ممبئی: مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے پیر کے روز جالنا میں مراٹھا برادری کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پر پولیس کے جانب سے لاٹھی چارج کئے جانے اور ان پر آنسو گیس داغے جانے کے معاملے میں متاثرین سے معافی مانگی اور کہا کہ مظاہرین کو نشانہ بناتے ہوئے پولیس کی کارروائی انتہائی غلط تھی جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے، ان میں کچھ خواتین بھی شامل تھیں۔ میں اس کے لیے ان سے معافی چاہتا ہوں۔
وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے الگ ہونے والے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فڑنویس نے جالنا کے انترولی-ساراٹی گاؤں میں جاری مراٹھا برادری کے احتجاج اور مظاہرین پر پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ فڑنویس نے مراٹھا ریزرویشن کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے اقدامات نہ کرنے پر مختلف حکومتوں کے کئی سابق وزراء اعلیٰ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور امید ظاہر کی کہ مراٹھا برادری اپوزیشن کے بہکاوئے میں نہیں آئیگی۔
وہیں شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج پر مہاراشٹر حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ ریاستی حکومت بے شرم ہے، انہوں نے خواتین سمیت سب کو بے دردی سے مارا ہے اور اب وہ ذمہ داری نہیں لے رہے ہیں اور الزام تراشی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ یہ حکومت پیغام دے رہی ہے کہ اگر کوئی انصاف کے لیے احتجاج کرتا ہے تو ہم ان کا سر توڑ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- مراٹھا ریزرویشن احتجاج کی وجہ سے جالنا ضلع کے ایس پی تشار دوشی کو جبراً چھٹی پر بھیج دیا گیا؟
- اورنگ آباد ضلع کے کئی سارے مقامات پر مراٹھا سماج کے لوگ برہم
اس سے پہلے 2 ستمبر کو ادھو ٹھاکرے نے جالنہ کا دورہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے 18 ستمبر کو بلائے گئے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران مراٹھوں کو تحفظات دینے کی اپیل کی۔انہوں نے مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج پر مہاراشٹر کے جالنا میں موجودہ کشیدگی کی بھی مذمت کی۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن رہنما وجے وڈیٹیوار نے جالنا میں گزشتہ سات دنوں سے جاری مراٹھا برادری کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے مراٹھا برادری کے لئے ریزرویشن پر بات چیت اور اسے حتمی شکل دینے کے لئے ریاستی لیجسلیچر کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔
ودیٹیوار نے صحافیوں سے کہا کہ ریاستی حکومت کو مراٹھا ریزرویشن بنیادی طورپر پر غور کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے لیجسلیچر کا خصوصی اجلاس بلانا چاہیے۔ اس دوران مراٹھا گروپوں نے جالنا، اورنگ آباد، سولاپور، پونے، بیڈ اور دیگر اضلاع میں بند کی اپیل کی ہے اور پولیس نے تمام حساس علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔