ETV Bharat / state

Govt Bus Service Interrupted مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے سرکاری بس سروس بند

مراٹھا ریزوریشن کے مطالبہ اب پرتشدد احتجاج میں بدلنے لگا ہے۔ اورنگ آباد ڈیژون میں مراٹھا ریزریشن کو لے کر احتجاج کرنے والے لوگوں نے سرکاری بسوں میں توڑ پھوڑ کی اور اس کی آمدورفت میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی۔بسوں کی آمدورفت متاثر ہونے کے سبب عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے سرکاری بس سروس بند
مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے سرکاری بس سروس بند
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 30, 2023, 7:49 PM IST

Updated : Oct 30, 2023, 8:45 PM IST

مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے سرکاری بس سروس بند

اورنگ آباد:مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر ریاست کے مختلف اضلاع میں تحریک چلائی جا رہی ہے۔مراٹھا ریزرویشن کی مانگ کرنے والے احتجاجی کے ذریعہ مختلف مقامات پر سرکاری بسوں کو جلانے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹیشن نے اورنگ آباد بس ڈپو سے دوسرے اضلاع جانے والی سبھی بسوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

اس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اورنگ آباد بس ڈپو پر موجود مسافروں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی گھنٹوں سے بس سٹینڈ پر بیٹھے ہیں، لیکن بس سروس شروع نہیں ہو رہی ہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹیشن کارپوریشن کے اورنگ آباد ڈویژن کے کنٹرولر سچن بھاسکر نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر احتجاج کر رہے لوگوں نے کئی بسوں کو آگ لگائی ہے۔ اس کی وجہ سے انہوں نے بس سروس بند کر دی ہے۔ واضح ہے کہ اورنگ آباد ڈویژن میں تقریباً 1500 گاڑیاں آتی جاتی ہیں اور اورنگ آباد ڈویژن میں روزانہ تقریباً 50 لاکھ روپے کی کمائی ہوتی ہے۔ لیکن بس بند ہونے کی وجہ سے محکمہ ایس ٹی کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

گنیش رام لال جو جالنا ضلع کے بھوکردن سے اپنے گھر سے شرڈی کے لیے نکلے تھے۔ لیکن بس بند ہونے کی وجہ سے وہ اورنگ آباد بس ڈپو میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں شرڈی اسپتال جانا پڑتا ہے، کیونکہ اب ان کی دوائیں ختم ہوچکی ہیں، اگر انہیں پرائیویٹ گاڑی سے شرڈی جانا پڑتا ہے تو انہیں کافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Israel Palestine Conflict اورنگ آباد میں فلسطین کے حق میں مِلّی اتحاد کا ثبوت

گوا سے آنے والی الکا بھانوداس اور ان کی خاتون رشتہ دار کا کہنا ہے کہ انہیں گوا سے پونے اور پونے سے دیولگاؤں جانا تھا، لیکن اب اورنگ آباد میں بس سروس بند ہونے کی وجہ سے انہیں اورنگ آباد میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ خاتون ہونے کی وجہ سے وہ کچھ نہیں کر سکتی۔

مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے سرکاری بس سروس بند

اورنگ آباد:مراٹھا ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر ریاست کے مختلف اضلاع میں تحریک چلائی جا رہی ہے۔مراٹھا ریزرویشن کی مانگ کرنے والے احتجاجی کے ذریعہ مختلف مقامات پر سرکاری بسوں کو جلانے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹیشن نے اورنگ آباد بس ڈپو سے دوسرے اضلاع جانے والی سبھی بسوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔

اس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اورنگ آباد بس ڈپو پر موجود مسافروں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی گھنٹوں سے بس سٹینڈ پر بیٹھے ہیں، لیکن بس سروس شروع نہیں ہو رہی ہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹیشن کارپوریشن کے اورنگ آباد ڈویژن کے کنٹرولر سچن بھاسکر نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ مراٹھا ریزرویشن کو لے کر احتجاج کر رہے لوگوں نے کئی بسوں کو آگ لگائی ہے۔ اس کی وجہ سے انہوں نے بس سروس بند کر دی ہے۔ واضح ہے کہ اورنگ آباد ڈویژن میں تقریباً 1500 گاڑیاں آتی جاتی ہیں اور اورنگ آباد ڈویژن میں روزانہ تقریباً 50 لاکھ روپے کی کمائی ہوتی ہے۔ لیکن بس بند ہونے کی وجہ سے محکمہ ایس ٹی کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

گنیش رام لال جو جالنا ضلع کے بھوکردن سے اپنے گھر سے شرڈی کے لیے نکلے تھے۔ لیکن بس بند ہونے کی وجہ سے وہ اورنگ آباد بس ڈپو میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں شرڈی اسپتال جانا پڑتا ہے، کیونکہ اب ان کی دوائیں ختم ہوچکی ہیں، اگر انہیں پرائیویٹ گاڑی سے شرڈی جانا پڑتا ہے تو انہیں کافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Israel Palestine Conflict اورنگ آباد میں فلسطین کے حق میں مِلّی اتحاد کا ثبوت

گوا سے آنے والی الکا بھانوداس اور ان کی خاتون رشتہ دار کا کہنا ہے کہ انہیں گوا سے پونے اور پونے سے دیولگاؤں جانا تھا، لیکن اب اورنگ آباد میں بس سروس بند ہونے کی وجہ سے انہیں اورنگ آباد میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ خاتون ہونے کی وجہ سے وہ کچھ نہیں کر سکتی۔

Last Updated : Oct 30, 2023, 8:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.