مظاہرے کے شامیانے میں بجلی نہ ہونے کے باوجود مظاہرین کا حوصلہ پست نہیں ہوا اور سیںکڑوں خواتین موبائل فون ٹارچ کی روشنی میں دھرنے پر پورے جوش اور جذبہ کے ساتھ ڈٹی رہیں اور شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتی رہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ایم ایس ای ڈی سی ایل نے صرف 12 دن کی اجازت دینے کا جواز پیش کرتے ہوئے شاہین باغ میں نصب الیکٹرک میٹر نکال لیا جبکہ غیر معینہ مدت تک الیکٹرک میٹر نصب کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔
ایم ایس ای ڈی سی ایل کے ملازمین نے کلیان کے 'شاہین باغ' پہنچ کر وہاں نصب الیکٹرک میٹر نکال لیا جس کی وجہ سے پورے شامیانہ کی بجلی منقطع ہوگئی۔
بجلی نہ ہونے کے باوجود سیںکڑوں خواتین شاہین باغ میں ڈٹی ہوئی ہیں، اس احتجاج میں شامل خواتین کا کہنا ہے ہمارا احتجاج انتہائی پرامن طریقہ سے جاری ہے، اس کے باوجود موجودہ حکومت کوخواتین سے ڈر لگ رہا ہے اور وہ مختلف بہانوں سے اس احتجاج کو ختم کر نا چاہتی ہے لیکن جب تک حکومت این آر سی اور سی اے اے واپس نہیں لے گی وہ اسی طرھ احتجاج کرتی رہین گی خواہ اندھیرا ہو یا کچھ بھی۔
بجلی منقطع کرنے کو لے کر نمائندے نے ایم ایس ای ڈی سی ایل کے ذمہ دار افسران سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن اُن کا فون مسلسل بند آ رہا تھا۔
وہیں دوسری جانب کلیان کے گووند واڑی علاقے میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز 14 ویں دن بھی جاری مظاہرین کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے روزانہ مختلف معروف اسکالرس اور نامور شخصیات پہنچ رہی ہیں۔
گزشتہ روز ریاست مہاراشٹر کے ہاؤسنگ وزیر جتیندر اوہاڑ نے مظاہر ین کی حوصلہ افزائی بھی کی تھی، چونکہ وہ رات 12 بجے تک لاؤڈ اسپیکر پر تقریر کرتے رہے تھے اس لیے بازار پیٹھ پولیس نے 'ہم بھارت کے لوگ فورم' کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اس تعلق سے بازار پیٹھ پولیس کا کہنا ہے کہ اس احتجاج کے لیے اجازت نہیں دی گئی ہے، اس کے باوجود خواتین دھر نے پر بیٹھی ہیں اس لیے 'ہم بھارت کے لوگ' نامی فورم کے کارکنان کو نوٹس دیا گیا ہے اور سنیچر کی رات ریاستی وزیر جتیندر اوہاڑ نے رات 11 بجکر 25 منٹ سے 11 بجکر 57 منٹ تک لاؤڈ اسپیکر سے خطاب کیا تھا۔