ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کے گاندھی نگر علاقے سے تعلق رکھنے والے شیخ ارسلان شیخ سلیم کی لاش برآمد ہوئی ہے جو تقریباً دو دنوں سے لاپتہ تھا۔
واضح رہے کہ اس بچے کی عمر بارہ سال تھی جس کی لاش آج جعفر نگر علاقے میں زیر تعمیر عمارت کے بیت الخلاء سے ملی ہے۔
سماجی کارکنان اور اہل خانہ کے مطابق بچے کی لاش ملنے کے بعد اس کے سر پر چوٹ کے نشان پائے گئے ہیں جس کے سبب اہل خانہ اسے قتل کیے جانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
اس تعلق سے ہلاک شدہ شیخ ارسلان کے اہل خانہ نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ارسلان 22 مئی کو شام کے وقت علی اکبر ہسپتال کے پاس سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ جس کے بعد اس کے معذور والد نے رات بھر اسے اطراف کے علاقوں میں تلاش کیا لیکن ارسلان نہیں ملا۔
پھر رات گزرنے کے بعد اس کے والد نے پوار واڑی پولیس اسٹیشن میں بچے کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروانے پہنچے تو وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے کہا کہ دوپہر تک اور تلاش کیجئے۔
پھر دوپہر کے بعد آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں بچے کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کروائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ آج دوپہر کو پوار واڑی پولیس اسٹیشن سے اطلاع ملی کہ ایک بچے کی لاش جعفر نگر سے برآمد ہوئی ہے۔ اس لاش کی شناخت کی گئی تو وہ شیخ ارسلان کی ہی تھی۔
اس سلسلے میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ لاش کو دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ اسے پلاننگ کے تحت قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں پولیس کو اس علاقے کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے چیک کرنا چاہیے تاکہ سچائی سامنے آسکے۔