مالیگاؤں: مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی شناخت رکھنے والے شہر مالیگاؤں میں تنظیم اتحاد الصوفیاء کے قیام کا بنیادی مقصد مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی جانب سے موضع کردہ نئی پالیسی پر غور کرنا اور بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ہی عصری تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس تعلق سے تنظیم اتحاد الصوفیاء کے صدر صوفی نور العین صابری کی قیادت میں ایک وفد نے اقلیتی امور محکمہ کے افسران سے ملاقات کی۔ جب کہ یہ میٹنگ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی کے سرکاری گیسٹ ہاؤس سہیادری میں منعقد ہونے والی تھی۔ لیکن ناگزیر وجوہات کی بناء پر وہ نہیں آسکیں۔ البتہ انہوں نے اقلیتی امور محکمہ کے اہم افسران کو اس میٹنگ میں شرکت کی ہدایت کی۔
اس موقعے پر صوفی نورالعین صابری نے اپنے مطالبات پیش کیے کہ وقف املاک کا تازہ سروے کرنا، وقف پراپرٹی پر کیے گئے ناجائز قبضہ جات کو ہٹانا، وقف بورڈ کا ضلعی صدر دفتر قائم کرنا وغیرہ شامل تھے۔ لیکن اس میں بر وقت تین اہم مطالبات بھی شامل کیے گئے۔ اس میں وقف املاک کے دستاویزات کو ڈیجیٹل کیے جانے، وقف بورڈ کی ایک خصوصی ڈیجیٹل لائبریری قائم کرنا جس میں حالیہ وقف قوانین، اور شرعی قوانین کی مکمل تفصیل ڈیجیٹل کیے جانے اور یہ تمام کام مسلم آئی ٹی پروفیشنلز کے ذریعے کیے جانے کا سنجیدہ مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
تاہم تمام ہی افسران نے ان تمام نکات و مطالبات کی ستائش کی اور صوفی نورالعین صابری کی مدللل و موثر نمائندگی پر اپنے مثبت رد عمل کا اظہار کیا۔ یہ بھی واضح رہے کہ سہیادری گیسٹ ہائوس میں ہوئی اس میٹنگ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جو مالیگاؤں کے معروف ماہر عملیات صوفی رمضان چشتی نے کی۔ تنظیم اتحاد الصوفیاء نہ صرف ناسک ضلع بلکہ دھولیہ، جلگاؤں، احمد نگر اور نندور بار اضلاع کے بھی اوقاف سے متعلق مسائل پر مرکزی اقلیتی امور محکمہ کے ان اعلیٰ افسران سے تبادلۂ خیال کیا۔ اس پر انہوں نے بہت جلد عملی اقدامات کیے جانے کی یقین دہانی کرائی۔ مذکورہ میٹنگ میں پونہ، ناسک، ڈویژن کے علاوہ تھانے، رائے گڑھ کوکن کے تمام اضلاع سے مسلم نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔