ممبئی: ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں کھٹک سماج کی خاصی تعداد ہے، حکومت نے کھٹک سماج کو او بی سی کا درجہ دیا لیکن ان کی ویلیڈیٹی کے لیے کوئی نظم یا سسٹم نہیں بنایا۔ کھٹک سماج کے لیڈر حاجی عرفات شیخ نے کہاکہ کھٹک سماج کو او بی سی نہیں بلکہ ایس سی ایس ٹی کا درجہ دیا جائے اور یہ حق ذات کی بنیاد پر نہیں بلکہ کاروبار کی بنیاد پر دیا جانا چاہئے جو قانون کے مطابق ہے۔
مراٹھا سماج کے لیے اگر یہ سہولت ہے تو اب مسلم سماج سے بھی لوگ ریزرویشن کے حقدار ہیں اور اُنہیں اس سے محروم رکھا گیا ہے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے کھٹک سماج جن میں اکثریت قریشی برادری کی ہے۔ ممبئی کے رنگ شاردا ہال میں آج قریشی برادری کا ایک پروگرام منعقد ہوا۔ کھٹک سماج کے صدر اور سابق مایناریٹی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات نے کھٹک سماج سے وابستہ لوگوں کے لیے ریزرویشن اور او بی سی ایس سی ایس ٹی کے لیے ویلیڈیٹی کا مطالبہ کیا ہے۔
حاجی عرفات نے کہا کہ ہمارا مطالبہ او بی سی کا نہیں ہے بلکہ ایس سی ایس ٹی کا ہے، اگر ذات کی بنیاد پر یہ دیا جاتا ہے تو ہمیں نہیں چاہیے لیکن جب کاروبار کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، تو بھلا ہمیں اس سے کیسے محروم کیا جاسکتا ہے۔ حاجی عرفات شیخ نے مزید کہاکہ اگر حکومت نے یہ مطالبات پورے نہیں کیے تو محض ایک ماہ کے اندر مہاراشٹر بند کا اعلان کیا جائیگا اور مہاراشٹر منترالیہ کا گھیراؤ کیا جائیگا۔
حاجی عرفات نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ سرکار میں ہیں اور میں سرکار کا فرد ہوں، اگر میرے حکومت میں رہنے کے بعد بھی میں اپنے سماج کو حق نہیں دلا سکا تو میرا اس حکومت کا فرد بننے کا کیا فائدہ، یہ بات مجھ سے میری برادری کے لوگ پوچھتے ہیں، میں انکی آواز بن کر حکومت سے سوالات کررہا ہوں، میں اُنکے مسائل کولیکر حکومت سے مطالبات بھی کرتا ہوں اور یہ سلسلہ کبھی بند نہیں ہوگا بھلے مجھے حکومت کی ناراضگی ہی کیوں نہ جھیلنی پڑی۔
اس موقع پر بی جے پی لیڈر اشیش شیلار بھی موجود رہے، شیلار نے کہاکہ او بی سی کا درجہ ملنے کے بعد بھی اُنہیں بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اسلئے اب اس کے لیے میں خود ریاستی حکومت سے بات کر کے اس مسلے کہ حل نکالنے کے لیے کہوں گا کیونکہ جب حکومت نے او بی سی کا درجہ دیا تو دقتیں کیوں۔
- کلیان میں شمالی ہند کے پھیری والوں پر ایم این ایس کا حملہ، کارروائی کا مطالبہ
- نفرت پھیلانے والوں کوپیغام محبت دینا ہوگا، ابوعاصم اعظمی
شیوسینا رکن اسمبلی ارجن کھوتکر نے قریشی برادری کو پسماندہ طبقات کے زمرہ میں شامل کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی قریشی برادری جنکا شمار دیگر پسماندہ طبقات کے طور پر ہوتا ہے، لیکن وہیں جس طرح سے ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے قصاب حضرات کو پسماندہ طبقات (شیڈول کاسٹ) میں شامل کیا گیا ہے، اسی طرح سے قریشی برادری کو بھی وہی سہولیات ملنے چاہیے کیونکہ دونوں میں یکسانیت ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ بی ایم سی کی دادا گیری قریشیوں پر بہت چلتی ہے، من مانے طریقے سے اور قانون کا حوالہ دے کر انھیں پریشان کیا جاتا ہے۔ اگر یہ بند نہیں ہوا تو ایک اور مظاہرہ بی ایم سی کی دفتر پر ہوگا۔