اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت اورنگ آباد شہر کے تاریخی آثار اور عوامی مقامات پر بیت الخلاء باکس نصب کیے جارہے ہیں ، تاکہ عوام کو آسانی ہو، ایسے ہی دو بیت الخلاء باکس تاریخی پن چکی کے مین گیٹ کے روبرو نصب کیے گئے ہیں ، مقامی لوگوں اور سماجی جہد کاروں نے پن چکی کے داخلی دروازے پر بیت الخلاء باکس لگانے پر اعتراض جتایا ہے-
People are Angry with the Staff of Aurangabad Municipal Corporation
ان کا کہنا ہیکہ ملکی اور غیر ملکی سیاح پن چکی دیکھنے کے لیے اورنگ آباد کا رخ کرتے ہیں ، پن چکی کے گیٹ پر ہی بیت الخلاء باکس دیکھ کر سیاحوں پر کیا اثر پڑے گا? ابھی چونکہ باکس نئے ہیں لیکن وقت کے ساتھ گیٹ کے روبرو گندگی اور بدبو پھیل جائے گی جو کسی بھی لحاظ سے مناسب نہیں مقامی لوگوں کے مطابق یہ پن چکی کی خوبصورتی پر داغ لگانے کی کوشش ہے، مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ نے بیت الخلاء باکس کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا اشارہ دیا ہے-
لوگوں کا کہنا ہے کہ پن چکی کی کے سامنے بیت الخلاء بوکس ڈالے گئے ہیں، میونسپل کارپوریشن نے بیت الخلاء کے لیے غلط جگہ کا انتخاب کیا ہے۔ اس بیت الخلاء کے قریب میں مسجد بھی ہے لیکن وقت گزرتے گزرتے بیت الخلاء کی بدبو پورے علاقے میں پھیل جائیگی،انہوں نے مزیدکہا کہ بیت الخلاء سے قریب تاریخی محمود دروازہ ہے جو پچھلے تین سالوں سے ٹوٹا ہوا ہے، لیکن مونسپل کارپوریشن اس طرف اپنا دھیان نہیں دے رہی ہے اور وہ شہر میں اسمارٹ سٹی کے نام پر جگہ جگہ بیت الخلاء ہی بنا رہی ہے۔
عوامی نمائندوں کا کہناہے پن چکی دیکھنے کے لئے غیر ملکی سیاح بھی آتے ہیں تو وہ سب سے پہلے بیت الخلا کی فوٹو لینگے،مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے افسران نے سازش کے طور پر مسجد اور پن چکی کے سامنے نے بیت الخلا بوکس رکھے ہیں لیکن جلد ہی احتجاج کرکے بیت الخلاء کو دوسری جگہ منتقل کر دیا جائیگا۔
مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے افسر نے بتایا ہے کہ اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن سے زبانی طور پر بیت الخلاء کے بارے میں بات کہی گئی تھی، لیکن تحریر طورپر کچھ بھی بات نہیں ہوئی، وقف بورڈ کے افسر نے بتایا ہے کہ اگر بیت الخلا بوکس سے آس پڑوس میں رہنے والے لوگوں کو کوئی پریشانی ہوتی ہے تو جلد ہی اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کو ایک درخواست لکھ ک بیت الخلا کو منتقل کرنے کے لیے کہاں جائےگا۔