مہاراشٹر اسمبلی سیشن کے دوران او بی سی ریزرویشن معاملے میں ہنگامہ آرائی اور پریسائیڈنگ آفیسر کے ساتھ بدسلوکی کی پاداش میں اسپیکر نے بی جے پی کے 12 ارکان اسمبلی کو ایوان سے ایک سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔
اسمبلی سیشن میں او بی سی ریزرویشن کے تعلق سے بی جے پی اراکین اسمبلی نے ہاؤس میں احتجاج کرتے ہوئے ہنگامہ کیا جس کے بعد ایوان کی کارروائی دس منٹ تک روک دی گئی تھی۔
ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر بی جے پی کے 12 اراکین اسمبلی کو معطل کرنے کے بعد بی کے پی اراکین نے سیڑھیوں پر حکومت مخالف نعرے لگائے۔
اس معاملے میں ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ برسراقتدار جماعت او بی سی طبقہ کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے اس لیے اس نے سازش کے تحت بی جے پی ارکان کو ایوان سے معطل کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ 'بی جے پی ایم ایل ایز نے گالی گلوچ کی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کا آغاز: زرعی قوانین کی منسوخی سے متعلق تجویز پیش ہونے کا امکان
فڑنویس نے کہا کہ چاہے ان کی پارٹی کے تمام ارکان کو معطل کر دیا جائے پھر بھی وہ او بی سی طبقہ کے لیے لڑتے رہیں گے۔
اس کے علاوہ سابق ریاستی سُدھیر منگنٹیوار نے کہا کہ 'حکومت نے ان کے 12 ایم ایل ایز کو معطل کیا ہے اس لیے عوام بھی انہیں معطل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل ایز عام آدمی کی آواز بلند کر رہے تھے اور او بی سی طبقہ کو انصاف دلانے کے لیے آواز اٹھا رہے تھے لیکن حکومت نے جان بوجھ کر انہیں سسپینڈ کیا ہے۔
سُدھیر منگنٹیوار نے مزید کہا کہ 'حکومت او بی سی ریزرویشن معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے بلکہ اسے کُرسی سے پیار ہے اس لیے اس نے ریزرویشن معاملے پر بی جے پی ارکان کو ایوان سے باہر نکالا ہے۔