ممبئی: ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علماء نے کہا تھا کہ اسلام میں شرعی اعتبار سے عزاداری اور ماتم کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ افراد کو ناگوار گزری۔ پولیس میں شکایت کرنے پر ایف آئی آر کی گئی ہے۔ ممبئی کے سر جے جے مارگ پولیس تھانے نے ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے حالانکہ اب تک کسی بھی عالم دین کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ FIR Registered for Hurting Religious Sentiments
یہ بھی پڑھیں:
جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذہبی رہنماؤں نے شیعہ فرقے کی جانب سے کی جانے والی عزاداری، ماتم کے بارے میں کہا کہ شرعی اعتبار سے اس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ لوگوں کو ناگوار گزری۔ اُنہوں نے اس معاملے کو لیکر ممبئی پولیس کمشنر سے شکایت کی۔ کمشنر نے اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس تھانے کو اس پر قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس معاملے میں شیعہ علماء اور مسجد ایرانیہ مغل مسجد میں قومی مسئلہ حل کرنے اور حکمت عملی اپنانے کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جانکاری کے مطابق پاکستان کے مولانا جواد نقوی نے بھی عزاداری کرنے سے منع کیا تھا۔ اس پروگرام میں بھی اُن کی باتوں کی تائید کی گئی تھی جس کے بعد مولانا اختر عباس اتر پردیش، مولانا تقوی رضا عابدی حیدرآباد، مولانا غلام محمد مہندی تمل ناڈو، مولانا غلام حسن مٹ کشمیر کے خلاف نامزد ایف آئی آر ہوئی ہے۔