ETV Bharat / state

'کنگنا راناوت سے ملنے کا وقت ہے مگر کسانوں کے لیے وقت نہیں' - دہلی میں کسانوں کا احتجاج

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر تنقید کرتے ہوئے این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ گورنر کے پاس کنگنا راناوت سے ملنے کے لئے وقت ہے مگر ہمارے کسانوں سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ ایسا گورنر مہاراشٹر نے اپنی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا۔

'کنگنا راناوت سے ملنے کا وقت ہے مگر کسانوں کے لیے وقت نہیں'
'کنگنا راناوت سے ملنے کا وقت ہے مگر کسانوں کے لیے وقت نہیں'
author img

By

Published : Jan 25, 2021, 8:20 PM IST

دہلی کے سنگھو بارڈر پر تقریباً 2 ماہ سے کسان مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے گیے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور کسانوں کے درمیان 11 مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے لیکن ابھی تک کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔

کسانوں کی حمایت میں آج ممبئی کے آزاد میدان میں ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ دارالحکومت دہلی میں کسانوں کا احتجاج ہندوستان کی تاریخ میں اپنے انفرادیت درج کروارہا ہے۔ زوعی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، مدھیہ پردیش اور بہار کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں کے کسان بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ بجائے ان کے مسائل حل کرنے کے مرکزی حکومت کسانوں پر سخت سردیوں کے باوجود پانی کی بوچھار مار رہی ہے۔ مگر پھر بھی کسان اپنے مطالبات کو لے کر ڈٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد میدان میں ہونے والی کسانوں کی ریلی و احتجاج دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج کو نئی طاقت اور نیا حوصلہ دے گا۔ کسان مخالف یہ قانون کسانوں پر سراسر ظلم کے مترادف ہے۔

کسانوں کی حمایت میں ریلی کا اہتمام

این سی پی کے سربراہ شردپوار نے اس احتجاج میں شامل ہونے والے تمام کسانوں، کسانوں کی نمائندہ تنظیموں، سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی میں مزدور طبقہ کسانوں کی حمایت میں نئے زرعی قانون کو منسوخ کرنے کے مطالبے کو لے کر مہاراشٹر کی سڑکوں پر نکلا ہے۔ اس بار مہاراشٹر کے کونے کونے سے لوگ کسانوں کی تحریک کی حمایت کے لئے ممبئی آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسان اپنی فریاد لے کر ایک وفد کی شکل میں مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ سے ملنے جانے والے تھے، مگر افسوس ناک بات یہ ہے کہ گورنر کے پاس کنگنا راناوت سے ملنے کا وقت تو ہے، لیکن کسانوں سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ انہیں تمام باتوں کا علم تھا کہ آندولن کے بعد کسان ان سے ملنے آنے والے ہیں۔ اس کے باوجود کسانوں کو وقت نہ دیتے ہوئے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری گوا چلے گئے۔

پوار نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر ہونے والے کسانوں کا احتجاج اب ملک کے کونے کونے میں پھیل رہا ہے۔ دہلی کے بعد مہاراشٹر کے کسانوں کا ایک بڑا دستہ ممبئی کے آزاد میدان میں نعرہ لگا رہا ہے۔

کسانوں کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں کسانوں کی تحریک پر امن طریقے سے جاری ہے۔

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر کے پاس کنگنا راناوت سے ملنے کے لئے وقت ہے مگر ہمارے کسانوں سے ملنے کے لئے وقت نہیں ہے۔ ایسا گورنر مہاراشٹر نے اپنی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا۔ لیکن یاد رکھیں یہی کسان آپ کو ختم کر دیں گے، یہ صرف ابتدا ہے۔ مرکز نے کسانوں کے خلاف بغیر کسی بحث و مباحثے کے جو بل منظور کیے ہیں، وہ آئین کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ کیا یہ کسان پاکستان کے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کی یلغار ملک کو نئی سمت اور نیا حوصلہ دے گی: کانگریس

وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے کسان اس سرد موسم میں گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ کیا وزیر اعظم کو ان کے بارے میں معلومات نہیں ملی؟ کیا یہ کسان پاکستان کے ہیں؟

واضح رہے کہ اس احتجاج میں سماجی کارکن میدھا پاٹکر کے علاوہ ریاستی وزیر بالاصاحب تھورات، شیتکری کامگار پکش کے جینت پاٹل، وزیر تعمیرات جیتندر اوہاڈ، کانگریس کے رہننما و سابق وزیر نسیم خان سمیت ہزاروں کسانوں نے شرکت کی۔

دہلی کے سنگھو بارڈر پر تقریباً 2 ماہ سے کسان مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے گیے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ حکومت اور کسانوں کے درمیان 11 مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے لیکن ابھی تک کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا۔

کسانوں کی حمایت میں آج ممبئی کے آزاد میدان میں ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ دارالحکومت دہلی میں کسانوں کا احتجاج ہندوستان کی تاریخ میں اپنے انفرادیت درج کروارہا ہے۔ زوعی قوانین کے خلاف پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، مدھیہ پردیش اور بہار کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں کے کسان بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ بجائے ان کے مسائل حل کرنے کے مرکزی حکومت کسانوں پر سخت سردیوں کے باوجود پانی کی بوچھار مار رہی ہے۔ مگر پھر بھی کسان اپنے مطالبات کو لے کر ڈٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد میدان میں ہونے والی کسانوں کی ریلی و احتجاج دہلی میں جاری کسانوں کے احتجاج کو نئی طاقت اور نیا حوصلہ دے گا۔ کسان مخالف یہ قانون کسانوں پر سراسر ظلم کے مترادف ہے۔

کسانوں کی حمایت میں ریلی کا اہتمام

این سی پی کے سربراہ شردپوار نے اس احتجاج میں شامل ہونے والے تمام کسانوں، کسانوں کی نمائندہ تنظیموں، سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی میں مزدور طبقہ کسانوں کی حمایت میں نئے زرعی قانون کو منسوخ کرنے کے مطالبے کو لے کر مہاراشٹر کی سڑکوں پر نکلا ہے۔ اس بار مہاراشٹر کے کونے کونے سے لوگ کسانوں کی تحریک کی حمایت کے لئے ممبئی آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسان اپنی فریاد لے کر ایک وفد کی شکل میں مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ سے ملنے جانے والے تھے، مگر افسوس ناک بات یہ ہے کہ گورنر کے پاس کنگنا راناوت سے ملنے کا وقت تو ہے، لیکن کسانوں سے ملنے کا وقت نہیں ہے۔ انہیں تمام باتوں کا علم تھا کہ آندولن کے بعد کسان ان سے ملنے آنے والے ہیں۔ اس کے باوجود کسانوں کو وقت نہ دیتے ہوئے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری گوا چلے گئے۔

پوار نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر ہونے والے کسانوں کا احتجاج اب ملک کے کونے کونے میں پھیل رہا ہے۔ دہلی کے بعد مہاراشٹر کے کسانوں کا ایک بڑا دستہ ممبئی کے آزاد میدان میں نعرہ لگا رہا ہے۔

کسانوں کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے مزید کہا کہ آج ملک بھر میں کسانوں کی تحریک پر امن طریقے سے جاری ہے۔

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر کے پاس کنگنا راناوت سے ملنے کے لئے وقت ہے مگر ہمارے کسانوں سے ملنے کے لئے وقت نہیں ہے۔ ایسا گورنر مہاراشٹر نے اپنی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا۔ لیکن یاد رکھیں یہی کسان آپ کو ختم کر دیں گے، یہ صرف ابتدا ہے۔ مرکز نے کسانوں کے خلاف بغیر کسی بحث و مباحثے کے جو بل منظور کیے ہیں، وہ آئین کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ کیا یہ کسان پاکستان کے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کی یلغار ملک کو نئی سمت اور نیا حوصلہ دے گی: کانگریس

وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے کسان اس سرد موسم میں گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ کیا وزیر اعظم کو ان کے بارے میں معلومات نہیں ملی؟ کیا یہ کسان پاکستان کے ہیں؟

واضح رہے کہ اس احتجاج میں سماجی کارکن میدھا پاٹکر کے علاوہ ریاستی وزیر بالاصاحب تھورات، شیتکری کامگار پکش کے جینت پاٹل، وزیر تعمیرات جیتندر اوہاڈ، کانگریس کے رہننما و سابق وزیر نسیم خان سمیت ہزاروں کسانوں نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.