وزیر سنجے راٹھوڑ، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے ملنے ان کے سرکاری بنگلے 'ورشا' پہنچے تھے جہاں انہوں نے اپنا استعفی وزیراعلیٰ کے سُپرد کیا۔
ورشا بنگلے میں کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں شیوسینا کے سینیئر قائدین موجود ہیں۔
ایک لڑکی کی خودکشی کے معاملے میں شیوسینا کے رکن اسمبلی سنجے راٹھوڑ کا نام آنے پر مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے مطالبہ کیا تھا کہ فوری طور پر سنجے کو وزارت سے ہٹادیں ورنہ وہ اسمبلی اجلاس کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔
سنجے راٹھوڑ نے کہا کہ 'حزب اختلاف نے انتباہ دیا تھا کہ اگر میں نے وزارت سے استعفیٰ نہیں دیا تو وہ اسمبلی اجلاس نہیں چلنے دیں گے اس لیے میں نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ شیوسینا کے سینیئر رہنما سنجے راؤت نے ٹک ٹاک اسٹار کی مبینہ خودکشی کے معاملے میں تنازعات میں گھِرے سنجے راٹھوڑ کے بارے میں ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہیں (سنجے راٹھوڑ) راج دھرم کی یاد دلائی تھی۔
اس سے قبل اپوزیشن کے سوالوں پر سنجے راؤت نے کہا تھا کہ یہ معاملہ مہاراشٹر حکومت سے متعلق ہے اور حکومت اس پر کارروائی کرے گی۔ راٹھوڑ سینئر وزیر ہیں اور پارٹی کا ایک بڑا چہرہ بھی۔ وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا ہے۔
واضح رہے کہ پونے شہر کی رہنے والی پوجا چوہان نام کی ایک ٹک ٹاک اسٹار نے ایک بلڈنگ کی تیسری منزل سے کود کر خودکشی کر لی تھی جس کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا کیونکہ پوجا کا نام مہاراشٹر کے وزیر جنگلات سنجے راٹھوڑ کے ساتھ جوڑا گیا تھا۔
پوجا کی خودکشی کے معاملے میں سنجے راٹھوڑ کا نام آنے کے بعد سے شیوسینا چیف اور ریاست کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے پر راٹھوڑ کے استعفیٰ کے لیے دباؤ ڈالا جارہا تھا۔
اس معاملے میں تنازع بڑھتا ہوا دیکھ کر ادھو ٹھاکرے نے سنجے راٹھوڑ کو طلب کیا تھا۔ سنجے راٹھوڑ تنازعات میں گھِرنے کے بعد عوامی سطح پر کہیں بھی نہیں دکھائی دئے لیکن اچانک وہ ضلع واشم کے ایک مندر میں پہنچ گئے جہاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران اپنے اوپر عائد تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔