اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد و عثمان آباد تبدیلی نام کی مخالفت میں اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر آفس کے روبرو بے مدت آزاد سوا بھیمانی سینا کے صدر سید انظار قادری اور سید عبید انعامدار نے دو اکتوبر سے بھوک ہڑتال شروع کی گئی تھی، لیکن احتجاج کو لے کر ڈویژنل کمشنر آفس کے ذمہ داران نے ریاستی حکومت سے بات کی ، جس پر بتایا گیا کہ اس معاملہ میں حال ہی میں مزید دو PIL داخل کی گئی ہے، جس کی وجہ سے یہاں پر اس معاملہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، اس لیے بھوک ہڑتال واپس لے۔
ڈویژنل کمشنر آفس کی جانب سے جاری کردہ لیٹر پر احتجاجیوں نے بتایا کہ عدالت میں مقدمہ جب زیر سماعت تھا تو حکومت نے اورنگ آباد ڈویژن، ضلع اور تعلقے کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیوں لیا، کیا حکومت کو اس کا حق حاصل ہے، اس ملک میں دو قسم کے قانون چل رہے، عوام کس قانون پر عمل کریں، کہ عدالت کی ہمارے ملک میں کوئی حیثیت باقی نہیں رہی ،حکومت ان تمام سوالات پر صفائی پیش کریں، اس طرح کا مطالبہ احتجاجیوں نے کیا ہے۔ ڈویژنل کمشنر نے احتجاج کرنے والوں سے درخواست کی ہے کہ وہ عدالت میں داخل دو نئی پیٹشنوں پر فیصلہ آنے تک اپنا احتجاج موقوف کریں، جس پر سید انظار قادری اور سید عبید انعامدار نے مشورہ کے بعد تمام قانونی پہلوؤں کو دیکھ کر اپنا احتجاج واپس لے لیا۔
دوسری جانب اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام تبدیلی کو لے کر عدالت میں لڑائی جا رہی ہے۔ بمبے ہائی کورٹ میں حشام عثمانی اور مشتاق احمد کی پی ائی ایل پر بمبے ہائی کورٹ میں لگاتار پچھلے تین دن سے سنوائی چل رہی ہے۔ پٹیشنر مشتاق احمد کی جانب سے ایڈوکیٹ یوسف مچھالہ نے شہر کے تاریخی و سیاحتی پس منظر کے ساتھ ساتھ دستور ہند کی کانسٹی ٹیوشنل مورا لیٹی پر نصف گھنٹہ بحث کی جسے قابل جج صاحبان نے بغور سماعت کیا۔ دو گھنٹے تک مذکورہ معاملہ پر ہیرنگ ہوئی۔ پٹیشنر مشتاق احمد کی جانب سے سینئر ماہر قانون ایڈوکیٹ یوسف مچھالہ نے دستور ہند کی جانب سے دی گئی سیکولر ازم ایکولیٹی کی بات کی اور اس پر بحث ہوئی انہوں نے شہر کا نام اور نگ آباد کب اور کیوں رکھا گیا؟ اس پر بھی مفصل تجزیہ عدالت میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Maharashtra Education Minister بھیونڈی کارپوریشن کے خستہ حال میونسپل اسکولوں کی مرمت کے لیے وزیر تعلیم سے اہم ملاقات
دوسری درخواست گزار محمد هشام عثمانی نے کہا کہ اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کرنے پر درخواست گزار مشتاق احمد کے وکیل نے دلیل دی کہ مرکزی حکومت کی ہدایات اور شہر کی تاریخی شناخت کے مطابق شہر کا نام تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزار مشتاق احمد کے وکیل ایڈووکیٹ یوسف مچھالہ نے بھی کافی دیر تک اپنی طرف سے دلائل دیئے ۔ حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ جنرل وریندر صراف موجود تھے۔