امتیاز جلیل نے الزام عائد کیا کہ موجودہ ریاستی حکومت چاہے تو فوری طور ریزرویشن دے سکتی ہے لیکن ان کی نیت نہیں ہے اس لیے حیلے بہانے تلاش کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے نواب ملک Nawab Malik on Muslim Reservation کی قانونی باتوں کو گمراہ کن قرار دیا۔
مہاراشٹر اسمبلی میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے کہا کہ ہائی کورٹ نے تعلیم میں مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دینے کے لیے کہا ہے۔
اس پر مجلس اتحادالمسلمین کی رکن پارلیمان امتیاز جلیل MIM MP Imtiyaz Jaleel نے کہا کہ موجودہ سرکار مسلمانوں کو ریزرویشن کے نام پر بے وقوف بنا رہی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ چاہے آپ کسی بھی سیاسی پارٹی میں رہیں لیکن آپ کی پارٹی کے سینئر لیڈر سے پوچھنا کہ آپ نے مسلمانوں کے ریزرویشن کے لیے کیا کیا ہے۔ حکومت میں آنے سے پہلے تو مسلمانوں کو ریزرویشن کے لئے کئی سارے وعدے کئے گئے اور آواز اُٹھائی گئی تھی لیکن آج حکومت آنے کے بعد ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔
امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ اگر ریاستی حکومت چاہے تو ایک دن میں مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جا سکتا ہے۔ ہائی کورٹ نے بھی کہا ہے کہ تعلیم میں مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن ملنا چاہیے لیکن ریاستی حکومت مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دینا چاہتی وہ ہمیشہ مسلمانوں کو پچھڑا ہوا ہی دیکھنا چاہتی ہے۔