اس تعلق سے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن اور محکمۂ محصول کی ٹیم پولیس کے ساتھ جب موقع پر کاروائی کرنے پہنچی تو مقامی افراد اور شرم جیوی سنگٹھن کے احتجاج کے سبب پورے عملہ کو واپس لوٹنا پڑا۔
گزشتہ دنوں قبل راہل جوگ دنڈ نامی ایک شخص نے ممبئی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ داخل کیا تھا جس پر سنوائی کرتے ہوئے عدالت نے ریاستی حکومت کو کاروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔
ریاستی حکومت نے تھانے کلکٹر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی اور 25 نومبر تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرکے پوری رپورٹ ممبئی ہائی کورٹ میں پیش کرنا ہے۔
اور اسی کے بعد سے مقامی انتظامیہ کے افسران غیر قانونی تعمیرات پر کارروائی کرنے لگ گئے ہیں بھیونڈی اور مضافات میں واقع گوداموں میں والے علاقے رہنال ،کھار باو، بھادوڑ، اور پوگاؤں کے قبائلیوں کے مکانات اور بنائے گئے غیر قانونی گودام زمین دوز کرنے گئی ٹیموں کو احتجاج کے سبب واپس لوٹنا پڑا ہے۔
حالانکہ اس کاروائی کو روکنے کے لیے مقامی شیوسینا رکن اسمبلی شانتا رام مورے اور سابق رکن اسمبلی روپیش مہاترے بھی پہنچے ہوئے تھے، پولیس جمیعت اور مکانات کو منہدم کرنے کے لیے ٹیم جب مذکورہ علاقے میں پہنچی تو مقامی افراد شرم جیوی سنگھٹن کے پرچم لے کر احتجاج کرنے لگے جس کے بعد پورا ماحول کشیدہ ہوگیا۔
مقامی افراد اور سیاسی لیڈران کی حمایت کے سبب کارپوریشن اور محصول محکمہ کی ٹیم کو واپس لوٹنے پر مجبور ہونا پڑا جبکہ وہیں پرانت آفیسر موہن نلدکر نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے غیر قانونی قانونی تعمیرات پر کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے اور اس پر سو فیصد کاروائی ہوگی وہیں بھیونڈی کے دوسرے مقامات پر کارپوریشن نے غیرقانونی عمارتوں پر کارروائی کرتے ہوئے متعدد عمارتوں کو منہدم کردیا ہے۔