ممبئی: حال ہی میں ممبئی کے گوریگاؤں علاقہ میں ایس آر اے بلڈنگ میں آگ لگ جانے کے سبب بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا۔ اس آگ کی واردات کو محکمۂ فائر اور حکومت نے بڑی سنجیدگی سے لیتے ہوئے ممبئی میں موجود سبھی ایس آر اے کی عمارتوں میں فائر سسٹم کی جانچ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ فائر چیف امبولگیکر نے اس ضمن میں افسران کی میٹنگ لی ہے۔ یہ جانچ ایک سے دو ہفتہ میں شروع کی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ ممبئی میں ایس آر اے پروجیکٹ کے تحت 5000 سے زائد عمارتیں ہیں۔ ان میں 7 منزلہ عمارت سے لےکر 25 منزلہ عمارتیں بھی شامل ہیں۔ ان عمارتوں میں رہنے والے مکینوں کی تعداد 10 لاکھ سے بھی زائد بتائی جارہی ہے۔ کئی عمارتوں میں فائر سسٹم ہے ہی نہیں اور اگر ہے بھی تو ناقص ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ممبئی: رہائشی عمارت کی 19ویں منزل میں لگی آگ
ایس آر اے کی عمارتوں میں فائر سیفٹی سسٹم پر سوال
گورے گاؤں کی جے بھوانی بلڈنگ میں آگ لگ جانے کے بعد ایس آر اے کی عمارتوں میں موجود فائر سیفٹی سسٹم پر سوالات اٹھنے لگے ہیں اس ضمن میں بی ایم سی کے جوائنٹ کمشنر رمیش پوار نے کہا ہے کہ اس آگ کی واردات کو لے کر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ممبئی اور مضافات میں موجود ایس آر اے کی ان عمارتوں کو لے کر فائر سیفٹی سسٹم کی جانچ کے حکم جاری کیے ہیں تاکہ اس طرح کی وارداتیں دوبارہ نہ ہوں اور مکینوں کی زندگی محفوظ رہے ان کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔ اس لیے ممبئی اور ممبئی مضافات میں موجود جہاں جہاں ایس آر اے پروجیکٹ کے تحت عمارتوں کی تعمیر ہوئی ہے۔ ان سب جگہوں پر فائر سیفٹی سسٹم بہتر ہونے چاہئیں۔
عمارت کی مرمت کی ذمہ داری تین برس تک بلڈنگ سوسائٹی پر
چونکہ یہ سارے پروجیکٹ ایس آر اے اسکیم کے تحت ہیں۔ کسی بھی عمارت کے تعمیراتی کام کو لے کر اس کی دیکھ بھال اور کسی طرح کی اگر کوئی کمی ہے تو اسے دور کرنے کی ذمہ داری بلڈر کی ہوتی ہے۔ یہی نہیں بلڈنگ کی اسی ملنے کے بعد بھی تین برس تک اس کی مرمت اس کی حفاظت اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری بلڈنگ کی سوسائٹی پر ہوتی ہے۔ ممبئی کے گورے گاؤں علاقہ میں آگ لگ جانے کی جو واردات پیش آئی ہے، جس کی وجہ سے جانی اور مالی نقصان بڑے پیمانے پر ہوا ہے۔ وہ عمارت ایس آر اے کی تھی اور تعجب اس بات کا ہے کہ سوسائٹی نے اس عمارت میں فائر سیفٹی سسٹم کا کوئی انتظام نہیں کیا تھا۔ جس کی وجہ سے آگ لگ جانے کے بعد بروقت مدد نہ ملنے کے سبب آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا اور یہ آگ مزید پھیلتے گئی۔ محکمۂ فائر نے ہر ممکن کوشش کی لیکن آگ پر قابو پانے میں وقت لگا۔