابی بگل، کون کس کے ساتھ؟
author img

By

Published : Sep 26, 2019, 10:59 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 4:06 AM IST

لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند ہیں جبکہ اس کی حلیف جماعت شیوسینا تذبذب کا شکار ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند شیوسینا تذبذب کا شکار
بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند شیوسینا تذبذب کا شکار

لوک سبھا انتخابات میں متحدہ طور پر انتخاب لڑنے والی شیوسینا ۔ بی جے پی میں اسمبلی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اب تک اتحاد نہیں ہو سکا ہے حالانکہ سیاسی گلیاروں میں ان پارٹیوں کے تعلق سے مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

این سی پی اور کانگریس میں اتحاد
این سی پی اور کانگریس میں اتحاد

دوسری طرف کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد تو ہو چکا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر یہ قیاس آرائی جاری ہے کہ ریاستی انتخابات کی راہ ان پارٹیوں کے لیے آسان نہیں ہے اور کبھی ریاست میں اقتدار میں رہنے والی پارٹیوں کا وجود خطرے میں نظر آ رہا ہے۔

کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد
کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد

اس کے علاوہ ایک زمانے میں ریاست کی سیاست میں اپنی موجودگی سے طوفان برپا کر دینے والی مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر
مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر

قابل ذکر ہے کہ ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دیا تھا اور مودی ۔ شاہ کی جوڑی کی پُر زور مخالفت کی تھی، لوک سبھا انتخابات میں راج کے کارپوریٹ اسٹائل جلسے کو خوب مقبولیت حاصل ہوئی تھی مگر اسمبلی اںتخابات کے تعلق سے پارٹی نے اب تک سسپنس برقرار رکھا ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے
مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2014 میں بی جے پی، شیوسینا، کانگریس اور این سی پی نے اپنے اپنے دم پر انتخابات لڑا تھا جس میں بی جے پی نے 122 سیٹوں کے ساتھ شاندار جیت درج کی تھی اور اسے 2009 کے انتخابات کے مقابلے میں 76 سیٹوں کا فائدہ ہوا تھا جبکہ شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی اور اسے 18 سیٹوں کا فائدہ ہوا تھا۔

سنہ 2014 میں بی جے پی 122 اور شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی تھی
سنہ 2014 میں بی جے پی 122 اور شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی تھی

سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں برسراقتدار کانگریس اور این سی پی کو زبردست نقصان ہوا تھا اور کانگریس 82 سے 42 تو این سی پی 62 سے 41 سیٹ پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں 2009 میں 13 سیٹ پر جیت درج کرنے والی ایم این ایس کو 2014 میں صرف ایک ہی سیٹ پر جیت مل سکی۔

این سی پی اور کانگریس میں اتحاد
این سی پی اور کانگریس میں اتحاد


دلچسپ بات یہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کر کے سب کو حیران کرنے والی ونچت بہوجن اگھاڑی اور مجلس اتحاد المسلمین کے درمیان اسمبلی انتخابات کے لیے اب تک سمجھوتہ نہیں ہو سکا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آج واضح کر دیا ہے کہ اب ان کا اتحاد بہوجن اگھاڑی کے ساتھ ہونا مشکل ہے۔

ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا

دوسری طرف سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں، یہ تصویر اب تک واضح نہیں ہے لیکن ان تمام سیاسی صورتحال کے درمیان سب کی نگاہ شیوسینا ۔ بی جے پی پر ہے اور آج ذرائع سے یہ خبر ملی ہے کہ بی جے پی - شیو سینا کے درمیان اتحاد ہو چکا ہے۔ بی جے پی اپنے حلیف جماعتوں کے ساتھ 144 جبکہ شیو سینا 126 سیٹوں پر انتخابات لڑے گی۔

سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں
سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں

لوک سبھا انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند ہیں جبکہ اس کی حلیف جماعت شیوسینا تذبذب کا شکار ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند شیوسینا تذبذب کا شکار
بھارتیہ جنتا پارٹی کے حوصلے بلند شیوسینا تذبذب کا شکار

لوک سبھا انتخابات میں متحدہ طور پر انتخاب لڑنے والی شیوسینا ۔ بی جے پی میں اسمبلی انتخابات کے لیے باضابطہ طور پر اب تک اتحاد نہیں ہو سکا ہے حالانکہ سیاسی گلیاروں میں ان پارٹیوں کے تعلق سے مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

این سی پی اور کانگریس میں اتحاد
این سی پی اور کانگریس میں اتحاد

دوسری طرف کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد تو ہو چکا ہے لیکن لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر یہ قیاس آرائی جاری ہے کہ ریاستی انتخابات کی راہ ان پارٹیوں کے لیے آسان نہیں ہے اور کبھی ریاست میں اقتدار میں رہنے والی پارٹیوں کا وجود خطرے میں نظر آ رہا ہے۔

کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد
کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے درمیان اتحاد

اس کے علاوہ ایک زمانے میں ریاست کی سیاست میں اپنی موجودگی سے طوفان برپا کر دینے والی مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر
مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر

قابل ذکر ہے کہ ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دیا تھا اور مودی ۔ شاہ کی جوڑی کی پُر زور مخالفت کی تھی، لوک سبھا انتخابات میں راج کے کارپوریٹ اسٹائل جلسے کو خوب مقبولیت حاصل ہوئی تھی مگر اسمبلی اںتخابات کے تعلق سے پارٹی نے اب تک سسپنس برقرار رکھا ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے
مہاراشٹر نونرمان سینا کے امیدوار انتخابات لڑیں گے یا نہیں؟ اس پر سب کی نظر ہے

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2014 میں بی جے پی، شیوسینا، کانگریس اور این سی پی نے اپنے اپنے دم پر انتخابات لڑا تھا جس میں بی جے پی نے 122 سیٹوں کے ساتھ شاندار جیت درج کی تھی اور اسے 2009 کے انتخابات کے مقابلے میں 76 سیٹوں کا فائدہ ہوا تھا جبکہ شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی اور اسے 18 سیٹوں کا فائدہ ہوا تھا۔

سنہ 2014 میں بی جے پی 122 اور شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی تھی
سنہ 2014 میں بی جے پی 122 اور شیوسینا نے 63 سیٹوں پر جیت درج کی تھی

سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں برسراقتدار کانگریس اور این سی پی کو زبردست نقصان ہوا تھا اور کانگریس 82 سے 42 تو این سی پی 62 سے 41 سیٹ پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں 2009 میں 13 سیٹ پر جیت درج کرنے والی ایم این ایس کو 2014 میں صرف ایک ہی سیٹ پر جیت مل سکی۔

این سی پی اور کانگریس میں اتحاد
این سی پی اور کانگریس میں اتحاد


دلچسپ بات یہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کر کے سب کو حیران کرنے والی ونچت بہوجن اگھاڑی اور مجلس اتحاد المسلمین کے درمیان اسمبلی انتخابات کے لیے اب تک سمجھوتہ نہیں ہو سکا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آج واضح کر دیا ہے کہ اب ان کا اتحاد بہوجن اگھاڑی کے ساتھ ہونا مشکل ہے۔

ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا
ونچت اگھاڑی اور اے آئی ایم آئی ایم میں اتحاد نہ ہوسکا

دوسری طرف سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں، یہ تصویر اب تک واضح نہیں ہے لیکن ان تمام سیاسی صورتحال کے درمیان سب کی نگاہ شیوسینا ۔ بی جے پی پر ہے اور آج ذرائع سے یہ خبر ملی ہے کہ بی جے پی - شیو سینا کے درمیان اتحاد ہو چکا ہے۔ بی جے پی اپنے حلیف جماعتوں کے ساتھ 144 جبکہ شیو سینا 126 سیٹوں پر انتخابات لڑے گی۔

سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں
سماج وادی پارٹی، کانگریس اتحاد کا حصہ بنے گی یا نہیں
Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 4:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.