کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ 'ملک سنگین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور پانچ سال قبل معاشی سطح پر امریکہ سے مقابلہ کرنے کی طاقت رکھنے والا ملک بھارت کی معاشی حالت انتہائی دگرگوں ہے کیوں کہ حکمراں جماعت عوام کو لوٹ رہی ہے اور انہیں مذہب، ذات اور علاقائیت کے نام پر تقسیم کیا جارہا ہے'۔
راہل گاندھی مہاراشٹر میں انتخابی دورے پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی چاند کی بات کر رہے ہیں لیکن انہیں بیروزگاری کی کوئی فکر نہیں ہے۔
مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے شمال مشرقی علاقے چاندولی میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ رفائل طیارہ سودے میں بدعنوانی ہوئی ہے اور اس کا درد برسر اقتدار طبقہ کے دل میں پایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ طیاروں کی ڈیلیوری لینے فرانس پہنچے جو کہ پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔
راہل گاندھی نے واضح طور پر کہا کہ بیروزگاری، بھکمری اور بدعنوانی عروج پر ہے اور عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، موجودہ حکومت صرف امراء کی حامی ہے اسے غریبوں سی کچھ لینا دینا نہیں ہے، مرکز اور ریاست میں برسر اقتدار بی جے پی حکومتوں کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کی فکر ہے اور اسی بہانے وہ عوام کو لوٹنے کا کام کررہی ہے جس طرح انگریز کیا کرتے تھے۔
چاندولی اسمبلی نشست سے کانگریس امیدوار اور پانچویں مرتبہ قسمت آزما رہے عارف نسیم خان نے عوام پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے اس لیے ہمیں موجودہ حکومت کو شکست دینا ہے جو دو فرقوں کے مابین تفرقہ پیدا کرنے کا کام کر رہی ہے۔
اس سے قبل مولانا عبیداللہ خان اعظمی نے خطاب میں کہا کہ 'آج ملک کے حالات سنہ 1947 سے بھی زیادہ سنگین ہیں اور یہ مہاراشٹر کے رائے دہندگان کا فرض ہے کہ وہ فرقہ پرستوں کو اپنے ووٹ سے شکست فاش دیں۔
انہوں نے مہاراشٹر کے حالیہ انتخابات کو حق و باطل کے مابین جنگ قرار دیا اور مزید کہا کہ متحد ہو کر کانگریس کو کامیابی دلائیں تا کہ ریاست اور ملک کی ترقی ممکن ہو۔
مہاراشٹر کانگریس کے انچارج ملکارجن کھرگے نے خطاب میں بی جے پی اور شیوسینا اتحاد کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جلد ہی اس حکومت کا خاتمہ ہونا ممکن ہے کیوں کہ اس حکومت نے چھوٹے بیوپاریوں، کسانوں اور غریبوں کو نیست ونابود کردیا ہے۔
انہوں نے آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی کا پر حکومت پر شدید نکتہ چینی کی۔