ریاست مہاراشٹر اورنگ آباد میں مجلس اتحادالمسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے مرکزی حکومت کے کئی سارے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت کی بھیک نہیں چاہیے بلکہ ہماری جو وقف کی گئی زمینیں ہیں حکومت کو وہ زمینیں مسلمانوں کو واپس کردینا چاہئے ساتھ ہی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کے بجائے بڑے کاروباریوں کو مدد کر رہی ہے تاکہ انتخابات میں بڑے کاروباری انکو مدد کر سکے۔
رکن پارلیمان نے کہا کہ اگر حکومت اقلیتی بجٹ کو کم کر رہے ہیں تو اس میں حیران ہونے کی ضرورت نہیں ان کی نیت ،ان کا مقصد صاف ہے کہ اس ملک میں مسلمانوں کو سب سے پیچھے رکھنا ہے، ساتھ ہی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ حکومت مسلمانوں پہلے بھی زیادہ فنڈ نہیں دیتی تھی اور جو فنڈز دے رہی ہے وہ بھی بند کر دینا چاہیے لیکن مسلمانوں کی جتنی بھی وقف کی زمینیں ہیں وہ مسلمانوں کو لوٹا دینی چاہیے پھر مسلمان حکومت کو کچھ خیرات دینے کے لیے تیار ہوجائیں گے پھر اس ملک کا مسلمان مرکزی اور ریاستی حکومت کو خیرات دینے کے لئے حیثیت رکھتا ہے بشرط ہے کہ مسلمانوں کو وقت کی زمینیں دیلا دیجیئے۔
ایم پی امتیاز جلیل نے حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت آپ نے حکومت بنائی تھی اس وقت آپ نے کہا تھا کہ ہم کسانوں کی مدد کریں گے، ان کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے، کسانوں کا جو ایم ایس پی ہے اس کو بڑھانے پر چرچا کریں گے لیکن حکومت نے کسانوں کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ حکومت نے بڑے بڑے کاروباریوں کی مدد کی ہے ۔
امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ ایک اڈانی کو مدد کرنے کی بجائے آپ اتنے پیسوں میں ملک کے سارے کسانوں کی زندگی بدل سکتے تھے اگر آپ کی نیت ہوتی تو لیکن آپ کو پتہ ہے کہ اس ملک کا کسان محنت کرکے انتخابات کے دوران آپ کو کچھ نہیں دیگا اسی لئے آپ بڑے بڑے کاروباریوں کی مدد کر رہے ہیں کیوں کہ وہ آپ کو انتخابات میں مدد کریں گے۔
وقف بورڈ پر ایم پی امتیاز جلیل نے کہا دہلی میں سنٹرل وقف کمیٹی کے ساتھ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے سبھی ممبران کی میٹنگ ہوئی اور کئی سارے مدو پر بات چیت کی گئی ہے کہ جو وقف پراپرٹی ہے اسے کس طرح سے ڈیولپ کیا جا سکتا ہے اس پر بات چیت ہوئی ہے ساتھ ہی ایم پی امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ وقف بورڈ میں اتنی گندگی ہے کے اُسّے صاف کرنے میں کئی سال لگ جائینگے ایک دم صاف کرنا بہت مشکل ہو گا اسی لئے آہستہ آہستہ کام کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:'بجٹ میں اقلیتوں کو پوری طرح سے نظر انداز کیا گیا'