ETV Bharat / state

وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سےہوٹل مالکان کی ملاقات

author img

By

Published : Sep 24, 2020, 11:27 PM IST

ہوٹل اور ریستوران مالکان کی تنظیم’’پرہا سنگھٹنا‘‘کے صدر گنیش شیٹی کی سربراہی میں ہوٹل مالکان کا ایک وفد ریاستی وزیر اعلی ادھوٹھاکرےسے ملاقات کی۔

وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سےہوٹل مالکان کی ملاقات
وزیراعلی ادھو ٹھاکرے سےہوٹل مالکان کی ملاقات

اس موقع پرانھوں نے مہاراشٹر میں ریستورانوں میں کھانے کی اجازت دینے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں گزشتہ6 مہینوں سے کورونا کےقہرکی وجہ سے ہوٹلوں میں کھانے پینے پر پابندی ہے۔ جس کی وجہ سے ہوٹل مالکان کو زبردست معاشی بحران کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔

بہت سے ہوٹل ’’ انلاک فور یا مشن بگن‘‘ کے تحت شروع کیے گئے ہیں جس میں ہوٹلوں سے صرف اور صرف پارسل کی سہولیات دستیاب ہے لیکن ہوٹلوں کے کاروبار کو ابھی پوری طرح سے شروع نہیں کیا گیا ہے۔

صدر گنیش شیٹی نے وزیر اعلی کو بتایا کہ چونکہ مہاراشٹر حکومت نے یکم جون سے ریاست میں ہوٹلوں اور ریستوران کھولنے کی اجازت دی ہے۔ لیکن یہ اجازت صرف پارسل اور گھروں تک خدمات کو محدود ہے۔

لاک ڈاؤن نے ہوٹل کی صنعت کو بحران کا شکار کردیا ہے۔ ہوم ڈیلوری کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ہوٹلوں میں بیٹھنے اور کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو اپنے ہوٹلوں کو بند کرنا پڑتا ہے۔اسی کے ساتھ ہوٹل مالکان کی تنظیم نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مہاراشٹر نے حکومت نے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ سروسز ، ممبئی میں بی ای ایس ٹی اور پونے میں پی ایم پی ایم ایل کو مکمل اپنی خدمات شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔اسی طرح ریستوراں کے مالکان کا کہنا ہے کہ ہوٹل پر پابندیاں عائد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر اجازت دی جاتی ہے تو ریسٹورینٹ مالکان سرکاری ہدایات کے مطابق ان پرمکمل طور پرعمل کرتے ہوئے اپنے کاروبار چلاسکتے ہیں۔

سدھارتھ شیروال جو کہ خودایک ہوٹل کے مالک ہیں ان کے مطابق کرناٹک اور پنجاب کی ریاستوں میں صارفین کو ہوٹلوں میں کھانے کی اجازت ہے۔ مرکزی حکومت کی ہدایت نامے کے باوجود حکومت مہاراشٹرنے ابھی تک مکمل طورپر ریستوران کو شروع کرنے اجازت نہیں دی یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔وفد کی باتوں کو بغور سننے کے بعد وزیر اعلی نے انہیں تیقن دلایا کہ بہت جلد اس مسئلے کو حل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد: کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ

اس موقع پرانھوں نے مہاراشٹر میں ریستورانوں میں کھانے کی اجازت دینے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں گزشتہ6 مہینوں سے کورونا کےقہرکی وجہ سے ہوٹلوں میں کھانے پینے پر پابندی ہے۔ جس کی وجہ سے ہوٹل مالکان کو زبردست معاشی بحران کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔

بہت سے ہوٹل ’’ انلاک فور یا مشن بگن‘‘ کے تحت شروع کیے گئے ہیں جس میں ہوٹلوں سے صرف اور صرف پارسل کی سہولیات دستیاب ہے لیکن ہوٹلوں کے کاروبار کو ابھی پوری طرح سے شروع نہیں کیا گیا ہے۔

صدر گنیش شیٹی نے وزیر اعلی کو بتایا کہ چونکہ مہاراشٹر حکومت نے یکم جون سے ریاست میں ہوٹلوں اور ریستوران کھولنے کی اجازت دی ہے۔ لیکن یہ اجازت صرف پارسل اور گھروں تک خدمات کو محدود ہے۔

لاک ڈاؤن نے ہوٹل کی صنعت کو بحران کا شکار کردیا ہے۔ ہوم ڈیلوری کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ہوٹلوں میں بیٹھنے اور کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو اپنے ہوٹلوں کو بند کرنا پڑتا ہے۔اسی کے ساتھ ہوٹل مالکان کی تنظیم نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مہاراشٹر نے حکومت نے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ سروسز ، ممبئی میں بی ای ایس ٹی اور پونے میں پی ایم پی ایم ایل کو مکمل اپنی خدمات شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔اسی طرح ریستوراں کے مالکان کا کہنا ہے کہ ہوٹل پر پابندیاں عائد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر اجازت دی جاتی ہے تو ریسٹورینٹ مالکان سرکاری ہدایات کے مطابق ان پرمکمل طور پرعمل کرتے ہوئے اپنے کاروبار چلاسکتے ہیں۔

سدھارتھ شیروال جو کہ خودایک ہوٹل کے مالک ہیں ان کے مطابق کرناٹک اور پنجاب کی ریاستوں میں صارفین کو ہوٹلوں میں کھانے کی اجازت ہے۔ مرکزی حکومت کی ہدایت نامے کے باوجود حکومت مہاراشٹرنے ابھی تک مکمل طورپر ریستوران کو شروع کرنے اجازت نہیں دی یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔وفد کی باتوں کو بغور سننے کے بعد وزیر اعلی نے انہیں تیقن دلایا کہ بہت جلد اس مسئلے کو حل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد: کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.