ETV Bharat / state

Naseem Khan on Loudspeaker: لاوٴڈ اسپیکر کا اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے اور اس کی فیس معاف کی جائے: نسیم خان کا مطالبہ

نسیم خان نے کہا ہے کہ عبادت گاہوں میں استعمال ہونے والے لاوڈ اسپیکر سے متعلق چونکہ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کی پابندی کررہی ہے جس کے تحت اجازت لینا ضروری ہے۔ Naseem Khan on Loudspeaker

لاوٴڈاسپیکر کا اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے اور اس کی فیس معاف کی جائے : نسیم خان کا مطالبہ
لاوٴڈاسپیکر کا اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے اور اس کی فیس معاف کی جائے : نسیم خان کا مطالبہ
author img

By

Published : May 13, 2022, 9:47 AM IST

ممبئی: عبادت گاہوں خصوصاً مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق حکومتی اجازت نامہ سے پیداشدہ صورت حال میں سابق وزیر و ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان نے مھاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہانہ بنیاد پر دیا جانے والا اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے نیز اس کی مکمل فیس معاف کی جائے۔ نسیم خان نے ان مطالبات پر مبنی ایک مکتوب وزیراعلیٰ، وزیرداخلہ، وزیر محصول ووزیر تعمیرات عامہ کو روانہ کیا ہے۔ Naseem Khan on Loudspeaker

اپنے مکتوب میں نسیم خان نے کہا ہے کہ عبادت گاہوں میں استعمال ہونے والے لاوڈ اسپیکر سے متعلق چونکہ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کی پابندی کررہی ہے جس کے تحت اجازت لینا ضروری ہے۔ عبادت گاہوں خصوصا مساجد کے ذمہ داران اجازت نامہ حاصل کررہے ہیں جو ماہانہ بنیاد پر دیا جارہا ہے اور جس کے لئے ماہانہ پونے سات سو روپئے کی فیس وصول کی جارہی ہے۔ عبادت گاہوں کا انتظام چونکہ عوامی تعاون سے کیا جاتا ہے اس لئے ماہانہ اجازت نامہ حاصل کرنا اور ہرماہ اس کی فیس اداکرنا بہت سی عبادت گاہوں خصوصاً مساجد کے لئے نہایت مشکل امر ہے۔ اس لئے حکومت سے میرا مطالبہ ہے کہ ماہانہ بنیاد پر دیا جانے والا یہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے نیز اس کی فیس جو 7740 روپئے ہوتی ہے، وہ معاف کی جائے۔ 'Loudspeaker license should be issued on annual basis '

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نسیم خان نے صدارت میں ممبئ کے مضافات کے ساکی ناکہ علاقے میں ممبئی ومضافات کی تقریباً پونے دوسو تنظیموں کے ذمہ داران اور ائمہ کرام کی ایک مشاورتی میٹنگ ہوئی تھی جس میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال اور اجازت نامہ سے متعلق پیداصورت حال پر غور وخوض کیا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ طئے کیا گیا تھا کہ حکومت سے سالانہ بنیاد پر اجازت دینے اور فیس کو معاف کرنے کی گزارش کی جائے۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ لاوٴڈاسپیکر کا تنازعہ پیدا ہونے کے بعد مساجد کے ذمہ داران میں حددرجہ بے چینی پائی جارہی تھی کیونکہ اجازت نامے کے حصول میں کافی دشواری پیش آرہی ہے۔ حکومت چونکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس تنازعے کو حل کرنا چاہتی ہے اس لئے اس نے لاوٴڈاسپیکر کے استعمال کے لئے اجازت نامہ مشروط کردیا ہے۔ لیکن اس معاملے میں مشکل یہ ہے کہ یہ اجازت نامہ ماہانہ بنیاد پر دیا جارہا ہے اور اس کے لئے پونے سات سو روپئے فیس وصول کی جارہی ہے۔ بہت سی ایسی مساجدبھی ہیں جن کے لئے نہ صرف ماہانہ اجازت نامہ بلکہ اس کی فیس تک ادا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے اختیار میں ہے کہ وہ یہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر جاری کرے اور اس کی فیس معاف کرے۔ اس لئے میں نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دے اور اس کی فیس مکمل طو رپر معاف کرے۔ Loudspeaker Controversy

ممبئی: عبادت گاہوں خصوصاً مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق حکومتی اجازت نامہ سے پیداشدہ صورت حال میں سابق وزیر و ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر نسیم خان نے مھاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہانہ بنیاد پر دیا جانے والا اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے نیز اس کی مکمل فیس معاف کی جائے۔ نسیم خان نے ان مطالبات پر مبنی ایک مکتوب وزیراعلیٰ، وزیرداخلہ، وزیر محصول ووزیر تعمیرات عامہ کو روانہ کیا ہے۔ Naseem Khan on Loudspeaker

اپنے مکتوب میں نسیم خان نے کہا ہے کہ عبادت گاہوں میں استعمال ہونے والے لاوڈ اسپیکر سے متعلق چونکہ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کی پابندی کررہی ہے جس کے تحت اجازت لینا ضروری ہے۔ عبادت گاہوں خصوصا مساجد کے ذمہ داران اجازت نامہ حاصل کررہے ہیں جو ماہانہ بنیاد پر دیا جارہا ہے اور جس کے لئے ماہانہ پونے سات سو روپئے کی فیس وصول کی جارہی ہے۔ عبادت گاہوں کا انتظام چونکہ عوامی تعاون سے کیا جاتا ہے اس لئے ماہانہ اجازت نامہ حاصل کرنا اور ہرماہ اس کی فیس اداکرنا بہت سی عبادت گاہوں خصوصاً مساجد کے لئے نہایت مشکل امر ہے۔ اس لئے حکومت سے میرا مطالبہ ہے کہ ماہانہ بنیاد پر دیا جانے والا یہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دیا جائے نیز اس کی فیس جو 7740 روپئے ہوتی ہے، وہ معاف کی جائے۔ 'Loudspeaker license should be issued on annual basis '

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نسیم خان نے صدارت میں ممبئ کے مضافات کے ساکی ناکہ علاقے میں ممبئی ومضافات کی تقریباً پونے دوسو تنظیموں کے ذمہ داران اور ائمہ کرام کی ایک مشاورتی میٹنگ ہوئی تھی جس میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال اور اجازت نامہ سے متعلق پیداصورت حال پر غور وخوض کیا گیا تھا۔ اس میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ طئے کیا گیا تھا کہ حکومت سے سالانہ بنیاد پر اجازت دینے اور فیس کو معاف کرنے کی گزارش کی جائے۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ لاوٴڈاسپیکر کا تنازعہ پیدا ہونے کے بعد مساجد کے ذمہ داران میں حددرجہ بے چینی پائی جارہی تھی کیونکہ اجازت نامے کے حصول میں کافی دشواری پیش آرہی ہے۔ حکومت چونکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس تنازعے کو حل کرنا چاہتی ہے اس لئے اس نے لاوٴڈاسپیکر کے استعمال کے لئے اجازت نامہ مشروط کردیا ہے۔ لیکن اس معاملے میں مشکل یہ ہے کہ یہ اجازت نامہ ماہانہ بنیاد پر دیا جارہا ہے اور اس کے لئے پونے سات سو روپئے فیس وصول کی جارہی ہے۔ بہت سی ایسی مساجدبھی ہیں جن کے لئے نہ صرف ماہانہ اجازت نامہ بلکہ اس کی فیس تک ادا کرنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے اختیار میں ہے کہ وہ یہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر جاری کرے اور اس کی فیس معاف کرے۔ اس لئے میں نے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ اجازت نامہ سالانہ بنیاد پر دے اور اس کی فیس مکمل طو رپر معاف کرے۔ Loudspeaker Controversy

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.