اورنگ آباد: آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کو کہا کہ ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) مسلمانوں کو سبق سکھانے کے لیے کی ضرورت ہے لیکن یہ مشترکہ قانون پورے ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اگر ملک میں یکساں سول کوڈ نافذ ہوتا ہے تو اس سے غیر مسلمین زیادہ متاثر ہوں گے۔ ہماری شناخت کو مٹانے کے لیے یو سی سی کو ملک میں نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں اے آئی ایم آئی ایم کے زیر اہتمام ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ اگر ملک میں یو سی سی کو نافذ کیا جاتا ہے تو مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلمین کو نقصان پہنچے گا کیونکہ اس سے ان کے ذاتی قوانین متاثر ہوں گے۔
-
Maharashtra | AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "Everyone is saying that Muslims will learn a lesson through UCC but this common law is not good for the entire country. If UCC is introduced more than Muslims, non-Muslims will be at a loss. They will suffer more. This is being… pic.twitter.com/QBDZ9FRY2p
— ANI (@ANI) July 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Maharashtra | AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "Everyone is saying that Muslims will learn a lesson through UCC but this common law is not good for the entire country. If UCC is introduced more than Muslims, non-Muslims will be at a loss. They will suffer more. This is being… pic.twitter.com/QBDZ9FRY2p
— ANI (@ANI) July 11, 2023Maharashtra | AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, "Everyone is saying that Muslims will learn a lesson through UCC but this common law is not good for the entire country. If UCC is introduced more than Muslims, non-Muslims will be at a loss. They will suffer more. This is being… pic.twitter.com/QBDZ9FRY2p
— ANI (@ANI) July 11, 2023
اورنگ آباد کے ایم پی امتیاز جلیل کے زیر اہتمام اجلاس میں مختلف کمیونٹیز کے مقررین نے بھی شرکت کی جن کا تعلق آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سے ہے۔ اویسی ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ملک میں دو قانون نہیں ہو سکتے۔ لیکن برطانیہ میں دو قوانین نافذ ہیں، سکاٹش اور انگلش اور اس سے انگلینڈ کمزور نہیں ہوا، اور سری لنکا، اسرائیل اور سنگاپور کے اپنے ذاتی قوانین ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یو سی سی کے نفاذ سے غیر مسلم اپنے روایتی حقوق سے محروم ہو جائیں گے جو وہ فی الحال ذاتی قوانین کے ذریعے حاصل کر رہے ہیں۔ سکھ، عیسائی اور آدیواسی بھی اپنے بہت سے حقوق سے محروم ہو جائیں گے۔ ایک مشترکہ ہندو کاروباری خاندان کو ٹیکس میں چھوٹ ملتی ہے۔ سال 2015 میں چھوٹ کی رقم 3,065 کروڑ روپے تھی۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر یو سی سی لایا جاتا ہے تو ہندو اس چھوٹ سے محروم ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں: Owaisi on Uniform Civil Code وزیراعظم بھارت کے تنوع کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں کو یو سی سی کے دائرے سے باہر رکھا جائے گا لیکن حکومت یہ نہیں بتاتی کہ وہ ملک کے دوسرے حصوں میں رہنے والے آدیواسیوں کے لیے کیا کرے گی۔ اویسی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور (اجیت) پوار سے کہا کہ وہ ریاست کے قبائلیوں کو یو سی سی کے بارے میں مطلع کریں اور ان کا ردعمل دیکھیں۔