ممبئی: بدلتے زمانے کے ساتھ تعلیمی میدان میں آئے انقلاب اور ڈیجیٹلائزیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے دینی مدارس کو ڈیجیٹلائز کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں کیونکہ مالی امداد کے ساتھ ساتھ دوسری کئی اہم ضرورتیں ہوتی ہیں۔
طلباء سے خطاب کرتے ہوئے اسلم شیخ نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے نور مہر چیریٹیبل ٹرسٹ نے ممبئی میں پہلے مدرسے کو ڈیجیٹائز کرکے طلباء کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنانے کے لیے پہلا قدم اٹھایا ہے۔ جیسے جیسے مدارس اور اسکول ڈیجیٹل ہوتے جائیں گے طلباء کو مختلف سہولیات جیسے ای لائبریری، آن لائن لیکچرز کی سہولت، اور دنیا بھر میں موجود تعلیمی اداروں اور اُن کے نصاب کی معلومات حاصل ہو سکے گی جس سے طلباء کے تعلیمی معیار میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ وہ عالمی سطح کے تعلیمی نظام کو جاننے اور سمجھنے کے قابل ہو سکیں گے۔
مدرسے کے ذمہ دار سید علی نے کہا کہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم عصری تعلیم پر زیادہ سے زیادہ محنت کرتے ہیں تاکہ بچوں کے بہتر مستقبل کو بنیاد یہیں سے ڈالی جائے اور جب وہ یہاں سے نکل کر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جائیں تو بے جھجھک اُنکے ساتھ قدم سے قدم ملاکر مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کریں۔
یہ بھی پڑھیں:Elections 2024 انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کیلئے با اثر شخصیات کی میٹنگ
رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ چندریان 3 کی کامیاب میں ملک کے سائنسدانوں کا سب سے بڑا رول رہا اور مجھے یہ بتاتے ہوئے بھی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ اس ٹیم میں 3 مسلمان نوجوان بھی شامل تھے لہٰذا میں یہی اُمید کرتا ہوں کہ ہمارے مدارس اور تعلیمی اداروں کے بچّے بھی مستقبل میں مزید ایسی کامیابیوں کا حصہ بن کر قوم و ملک کا نام روشن کریں گے۔