سامنا اخبارکے مطابق کچھ ارکان اسمبلی کو کابینہ میں اس لیے شامل نہیں کیا جاسکا کیونکہ امکانی وزراء کی فہرست بہت طویل تھی لہذا ان کی ناراضگی فطری ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے 30 دسمبر کو اپنی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 36 نئے وزراء کو شامل کیا تھا۔
شیوسینا نے کہا کہ کابینہ کی توسیع میں یقینی طور پر تاخیر ہوئی ہے، جو لوگ کابینہ میں شامل نہیں ہوسکے ہیں ان کی جانب سے قدرے ناراضگی کی چنگاری ضرور ہے لیکن امکانی وزراء کی فہرست بہت زیادہ طویل تھی۔
شیوسینا رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کی جانب سے کابینہ میں شمولیت نا ہونے پر صدمہ کا اظہار کئے جانے کے تعلق سے شیوسینا نے کہا کہ 'ہر ایک سے کابینی قلمدان کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بھاسکر جادھو نے این سی پی سے علیحدگی اختیار کرکے انتخابات سے قبل شیوسینا میں شمولیت اختیار کی تھی، پارٹی نے کہا کہ بھاسکر جادھو کا دعوی ہے کہ ٹھاکرے نے ان سے کابینی وزیر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پارٹی کی اطلاعات کے مطابق ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔