ریاست میں پہلی بار مچھلی کی کھال سے چیزیں بنانے کی تربیت دے کر اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک تجربہ کیا جارہا ہے جس سے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
فشریز و پورٹ محکمہ کے کابینی وزیر اسلم شیخ نے کہا کہ ریاست کے فشریز ڈویلپمنٹ محکمہ کا یہ ایک انقلابی قدم ہے جس سے نوجوانوں اور خواتین ماہی گیروں کو نئی صنعتیں اور روزگار کا موقع ملے گا۔
واضح رہے کہ ممبئی کے تاراپور والا ایکویریم میں "فش او کرافٹ" سے منسوب دو روزہ تربیتی ورک شاپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جس کا افتتاح آج کابینی وزیر اسلم شیخ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے فشریز دتتا ترے بھرنے ، فشریز کمشنر ڈاکٹر اتل پاٹھنے سمیت دیگر سرکاری افسران موجود تھے۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کابینی وزیر اسلم شیخ نے بتایا کہ عالمی سطح پر مختلف اشیا مچھلی کی کھالوں سے بنتی ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران بھی حکومت نے ماہی گیروں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ "فش او کرافٹ" پروگرام ماہی گیروں اور نوجوانوں کو نئے منصوبے شروع کرنے کا موقع فراہم کرے گا، ماہی گیری کے علاوہ حکومت نے صنعت کے لئے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔ اس کے لئے ایک مفت تربیتی پروگرام کی بھی شروعات کی جارہی ہے۔ یہ ایک انقلابی اقدام ہے اور حکومت اس کو ریاست کے مختلف اضلاع تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت محکمہ فشریز کی ترقی کے لئے نئی تجاویز کا خیرمقدم کرے گی۔
وزیر مملکت دتتا ترے بھرنےنے کہا کہ محکمہ فشریز حکومت کی مختلف اسکیموں کو لوگوں تک پھیلانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ مچھلی کی کھالوں سے مختلف اشیا تیار کرنے کا یہ اقدام نئی صنعت شروع کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔اس پروگرام کو زیادہ سے زیادہ ماہی گیروں تک پہنچانے کا کام حکومت کریگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ماہی گیروں کی ترقی ہوگی۔