ETV Bharat / state

اورنگ آباد کے کالا چبوترے کی تاریخ

اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک علاقے کا کالا چبوترا سنہ 1857 کے شہیدوں کی یادگار ہے ، گذشتہ برس اس تاریخی چبوترے کو منہدم کردیا گیا اور وہاں فلک بوس پرچم لگادیا گیا اب وہاں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی جاتی ہے ۔

author img

By

Published : Aug 16, 2019, 3:31 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 4:54 AM IST

اورنگ آباد کے کالا چبوترے کی تاریخ

آئیے جانتے ہیں کہ کالے چبوترے کی تاریخی حیثیت کیا ہے، اس کا نام کالا چبوترا کیوں پڑا اور ملک کی آزادی میں جان نثار کرنے والوں کے نام کیا ہیں۔

اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک علاقے میں یہ جو فلک بوس پرچم نظر آرہا ہے یہ دراصل تاریخی کالے چبوترے کو منہدم کرکے بنایا گیا ہے، یہاں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی ہوتی ہے۔

جشن آزادی منانے والے لوگ یہاں اپنی حب الوطنی کا اظہار کرتے ہیں، دن بھر اس مقام پر مقامی اور بیرونی لوگوں کا ہجوم رہتا ہے ، ایک طرح سے اس مقام کو اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن نے تفریحی مقام بنا دیا ہے اور اس کا نام حیدرآباد مکتی سنگرام رکھا گیا ہے لیکن اس کالے چبوترے کی تاریخی اہمیت کیا ہے سنیئے مورخین کی زبانی ۔

اورنگ آباد کے کالا چبوترے کی تاریخ

مورخین کا کہنا ہے کہ ملِک عنبر نے سولہویں صدی میں مجرموں کو پھانسی دینے کے لیے کالاچبوترہ تعمیر کروایا تھا ، اسی چبوترے پر پھانسی دینے کا سلسلہ کافی عرصے تک چلتا رہا ، لیکن انگریزوں کے دور میں سلطنت حیدرآباد کا انگریزوں سے معاہدہ تھا لیکن 1857 کی غدر میں چوبیس سے زیادہ سپاہیوں نے اس بغاوت میں حصہ لیا، فدا حسین رصالدار نے ان کی قیادت کی لیکن یہ بغاوت کچل دی گئی اور فداحسین سمیت ان کے تمام ساتھیوں کو اسی کالے چبوترے پر پھانسی دے دی گئی۔

قابل ذکر یہ ہیکہ کالا چبوترہ تو ہٹا دیا گیا لیکن جو آزادی کا اسمارک بنایا گیا ہے ، اس پر ان مجاہدین آزادی کے نام درج ہیں، اہالیان شہر کا کہنا ہیکہ ہمیں ان جان نثاروں پر فخر ہیں۔

ملک کی اولین جنگ آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان چوبیس مجاہدین آزادی کے تعلق سے لوگوں کو کتنی معلومات ہے، کالے چبوترے کی تاریخی اہمیت کیا ہے اور کیوں اس علاقے کا نام کرانتی چوک پڑا یہ جاننے کی کوشش کی گئی تو حیران کن جوابات ملے۔

ملک بھر میں جشن آزادی کی دھوم ہونا بھی چاہیئے لیکن جس انداز میں ہم اپنے ماضی کو فراموش کرکے آگے بڑھ رہے ہیں اس تعلق سے اتنا ہی کہا جاسکتا ہیکہ جس قوم کو تباہ کرنا ہے اس سے اس کی تاریخ چھین لو ، موجودہ منظر نامہ اس کی بہترین مثال ہے۔

آئیے جانتے ہیں کہ کالے چبوترے کی تاریخی حیثیت کیا ہے، اس کا نام کالا چبوترا کیوں پڑا اور ملک کی آزادی میں جان نثار کرنے والوں کے نام کیا ہیں۔

اورنگ آباد شہر کے کرانتی چوک علاقے میں یہ جو فلک بوس پرچم نظر آرہا ہے یہ دراصل تاریخی کالے چبوترے کو منہدم کرکے بنایا گیا ہے، یہاں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی ہوتی ہے۔

جشن آزادی منانے والے لوگ یہاں اپنی حب الوطنی کا اظہار کرتے ہیں، دن بھر اس مقام پر مقامی اور بیرونی لوگوں کا ہجوم رہتا ہے ، ایک طرح سے اس مقام کو اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن نے تفریحی مقام بنا دیا ہے اور اس کا نام حیدرآباد مکتی سنگرام رکھا گیا ہے لیکن اس کالے چبوترے کی تاریخی اہمیت کیا ہے سنیئے مورخین کی زبانی ۔

اورنگ آباد کے کالا چبوترے کی تاریخ

مورخین کا کہنا ہے کہ ملِک عنبر نے سولہویں صدی میں مجرموں کو پھانسی دینے کے لیے کالاچبوترہ تعمیر کروایا تھا ، اسی چبوترے پر پھانسی دینے کا سلسلہ کافی عرصے تک چلتا رہا ، لیکن انگریزوں کے دور میں سلطنت حیدرآباد کا انگریزوں سے معاہدہ تھا لیکن 1857 کی غدر میں چوبیس سے زیادہ سپاہیوں نے اس بغاوت میں حصہ لیا، فدا حسین رصالدار نے ان کی قیادت کی لیکن یہ بغاوت کچل دی گئی اور فداحسین سمیت ان کے تمام ساتھیوں کو اسی کالے چبوترے پر پھانسی دے دی گئی۔

قابل ذکر یہ ہیکہ کالا چبوترہ تو ہٹا دیا گیا لیکن جو آزادی کا اسمارک بنایا گیا ہے ، اس پر ان مجاہدین آزادی کے نام درج ہیں، اہالیان شہر کا کہنا ہیکہ ہمیں ان جان نثاروں پر فخر ہیں۔

ملک کی اولین جنگ آزادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان چوبیس مجاہدین آزادی کے تعلق سے لوگوں کو کتنی معلومات ہے، کالے چبوترے کی تاریخی اہمیت کیا ہے اور کیوں اس علاقے کا نام کرانتی چوک پڑا یہ جاننے کی کوشش کی گئی تو حیران کن جوابات ملے۔

ملک بھر میں جشن آزادی کی دھوم ہونا بھی چاہیئے لیکن جس انداز میں ہم اپنے ماضی کو فراموش کرکے آگے بڑھ رہے ہیں اس تعلق سے اتنا ہی کہا جاسکتا ہیکہ جس قوم کو تباہ کرنا ہے اس سے اس کی تاریخ چھین لو ، موجودہ منظر نامہ اس کی بہترین مثال ہے۔

Intro:.Body:.Conclusion:.
Last Updated : Sep 27, 2019, 4:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.