ETV Bharat / state

یوپی کے بعد گوا میں بھی حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ - اترپردیش میں حلال مصنوعات پر پابندی

گوا میں بھی ریاست اترپردیش حکومت کی طرح حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ Controversy over Halal certified products

Halal certified products
Halal certified products
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 22, 2023, 6:59 AM IST

Updated : Nov 22, 2023, 9:06 AM IST

پنجی: گوا میں کئی ہندو تنظیموں نے منگل کو اتر پردیش کی یوگی حکومت کے فیصلے کی طرح گوا میں حلال مصدقہ مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندو تنظیموں کے نمائندوں نے جنوبی گوا کے پونڈا پولیس اسٹیشن میں ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں گوا میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

وفد میں بجرنگ دل، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور ہندو جنجاگرتی سمیتی شامل تھے۔ ہندو جنجاگرتی سمیتی کے ستیہ وجے نائک نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 'حلال' مصدقہ مصنوعات کے خلاف کارروائی کرنے پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کی ہے۔ ستیہ وجے نائک نے کہا کہ "حلال ٹیگ والی مصنوعات ہر جگہ کھلے عام فروخت ہوتی ہیں۔ گوا میں بھی حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کھلے عام فروخت ہوتی ہیں۔ اس لیے ہم نے حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "کھانے کی مصنوعات کی حلال سرٹیفیکیشن ایک متوازی نظام ہے جو کھانے کی اشیاء کے معیار کے حوالے سے شک پیدا کرتا ہے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے سیکشن 89 کے تحت قابل عمل نہیں ہے۔ حلال سرٹیفیکیشن کا نظام خوراک کے معیار کے بارے میں شک پیدا کر رہا ہے"۔

مزید پڑھیں: علیگڑھ میں حلال سرٹیفکیسن والے مصنوعات کی تلاشی شروع

ستیہ وجے نائک نے کہا کہ "گوا میں بھی حلال سرٹیفائیڈ فوڈ، کاسمیٹکس، ادویات، 'نمکین' سے لے کر خشک میوہ جات، مٹھائیاں، اناج، تیل، صابن، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، نیل پالش، لپ اسٹک وغیرہ۔ کاسمیٹکس چھوٹی دکانوں سے لے کر بڑے مالز تک ہر جگہ فروخت ہو رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ ریاست اترپردیش میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں شکایت کی گئی تھی کہ حلال سرٹیفیکیشن پر پابندی عائد کردی جائے۔ اترپردیش کے علاوہ ملک میں اس سے پہلے بھی حلال سرٹیفیکٹ پر تنازع پیدا ہوا تھا۔

( آئی اے این ایس )

پنجی: گوا میں کئی ہندو تنظیموں نے منگل کو اتر پردیش کی یوگی حکومت کے فیصلے کی طرح گوا میں حلال مصدقہ مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندو تنظیموں کے نمائندوں نے جنوبی گوا کے پونڈا پولیس اسٹیشن میں ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں گوا میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

وفد میں بجرنگ دل، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور ہندو جنجاگرتی سمیتی شامل تھے۔ ہندو جنجاگرتی سمیتی کے ستیہ وجے نائک نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے 'حلال' مصدقہ مصنوعات کے خلاف کارروائی کرنے پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کی ہے۔ ستیہ وجے نائک نے کہا کہ "حلال ٹیگ والی مصنوعات ہر جگہ کھلے عام فروخت ہوتی ہیں۔ گوا میں بھی حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کھلے عام فروخت ہوتی ہیں۔ اس لیے ہم نے حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے"۔

انہوں نے کہا کہ "کھانے کی مصنوعات کی حلال سرٹیفیکیشن ایک متوازی نظام ہے جو کھانے کی اشیاء کے معیار کے حوالے سے شک پیدا کرتا ہے اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز ایکٹ کے سیکشن 89 کے تحت قابل عمل نہیں ہے۔ حلال سرٹیفیکیشن کا نظام خوراک کے معیار کے بارے میں شک پیدا کر رہا ہے"۔

مزید پڑھیں: علیگڑھ میں حلال سرٹیفکیسن والے مصنوعات کی تلاشی شروع

ستیہ وجے نائک نے کہا کہ "گوا میں بھی حلال سرٹیفائیڈ فوڈ، کاسمیٹکس، ادویات، 'نمکین' سے لے کر خشک میوہ جات، مٹھائیاں، اناج، تیل، صابن، شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، نیل پالش، لپ اسٹک وغیرہ۔ کاسمیٹکس چھوٹی دکانوں سے لے کر بڑے مالز تک ہر جگہ فروخت ہو رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ ریاست اترپردیش میں حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر حکومت کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں شکایت کی گئی تھی کہ حلال سرٹیفیکیشن پر پابندی عائد کردی جائے۔ اترپردیش کے علاوہ ملک میں اس سے پہلے بھی حلال سرٹیفیکٹ پر تنازع پیدا ہوا تھا۔

( آئی اے این ایس )

Last Updated : Nov 22, 2023, 9:06 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.