ETV Bharat / state

ہائی کورٹ: لاک ڈاؤن نے اضطراب کا ماحول پیدا کیا ہے - ملک میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی

بامبے ہائی کورٹ نے ایک شخص کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن نے تھکاوٹ اور غم و غصے کا ماحول پیدا کیا ہے۔

بامبے ہائی کورٹ
بامبے ہائی کورٹ
author img

By

Published : Jun 10, 2020, 5:43 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے بامبے ہائی کورٹ نے ایک ایسے شخص کو ضمانت دیتے ہوئے جسے مبینہ طور پر تین پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن نے بے چینی اور مایوسی کا ماحول پیدا کردیا ہے۔

جسٹس بھارتی ڈونگرے نے 27 سالہ آرکیٹیکچر کرن نیئر کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کے بعد ایک حکم جاری کیا ہے۔

نیئر نے دعوی کیا ہے کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر گذشتہ ماہ واقعے کے دن ذہنی طور پر پریشان تھا۔ اس کے وکیل نرنجن موندرگی نے پولیس کیس کی تردید کی کہ ملزم سامان لے کر جا رہا تھا۔

پولیس کے مطابق نیئر 8 مئی کی شام کو مہاراشٹر کے جنوبی ممبئی میں مرین ڈرائیو پر چلتے پھرتے پایا گیا۔ اس دوران ایک گشت لگانے والی ٹیم نے اسے وہاں پایا اور اس سے سوال کرنے کی کوشش کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران باہر کیوں ہے تو اس نے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس کے مطابق اس گرفتاری کے دوران ایک جھڑپ بھی ہوئی تھی جس میں تین پولیس اہلکار، انسپکٹر جتیندر کدم، سب انسپکٹر سچن شیلکے اور کانسٹیبل ساگر شیلکے معمولی زخمی ہوئے تھے۔

عدالت نے اپنے حکم میں نوٹ کیا 'پولیس پر شہر میں عائد ممنوعہ احکامات کے پیش نظر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا اور درخواست گزار کو خدشہ تھا کہ اسے گرفتار کر لیا جائے گا اور اسی لئے اس نے فرار ہونے کی کوشش کی'۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ وبائی صورتحال نے اضطراب اور مایوسی کا ماحول پیدا کیا ہے اور درخواست گزار اس میں پھنس گیا ہے۔ جس کے بعد جج نے اسے ضمانت دے دی۔

عدالت نے 50،000 روپے کے ذاتی بونڈ پر نیئر کی ضمانت منظور کی اور اسے ہدایت کی کہ ضرورت کے وقت متعلقہ تھانے میں پیش ہو۔

ریاست مہاراشٹر کے بامبے ہائی کورٹ نے ایک ایسے شخص کو ضمانت دیتے ہوئے جسے مبینہ طور پر تین پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے لاک ڈاؤن نے بے چینی اور مایوسی کا ماحول پیدا کردیا ہے۔

جسٹس بھارتی ڈونگرے نے 27 سالہ آرکیٹیکچر کرن نیئر کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کے بعد ایک حکم جاری کیا ہے۔

نیئر نے دعوی کیا ہے کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر گذشتہ ماہ واقعے کے دن ذہنی طور پر پریشان تھا۔ اس کے وکیل نرنجن موندرگی نے پولیس کیس کی تردید کی کہ ملزم سامان لے کر جا رہا تھا۔

پولیس کے مطابق نیئر 8 مئی کی شام کو مہاراشٹر کے جنوبی ممبئی میں مرین ڈرائیو پر چلتے پھرتے پایا گیا۔ اس دوران ایک گشت لگانے والی ٹیم نے اسے وہاں پایا اور اس سے سوال کرنے کی کوشش کی کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران باہر کیوں ہے تو اس نے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس نے اس کا پیچھا کرتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس کے مطابق اس گرفتاری کے دوران ایک جھڑپ بھی ہوئی تھی جس میں تین پولیس اہلکار، انسپکٹر جتیندر کدم، سب انسپکٹر سچن شیلکے اور کانسٹیبل ساگر شیلکے معمولی زخمی ہوئے تھے۔

عدالت نے اپنے حکم میں نوٹ کیا 'پولیس پر شہر میں عائد ممنوعہ احکامات کے پیش نظر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا اور درخواست گزار کو خدشہ تھا کہ اسے گرفتار کر لیا جائے گا اور اسی لئے اس نے فرار ہونے کی کوشش کی'۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ وبائی صورتحال نے اضطراب اور مایوسی کا ماحول پیدا کیا ہے اور درخواست گزار اس میں پھنس گیا ہے۔ جس کے بعد جج نے اسے ضمانت دے دی۔

عدالت نے 50،000 روپے کے ذاتی بونڈ پر نیئر کی ضمانت منظور کی اور اسے ہدایت کی کہ ضرورت کے وقت متعلقہ تھانے میں پیش ہو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.