ETV Bharat / state

Malegaon Violence Case: ملزمین کی رہائی کے لیے جمیعت العلماء کا ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

اہانت رسول ﷺ کے خلاف مہاراشٹر بند کے دوران مالیگاؤں میں پھوٹ پڑنے والے تشدد معاملے Malegaon Violence Case میں گرفتار ملزمین کی رہائی کے لیے جمیعت العلماء مہاراشٹر نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

author img

By

Published : Dec 28, 2021, 9:09 PM IST

Updated : Dec 28, 2021, 10:47 PM IST

مالیگاؤں تشدد کیس
مالیگاؤں تشدد کیس

بارہ نومبر 2021 کو مالیگاؤں بند کے دوران ہونے والے تشدد میں گرفتار ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیے جمعیت العلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) ممبئی ہائی کورٹ Bombay High Court سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس تعلق سے جمعیت العلماء مالیگاؤں کے نمائندہ وفد نے ممبئی میں جمعیت کی قانونی امداد کمیٹی Legal Aid Committee of Jamiat Ulema کے سربراہ گلزار اعظمی اور قانونی مشیر ایڈووکیٹ شاہد ندیم سے ملاقات کی۔

اس وفد نے گلزار اعظمی کو بتایا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی مذمت میں دیگر شہروں کی طرح مالیگاؤں میں بھی بند کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس دوران تشدد بھڑک اٹھنے نیز مظاہرین اور پولیس کے درمیان مبینہ جھڑپ کے بعد پولیس نے 55 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

مالیگاؤں تشدد کیس
مالیگاؤں تشدد کیس

اس کے علاوہ اس معاملے میں 15 سو سے زائد افراد پر تعزیرات ہند کی دفعات 120، 143، 144، 147، 178، 149، 332، 353، 307 اور 186 اور مہاراشٹر پولیس ایکٹ و پولیس ایکٹ 1922 کے تحت مقدمہ کا اندراج کیا جس کے سبب ملزمین کی ضمانت پر رہائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس وفد نے گلزار اعظمی کو مزید بتایا کہ مقامی عدالت میں وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

ضمانت کی عرضی خارج کئے جانے بعد سے 55 ملزمین کے اہل خانہ شدید پریشانی اور مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ پولیس مزید تحقیقات کے لیے ابھی چارج شیٹ داخل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

لہٰذا ملزمین کے اہل خانہ نے جمعیت العلماء سے رابطہ کیا اور قانونی مدد طلب کی۔

تمام باتوں کو بغور سننے کے بعد گلزار اعظمی نے وفد کو یقین دلایا کہ ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیے جلد ہی بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی۔

بارہ نومبر 2021 کو مالیگاؤں بند کے دوران ہونے والے تشدد میں گرفتار ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیے جمعیت العلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) ممبئی ہائی کورٹ Bombay High Court سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس تعلق سے جمعیت العلماء مالیگاؤں کے نمائندہ وفد نے ممبئی میں جمعیت کی قانونی امداد کمیٹی Legal Aid Committee of Jamiat Ulema کے سربراہ گلزار اعظمی اور قانونی مشیر ایڈووکیٹ شاہد ندیم سے ملاقات کی۔

اس وفد نے گلزار اعظمی کو بتایا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی مذمت میں دیگر شہروں کی طرح مالیگاؤں میں بھی بند کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس دوران تشدد بھڑک اٹھنے نیز مظاہرین اور پولیس کے درمیان مبینہ جھڑپ کے بعد پولیس نے 55 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

مالیگاؤں تشدد کیس
مالیگاؤں تشدد کیس

اس کے علاوہ اس معاملے میں 15 سو سے زائد افراد پر تعزیرات ہند کی دفعات 120، 143، 144، 147، 178، 149، 332، 353، 307 اور 186 اور مہاراشٹر پولیس ایکٹ و پولیس ایکٹ 1922 کے تحت مقدمہ کا اندراج کیا جس کے سبب ملزمین کی ضمانت پر رہائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس وفد نے گلزار اعظمی کو مزید بتایا کہ مقامی عدالت میں وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست داخل کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔

ضمانت کی عرضی خارج کئے جانے بعد سے 55 ملزمین کے اہل خانہ شدید پریشانی اور مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ پولیس مزید تحقیقات کے لیے ابھی چارج شیٹ داخل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

لہٰذا ملزمین کے اہل خانہ نے جمعیت العلماء سے رابطہ کیا اور قانونی مدد طلب کی۔

تمام باتوں کو بغور سننے کے بعد گلزار اعظمی نے وفد کو یقین دلایا کہ ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیے جلد ہی بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی۔

Last Updated : Dec 28, 2021, 10:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.