ETV Bharat / state

مہاراشٹر: مہا وکاس اگھاڑی میں قلمدانوں کی تقسیم کو لے کر اختلاف؟

شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا میں اعتراف کیا کہ مہاراشٹر کی مخلوط حکومت میں تین اتحادی جماعتوں کے سینیئر قائدین میں کابینہ کے اہم قلمدانوں کے لیے رسہ کشی چل رہی ہے لیکن اس قسم کے اختلافات بی جے پی کے دور اقتدار میں بھی سامنے آئے تھے۔

مہا وکاس اگھاڑی
مہا وکاس اگھاڑی
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 11:07 PM IST

سامنا اخبارکے مطابق کچھ ارکان اسمبلی کو کابینہ میں اس لیے شامل نہیں کیا جاسکا کیونکہ امکانی وزراء کی فہرست بہت طویل تھی لہذا ان کی ناراضگی فطری ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے 30 دسمبر کو اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 36 نئے وزراء کو شامل کیا تھا۔

شیوسینا نے کہا کہ کابینہ کی توسیع میں یقینی طور پر تاخیر ہوئی ہے، جو لوگ کابینہ میں شامل نہیں ہوسکے ہیں ان کی جانب سے قدرے ناراضگی کی چنگاری ضرور ہے لیکن امکانی وزراء کی فہرست بہت زیادہ طویل تھی۔

شیوسینا رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کی جانب سے کابینہ میں شمولیت نا ہونے پر صدمہ کا اظہار کئے جانے کے تعلق سے شیوسینا نے کہا کہ 'ہر ایک سے کابینی قلمدان کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھاسکر جادھو نے این سی پی سے علیحدگی اختیار کرکے انتخابات سے قبل شیوسینا میں شمولیت اختیار کی تھی، پارٹی نے کہا کہ بھاسکر جادھو کا دعوی ہے کہ ٹھاکرے نے ان سے کابینی وزیر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پارٹی کی اطلاعات کے مطابق ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔

سامنا اخبارکے مطابق کچھ ارکان اسمبلی کو کابینہ میں اس لیے شامل نہیں کیا جاسکا کیونکہ امکانی وزراء کی فہرست بہت طویل تھی لہذا ان کی ناراضگی فطری ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے 30 دسمبر کو اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 36 نئے وزراء کو شامل کیا تھا۔

شیوسینا نے کہا کہ کابینہ کی توسیع میں یقینی طور پر تاخیر ہوئی ہے، جو لوگ کابینہ میں شامل نہیں ہوسکے ہیں ان کی جانب سے قدرے ناراضگی کی چنگاری ضرور ہے لیکن امکانی وزراء کی فہرست بہت زیادہ طویل تھی۔

شیوسینا رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کی جانب سے کابینہ میں شمولیت نا ہونے پر صدمہ کا اظہار کئے جانے کے تعلق سے شیوسینا نے کہا کہ 'ہر ایک سے کابینی قلمدان کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بھاسکر جادھو نے این سی پی سے علیحدگی اختیار کرکے انتخابات سے قبل شیوسینا میں شمولیت اختیار کی تھی، پارٹی نے کہا کہ بھاسکر جادھو کا دعوی ہے کہ ٹھاکرے نے ان سے کابینی وزیر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پارٹی کی اطلاعات کے مطابق ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Jan 2 2020 9:48PM



مہاوکاس اگھاڑی میں قلمدانوں کی تقسیم کولیکراختلاف:شیوسینا



ممبئی:۲؍جنوری(یواین آئی)شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنامیں اعتراف کیا کہ مہاراشٹرا کی مخلوط حکومت میں تین اتحادی جماعتوں کے سینئر قائدین میں کابینہ کے اہم قلمدانوں کیلئے رسہ کشی چل رہی ہے ۔لیکن اس قسم کے اختلافات بی جے پی کے دوراقتدارمیں بھی سامنے آئے تھے۔

اخبارکے مطابق کچھ ارکان اسمبلی کو کابینہ میں اس لئے شامل نہیں کیا جاسکا کیونکہ امکانی وزراء کی فہرست بہت طویل تھی لہذا ان کی ناراضگی فطری ہے۔ شیوسینا نے پونے میں کانگریس دفتر میں توڑ پھوڑ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ یہ توڑ پھوڑ پارٹی رکن اسمبلی سنگرام تھوپٹے کی عدم شمولیت پر ہوئی تھی ۔ شیوسینا نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ ہی شیوسینا کے احتجاج کو غنڈہ گردی کہا تھا تاہم تھوپٹے کے حامیوں نے جو کچھ کیا وہ غنڈہ گردی تھی ۔

اخبار سامنا کے اداریہ کے مطابق یہ توڑپھوڑ کانگریس کلچر کے مطابق نہیں ہے ۔ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے ۳۰؍دسمبر کو اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے ۳۶؍نئے وزراء کو شامل کیا تھا ۔

شیوسینا نے کہا کہ کابینہ میں توسیع یقینی طور پر تاخیر کا شکار ہوئی تھی تاہم توسیع ہوگئی ہے ۔ جو لوگ کابینہ میں شامل نہیں ہوسکے ہیں ان کی جانب سے قدرے ناراضگی کی چنگاری ضرور ہے لیکن امکانی وزراء کی فہرست بہت زیادہ طویل تھی ۔

شیوسینا رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کی جانب سے کابینہ میں عدم شمولیت پر صدمہ کا اظہار کئے جانے کے تعلق سے شیوسینا نے کہا کہ ہر ایک سے کابینی قلمدان کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا ۔ بھاسکر جادھو این سی پی سے علیحدگی اختیار کرکے انتخابات سے قبل شیوسینا میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ پارٹی نے کہا کہ بھاسکر جادھو کا دعوی ہے کہ ٹھاکرے نے ان سے کابینی وزیر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پارٹی کی اطلاعات کے مطابق ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا تھا ۔

(یواین آئی )الف الف الف


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.