ETV Bharat / state

بی جے پی آئی ٹی سیل و دیگر12 لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے: کانگریس

کانگریس کا یہ الزام ہے کہ 'بی جے پی نے سلیبریٹیز پر دباؤ ڈال کر انہیں کسان تحریک کے خلاف ٹویٹ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ یہ بالآخر سچ ثابت ہوا۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں بی جے پی کے آئی ٹی سیل اور 12 دیگر لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اس سے بی جے پی کی ملک مخالف سازش کا پردہ فاش ہوا ہے۔'

بی جے پی آئی ٹی سیل و دیگر12 لوگوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے: کانگریس
بی جے پی آئی ٹی سیل و دیگر12 لوگوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے: کانگریس
author img

By

Published : Feb 16, 2021, 10:39 PM IST

مہاراشٹر ریاستی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و ترجمان سچن ساونت نے کہا کہ بی جے پی آئی ٹی سیل اور 12 لوگوں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے۔

پارٹی دفتر گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا کہ 'کانگریس نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی نے مشہور شخصیات پر دباؤ ڈال کر کسان آندولن کے خلاف انہیں ٹویٹ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اس الزام کے کئی روز گزرنے کے بعد بھی ان مشہور شخصیات میں سے کسی نے بھی آگے آکر یہ نہیں کہا کہ انہوں نے ٹویٹ میں جو باتیں کہی ہیں وہ ان کا اپنا موقف ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'قومی سطح پر اتنا بڑا تنازع برپا ہونے کے باوجود بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر و سابق وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس نے بی جے پی کی سازش پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ مگر ان سلیبریٹیز کی خاموشی بی جے پی کی شازش کے بارے میں بہت کچھ بیان کردیتی ہے۔

اس معاملے پر پردہ ڈالنے کے لیے بی جے پی کے لیڈران نے یہ ہنگامہ برپا کیا تھا کہ مہاراشٹر حکومت نے بھارت رتنوں کی تفتیش کرانے کا فیصلہ کہا ہے جبکہ کانگریس کی جانب سے بھارت رتنوں کی نہیں بلکہ ان کے ٹویٹ کے پیچھے بی جے پی کی سازش کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت نے بھی اس معاملے میں بی جے پی کی شمولیت کی تفتیش کا فیصلہ کیا تھا۔'

انہوں نے کہا کہ پولیس کی ابتدائی تفتیش سے اس معاملے کی سچائی سامنے آچکی ہے۔

سچن ساونت نے کہا کہ 'ملک کے لیے سب سے خطرناک و زہریلا ٹول کٹ بی جے پی کا ہے۔ اس ٹول کٹ کے ذریعہ بی جے پی ملک کی جمہوریت کو ختم کر رہی ہے۔ مودی کی 56 انچ کی چھاتی کتنی کھوکھلی ہے؟ یہ انہوں نے دیشا روی نام کی 21 سالہ ماحولیاتی کارکن کو ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کر کے ثابت کر دیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ملک کے دانشوروں کی آواز کو اسی طرح سے مودی حکومت نے دبا رکھا ہے لیکن یہی مودی حکومت بالاکوٹ جیسے قومی سلامتی سے متعلق معلومات ارنب گوسوامی کو کیسے مل گئی؟ اس کی ذرا سی فکر بھی نہیں کرتی ہے۔ یہ معاملہ آفیشیل سکریٹ ایکٹ کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی پے، اس کے باوجود اس پر مقدمہ کیوں درج نہیں ہوتا ہے؟ یہ سوال ملک کی عوام کے سامنے ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: ٹول کٹ معاملہ میں شانتانو کو 10 دن کی پیشگی ضمانت

انہوں نے مزید کہا کہ 'دہلی کے فساد میں کپل مشرا، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکور یا ممبر پارلیمنٹ پرویش ورما کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے اور ایسے معلات کو ملک سے غداری کا روپ دیا جارہا ہے جن کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کا مذاق نہیں تو اور کیا ہے؟ فلم اداکار و بی جے پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ پریش راول نے ٹول کٹ کے معاملے میں جو ٹویٹ کیا ہے، اس پر بی جے پی کا کیا موقف ہے؟ یہ بھی سامنے آنا چاہیے۔'

اس موقع پر سچن ساونت نے اپنے اس مطالبے کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ ارنب گوسوامی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی حکومت پہل کرے۔

مہاراشٹر ریاستی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و ترجمان سچن ساونت نے کہا کہ بی جے پی آئی ٹی سیل اور 12 لوگوں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جائے۔

پارٹی دفتر گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا کہ 'کانگریس نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی نے مشہور شخصیات پر دباؤ ڈال کر کسان آندولن کے خلاف انہیں ٹویٹ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اس الزام کے کئی روز گزرنے کے بعد بھی ان مشہور شخصیات میں سے کسی نے بھی آگے آکر یہ نہیں کہا کہ انہوں نے ٹویٹ میں جو باتیں کہی ہیں وہ ان کا اپنا موقف ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'قومی سطح پر اتنا بڑا تنازع برپا ہونے کے باوجود بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر و سابق وزیراعلیٰ دیوندر فڈنویس نے بی جے پی کی سازش پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ مگر ان سلیبریٹیز کی خاموشی بی جے پی کی شازش کے بارے میں بہت کچھ بیان کردیتی ہے۔

اس معاملے پر پردہ ڈالنے کے لیے بی جے پی کے لیڈران نے یہ ہنگامہ برپا کیا تھا کہ مہاراشٹر حکومت نے بھارت رتنوں کی تفتیش کرانے کا فیصلہ کہا ہے جبکہ کانگریس کی جانب سے بھارت رتنوں کی نہیں بلکہ ان کے ٹویٹ کے پیچھے بی جے پی کی سازش کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت نے بھی اس معاملے میں بی جے پی کی شمولیت کی تفتیش کا فیصلہ کیا تھا۔'

انہوں نے کہا کہ پولیس کی ابتدائی تفتیش سے اس معاملے کی سچائی سامنے آچکی ہے۔

سچن ساونت نے کہا کہ 'ملک کے لیے سب سے خطرناک و زہریلا ٹول کٹ بی جے پی کا ہے۔ اس ٹول کٹ کے ذریعہ بی جے پی ملک کی جمہوریت کو ختم کر رہی ہے۔ مودی کی 56 انچ کی چھاتی کتنی کھوکھلی ہے؟ یہ انہوں نے دیشا روی نام کی 21 سالہ ماحولیاتی کارکن کو ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کر کے ثابت کر دیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'ملک کے دانشوروں کی آواز کو اسی طرح سے مودی حکومت نے دبا رکھا ہے لیکن یہی مودی حکومت بالاکوٹ جیسے قومی سلامتی سے متعلق معلومات ارنب گوسوامی کو کیسے مل گئی؟ اس کی ذرا سی فکر بھی نہیں کرتی ہے۔ یہ معاملہ آفیشیل سکریٹ ایکٹ کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی پے، اس کے باوجود اس پر مقدمہ کیوں درج نہیں ہوتا ہے؟ یہ سوال ملک کی عوام کے سامنے ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: ٹول کٹ معاملہ میں شانتانو کو 10 دن کی پیشگی ضمانت

انہوں نے مزید کہا کہ 'دہلی کے فساد میں کپل مشرا، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکور یا ممبر پارلیمنٹ پرویش ورما کو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے اور ایسے معلات کو ملک سے غداری کا روپ دیا جارہا ہے جن کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کا مذاق نہیں تو اور کیا ہے؟ فلم اداکار و بی جے پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ پریش راول نے ٹول کٹ کے معاملے میں جو ٹویٹ کیا ہے، اس پر بی جے پی کا کیا موقف ہے؟ یہ بھی سامنے آنا چاہیے۔'

اس موقع پر سچن ساونت نے اپنے اس مطالبے کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ ارنب گوسوامی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی حکومت پہل کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.