نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمان سپریہ سولے کے جعلی آڈیو کلپ کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی (مہاراشٹرا، بی جے پی) عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے۔ اس طرح کاالزام عائد کرتے ہوئے این سی پی نے اس سلسلے میں الیکشن کمیشن اور پولیس میں شکایت درج کرائی ہے ۔
این سی پی نے اپنی شکایت میں مزید کہا ہے کہ ریاست کے ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے لئے اس طرح کی گھناؤنی حرکت کر رہی ہے۔ یہ آڈیو کلپ جس نمبر کے ذریعہ بھیجی جارہی تھی وہ نمبر حیدرآباد کے گنٹور کا بتایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اس طرح کی کال پچھلے کچھ دنوں سے مراٹھواڑہ کے عثمان آباد اور لاتور میں لوگوں کے فون اور موبائل پر آ رہے ہیں، جس میں آواز ممبر آف پارلیمنٹ سپریہ سولے کی ہے مگر ووٹ بی جے پی کو ووٹ دینے کی گزارش کی جاتی ہے جس کی وجہ سے عوام تذبذب کا شکار ہے، کیونکہ کالرآئی ڈی پر دیکھنے میں پتہ چلتاہے کہ یہ فون کال سپریہ سولے کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔
وہیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جس نمبر سے آڈیو میسج آتا ہے اس پر واپس کال بھی نہیں لگتا کیونکہ یہ کال یک طرفہ ہے۔ جس کے بعد رکن پارلیمان سپریہ سولے نے کہا کہ یہ کال سراسر جعلی ہے، بی جے پی انتخابات کے وقار کو مجروح کرنے کے لئے ایسا کر رہی ہے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ اس طرح سے لوگ میرے نام کو جعلی کالز کے ذریعے ووٹ مانگنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔ ٹکنالوجی کا یہ غلط استعمال بدقسمتی ہے۔ میں اپنے مخالفین سے بھی درخواست کروں گی کہ وہ اس طرح کا کام نہ کریں اور عام لوگوں سے بھی گزارش کرتی ہوں کہ آپ لوگ اس طرح کی کالز پر یقین نہ کریں۔
مراٹھواڑہ سمیت پانچ مقامات پر ایم ایل سی انتخابات کے لئے منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔مہاوکاس آگھاڑی کے نامزد امیدوار اور بی جے پی کے مابین زبردست مقابلہ ہو رہا ہے۔