سنجے راوت نے کہا کہ حال ہی میں گوا فارورڈ پارٹی کے صدر وجے سردیسائی سمیت چار ممبران اسمبلی نے شیوسینا سے رابطہ کیا تھا۔ میں نے مهاراشٹروادي گومانتك پارٹی کے سربراہ سُدين دھوليكر سے بھی بات کی ہے۔
گوا حکومت کی حمایت کر نے والے کچھ دیگر ممبر اسمبلی بھی ان کے رابطے میں ہیں۔
شیوسینا کے رہنما کا یہ تبصرہ مہاراشٹر میں جمعرات کو ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے کے اگلے دن آیا ہے۔
راوت نے یہاں جمعہ کو گوا کی مهاراشٹروادي گوماتك پارٹی کے سربراہ وجے سردیسائی سمیت چار ممبران اسمبلی کے ساتھ ملاقات کی۔
انہوں نے دعوی کیا کہ گوا میں غیر اخلاقی طور پر حکومت بنائی گئی ہے۔ راوت نے کہا کہ ہم کانگریس سمیت مختلف جماعتوں کے ساتھ اس ریاست میں ایک الگ مورچہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔ وہاں ایک بڑا سیاسی غور و خوص ہوگا اور ہمیں امید ہے جلد ہی گوا میں بھی کوئی معجزہ ہو سکتا ہے۔
راوت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ این سی پی کانگریس کے ساتھ شیوسینا پر الزام لگانے والوں کو یہ محسوس کرنا چاہئے کہ وزیر اعلی پرمود ساونت کی قیادت والی گوا حکومت نے بھی بدعنوان عناصر کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ یہ اس ریاست کے لوگوں کے لئے اچھا نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پرمود ساونت نے اسی سال مارچ میں منوہر پاریکر کے انتقال کے بعد گوا کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔ کانگریس نے الزام لگایا تھا کہ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود اسے حکومت بنانے کیلئے مدعو نہیں کیا گیا۔