ETV Bharat / state

FIR Registered Against Ulema ممبئی میں شیعہ فرقے کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں ایف آئی آر

چند مذہبی رہنماؤں نے شیعہ فرقے کی جانب سے کی جانے والی عزاداری، ماتم کے بارے میں کہا کہ شرعی اعتبار سے اس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ لوگوں کو ناگوار گزری اور انہوں نے پولیس میں اس کی شکایت کی، جس پر چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ FIR Registered Against Ulema in Mumbai

FIR Registered for Hurting Religious Sentiments
FIR Registered for Hurting Religious Sentiments
author img

By

Published : Nov 2, 2022, 2:09 PM IST

ممبئی: ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علماء نے کہا تھا کہ اسلام میں شرعی اعتبار سے عزاداری اور ماتم کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ افراد کو ناگوار گزری۔ پولیس میں شکایت کرنے پر ایف آئی آر کی گئی ہے۔ ممبئی کے سر جے جے مارگ پولیس تھانے نے ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے حالانکہ اب تک کسی بھی عالم دین کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ FIR Registered for Hurting Religious Sentiments

یہ بھی پڑھیں:

جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذہبی رہنماؤں نے شیعہ فرقے کی جانب سے کی جانے والی عزاداری، ماتم کے بارے میں کہا کہ شرعی اعتبار سے اس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ لوگوں کو ناگوار گزری۔ اُنہوں نے اس معاملے کو لیکر ممبئی پولیس کمشنر سے شکایت کی۔ کمشنر نے اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس تھانے کو اس پر قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس معاملے میں شیعہ علماء اور مسجد ایرانیہ مغل مسجد میں قومی مسئلہ حل کرنے اور حکمت عملی اپنانے کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جانکاری کے مطابق پاکستان کے مولانا جواد نقوی نے بھی عزاداری کرنے سے منع کیا تھا۔ اس پروگرام میں بھی اُن کی باتوں کی تائید کی گئی تھی جس کے بعد مولانا اختر عباس اتر پردیش، مولانا تقوی رضا عابدی حیدرآباد، مولانا غلام محمد مہندی تمل ناڈو، مولانا غلام حسن مٹ کشمیر کے خلاف نامزد ایف آئی آر ہوئی ہے۔

ممبئی: ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ علماء نے کہا تھا کہ اسلام میں شرعی اعتبار سے عزاداری اور ماتم کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ افراد کو ناگوار گزری۔ پولیس میں شکایت کرنے پر ایف آئی آر کی گئی ہے۔ ممبئی کے سر جے جے مارگ پولیس تھانے نے ممبئی کے ڈونگری علاقے کے چار مذہبی رہنماؤں کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے حالانکہ اب تک کسی بھی عالم دین کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ FIR Registered for Hurting Religious Sentiments

یہ بھی پڑھیں:

جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذہبی رہنماؤں نے شیعہ فرقے کی جانب سے کی جانے والی عزاداری، ماتم کے بارے میں کہا کہ شرعی اعتبار سے اس کی اجازت نہیں ہے۔ یہ بات شیعہ فرقے کے کچھ لوگوں کو ناگوار گزری۔ اُنہوں نے اس معاملے کو لیکر ممبئی پولیس کمشنر سے شکایت کی۔ کمشنر نے اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے مقامی پولیس تھانے کو اس پر قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس معاملے میں شیعہ علماء اور مسجد ایرانیہ مغل مسجد میں قومی مسئلہ حل کرنے اور حکمت عملی اپنانے کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ جانکاری کے مطابق پاکستان کے مولانا جواد نقوی نے بھی عزاداری کرنے سے منع کیا تھا۔ اس پروگرام میں بھی اُن کی باتوں کی تائید کی گئی تھی جس کے بعد مولانا اختر عباس اتر پردیش، مولانا تقوی رضا عابدی حیدرآباد، مولانا غلام محمد مہندی تمل ناڈو، مولانا غلام حسن مٹ کشمیر کے خلاف نامزد ایف آئی آر ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.