اورنگ آباد (مہاراشٹرا): اورنگ آباد میں 16 ستمبر کو مہاراشٹر کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ اس سلسلہ میں مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے امید ظاہر کی ہے کہ قحط سالی جیسی صورتحال سے نپٹنے کے لیے حکومت کوئی ٹھوس اقدامات اٹھائیں گی۔ ساتھ ہی ایم پی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ 2016 میں جو اجلاس ہوا تھا اس میں حکومت نے کئی وعدے کیے تھے اور وہ وعدے ایک بھی نہیں ہوئے۔ برسر اقتدار پارٹی کے تین اراکین اسمبلی 15 فیصد رقم ٹھیکے داروں سے لے کر انہیں کام دے رہے ہیں۔
مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام امرت مہواتسو کے موقع پر 16 ستمبر کو شہر میں کابینہ کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ جس میں ریاست کے وزراء اورنگ آباد شہر میں حاضر رہیں گے جس کو دیکھتے ہوئے اورنگ آباد شہر میں کئی سارے ترقیاتی کام کیے جا رہے ہیں۔ لیکن مجلس اتحاد المسلمین کی رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے حکومت میں موجود سیاسی پارٹیوں کے لیڈران و رکن اسمبلی پر کئی سارے سنگین الزام عائد کیے ہیں اور کہا ہے کہ یہ لیڈران کسی بھی کام کو کروانے کے لیے 15 فیصد پیسے مانگ کر کام دیتے ہیں۔
کابینہ اجلاس پر ایم پی امتیاز جلیل نے کہا کہ 2016 میں اس میٹنگ کے موقع پر اس وقت کے وزیر اعلی دیویندر فرہ نویس نے 50 ہزار کروڑ روپے کے کاموں کا اعلان کیا تھا، اور کئی ساری اسکیم شروع کرنے کی بات کی تھی لیکن سات سال گزرنے کے بعد بھی ایک بھی اسکیم عمل میں نہیں آئی اور ان اسکیموں میں بہت بڑے پیمانے پر گھوٹالا ہوا ہے ساتھ ہی ایم پی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ سرکاری کام دلانے میں ٹھیکیدار سے 15 فیصد کمیشن لینے کا الزام بھی ایم پی جلیل نے لگایا ہے۔ اگر کوئی اور ٹھیکیدار اس کام کے لیے ٹینڈر کرتا ہے تو ایم ایل اے اس کے ہاتھ پیر توڑنے کی دھمکی دیتے ہے۔ امتیاز جلیل کے الزامات کے بعد ضلع کی سیاست گرم ہونے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Satar Violence Incident ستارا ضلع میں تشدد برپا کرنے والوں پر سخت کارروائی کی جائے:مسلم نمائندہ کونسل
واضح رہے کہ ضلع میں برسر اقتدار پارٹی کے تین اراکین اسمبلی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان کے اسمبلی حلقہ میں کام صرف اسی ٹھیکیدار کو دیا جائے جس کا وہ نام وہ دے گے اور ایسا نہ ہونے پر ہاتھ پیر توڑنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ اس طرح کے سنگین الزامات رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے منعقدہ پریس کانفرنس میں لگایا ہے۔ کابینی اجلاس سے امتیاز جلیل نے امید ظاہر کی ہے کہ مراٹواڑہ قحط سالی جیسی صورتحال میں ہے اس کابنائی اجلاس میں کسانوں کی کو کچھ راحت دی جائیں گی۔