کرناٹک میں کزشتہ دنوں حجاب کے حوالے سے ہوئے تنازعہ کے پیش نظر ملک کے حصے سے مسلم اور غیر مسلم طالبات کا رد عمل جاری ہے۔ Girl Student Reaction on Hijab Controversy حالانکہ ابھی یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے۔
اس سلسلے میں مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع اقلیتی تعلیمی ادارہ مولانا آزاد کالج کے طالبات نے حجاب کے مسئلے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہر شخص کو اس بات کی آزادی ہیکہ وہ اپنی مرضی کی لباس پہنے اور جہاں تک حجاب کی بات ہے تو ہر کسی کو اپنے مذہب کے مطابق لباس پہننے کی آزادی حاصل ہے اس لیے ہم کسی کو مجبور نہیں کرسکتے کہ وہ ہماری مرضی کے مطابق عمل لباس پہنے۔ یہ ہر کسی کا ذاتی معاملہ ہے
وہیں دوسری طالبہ نے کہا کہ 'حجاب ہماری تعلیم میں کوئی روکاوٹ نہیں ڈالتا، ہم محض اپنے سر کو ڈھاپنتے ہیں نہ کہ دماغ کو ، ہمیں کھلے ذہن سے ہر چیز کرنے کا اختیار ہے تعلیم کا حصول بھی اس میں شامل ہے، اس لیے انہیں نہیں لگتا کہ یہ کوئی بہت بڑا مسئلہ ہے، کرناٹک میں جو کچھ ہورہا ہے وہ غلط ہے۔
مزید پڑھیں:
کالج میں زیر تعلیم مسلم اور غیر مسلم طالبات کا کہنا ہیکہ حجاب کے نام پر لڑکیوں کو ذہنی طور پر ہراساں Female students protest over hijab issue کیا جارہا ہے جو فوری طور پر بند ہونا چاہئے۔
اس موقع پر تمام طالبات نے اوڈوپی کی طالبہ مسکان خان کی ہمت کی داد دی اور یہ بھی کہا کہ آج بھارت کی بیٹی نے بتا دیا کہ ہمیں کوئی دبا نہیں سکتا، ساتھ ان طالبات نے یہ بھی پیغام دیا کہ حجاب کے معاملے میں وہ کرناٹک کی طالبات کے ساتھ کھڑی ہیں۔