ممبئی: این سی پی سربراہ شرد پوار نے مہا وکاس اگھاڑی کے مستقبل کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ شرد پوار نے کہا ہے کہ فی الحال مہا وکاس اگھاڑی ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ کل اس کا وجود ہوگا یا نہیں۔ اب پوار کے اس بیان سے ادھو ٹھاکرے اور کانگریس کی مشکلات میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا ہے کہ ایم وی اے کے تینوں حلقے ایک ساتھ الیکشن لڑیں گے یا نہیں اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کا گروپ طویل عرصے سے آئندہ انتخابات ایک ساتھ لڑنے کی بات کر رہا ہے۔ ایسے میں پوار کے اس بیان کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ سوال شرد پوار سے پوچھا گیا تھا کہ مہا وکاس اگھاڑی سال 2024 کے انتخابات ایک ساتھ لڑے گی؟ اس کے علاوہ کیا ونچیت بہوجن اگھاڑی کو بھی ایم وی اے میں شامل کیا جائے گا؟ اس کے جواب میں شرد پوار نے کہا کہ 'پرکاش امبیڈکر کی ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ اس موضوع پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ہم نے یہ اتحاد صرف کرناٹک انتخابات میں کیا ہے۔ تاہم اس پر کچھ کہنا درست نہیں ہوگا کہ مہا وکاس اگھاڑی انتخابات میں ایک ساتھ لڑے گی۔ سیٹوں کی تقسیم سمیت بہت سے مسائل ہیں جن پر بات کرنا ابھی باقی ہے۔ اس لیے ایک ساتھ الیکشن لڑنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
شرد پوار کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، 'مہا وکاس اگھاڑی اب بھی برقرار ہے اور برقرار رہے گی۔ ہم سب مل کر الیکشن لڑیں گے۔ شرد پوار کے بیان کی غلط تشریح کی جارہی ہے۔ میری آج صبح شرد پوار سے بات ہوئی ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔' مہاراشٹر کی سیاست میں ان دنوں ایک نئی بحث چل رہی ہے۔ شیوسینا کے 16 باغی ایم ایل اے کے معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی جلد آ سکتا ہے۔ دوسری طرف اجیت پوار کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ اجیت پوار نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں وزیر اعلیٰ بننے کے لیے تیار ہوں۔
دوسری طرف شرد پوار نے حال ہی میں تاجر گوتم اڈانی سے ان کی سلور اوک رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ دونوں کے درمیان دو گھنٹے تک بند کمرے میں ملاقات ہوئی۔ اس حوالے سے بھی کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ پوار نے اڈانی ہنڈن برگ کیس کی جے پی سی جانچ کے اپوزیشن کے مطالبے پر مختلف موقف اختیار کیا تھا۔ تاہم، بعد میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ اس معاملے پر اپوزیشن میں جو اتفاق رائے بنے گا اس کے ساتھ ہیں۔ اس سب کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر میں چچا بھتیجے کی سیاست کو لے کر طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔