ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبئی میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے حماس پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ حماس نے جو کیا وہ 'انسانیت کے خلاف جرم' تھا۔ شوشانی نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان سے تشکر کا اظہار کیا۔
شوشانی نے کہا کہ "گزشتہ چند دنوں میں ہم نے جو کچھ دیکھا وہ ایک اخلاقی اور جمہوری ریاست اور ایک غیر جمہوری اور شدت پسند ریاست کے درمیان فرق ہے۔ ہندوستان کے وزیر اعظم نے جو اعلان کیا ہے وہ بہت واضح پیغام ہے۔ میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر ہندوستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں"۔
حماس۔ اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر کوبی شوشانی نے کہا کہ وہ "بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو قتل کرنے والوں" کے خلاف واضح آواز نہ اٹھانے پر ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "اس کا فی الحال سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے، یہ جنگی جرائم ہیں، مسلم دنیا سمیت سبھی کو متحد ہو کر اس کی مذمت کرنی چاہیے، یہ دو ٹانگوں کے جانور ہیں، میں اسے بیان بھی نہیں کرسکتا"۔
شوشانی نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ ایران اور حزب اللہ کے کچھ نامعلوم ارکان حماس کے حملے میں بالواسطہ طور پر ملوث تھے۔ غزہ میں جن عام شہریوں کے گھروں پر بمباری کی گئی انہیں پناہ دینے کے تعلق سے شوشانی نے کہا کہ " انہوں نے ہمارے بچوں، خواتین، اور ہمارے خاندان کے بزرگوں کو قتل کیا، انہوں نے ایسا کچھ کیا جو انسانیت کے خلاف ہے، انہیں اس کی قیمت ادا کرنے پڑے گی"۔
اسرائیل میں ہندوستانی افراد کے بارے میں شوشانی نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر محفوظ ہیں اور تل ابیب میں ایک فعال ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں ہیں، اسرائیل جنگ کی زد میں ہے لیکن ہمارے پاس حفاظت کرنے کی صلاحیت ہے، وہ تمام ہندوستانی جو اسرائیل چھوڑنا چاہتے ہیں، وہ اسرائیل چھوڑ کر جاسکتے ہیں"۔
شوشانی نے کہا کہ انہیں ہندوستان میں موجود اسرائیلی افراد سے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں کہ وہ اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں تاکہ وہ مسلح افواج کی حمایت کریں، اس معاملے میں ان کی مدد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ''ہمارے پاس اب ایک بالکل مختلف مسئلہ ہے، ہندوستان میں بہت سارے اسرائیلی لوگ ہیں کیونکہ ہندوستان ان کے لئے محفوظ اور مقبول مقام ہے۔ وہ اسرائیلی واپس جاکر اسرائیلی فوج کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ انہیں وطن واپس کیسے بھیجنا ہے۔ تاکہ وہ فورسز کی مدد کر سکیں"۔
مزید پڑھیں: اسرائیل، حماس کشیدگی پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس
واضح رہے کہ اسرائیل-فلسطین جنگ بدھ کو 5ویں دن میں داخل ہوچکی ہے۔ اسرائیل کی غزہ پر گولہ باری جاری ہے دو طرفہ کاروائیوں میں 2200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اپنی تازہ ترین تازہ جانکاری میں کہا ہے کہ ہفتے کے روز حماس کے حملے کے بعد سے 155 فوجیوں سمیت 1200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کے باعث 1050 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 260 بچے اور 230 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ پانچ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارہ نے کہا ہے کہ غزہ میں ڈھائی لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔