ممبئی: سابق اقلیتی کمیشن اور بی جے پی ٹرانسپورٹ سیل کے سربراہ حاجی عرفات شیخ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹو رکشا اور ٹیکسی والے افراد بہت ہی غریب طبقہ ہے اور اگر اسے ٹریفک پولیس کے ذریعے بے جا فائن وصول کی جاتی ہے تو آج کے دور میں اس طبقے کا کیا ہوگا۔ حاجی عرفات نے کہا ہے کہ اکثر ٹریفک سگنل پر معمولی سی زیبرا کراسنگ اور معمولی سگنل جمپنگ پر ٹریفک اہلکار ان سے جرمانہ وصول کر لیتے ہیں کیونکہ آج کے دور میں جرمانہ وصول کرنا بہت ہی آسان ہے۔ بس ایک فوٹو کھینچی اور اسے لوڈ کردی۔ یہی نہیں اگر وہ کھانا کھاتے ہیں تو اور رفع حاجت کے لیے جاتے ہیں تو بھی ٹریفک اہلکار ان کی گاڑیوں کی فوٹو کھینچ کر اُسے جرمانہ کی سائیڈ پر اپلوڈ کر دیتے ہیں۔
حاجی عرفات نے کہا ہے کہ ان کے لیے بڑی مشکل ہوتی ہے جو ایک دن میں محض دو سے تین سو روپے بچا کر اپنے گھر لے جاتے ہیں، اگر ان سے فائن وصول کی جاتی ہے تو فائن کے لیے رقم بہت زیادہ ہوتی ہے حالانکہ بیسٹ بس کے ذریعے جان بوجھ کر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ باوجود اس کے ان کے ساتھ ٹریفک پولیس کا بہت ہی نرم رویہ ہوتا ہے۔ ان کے لیے بس اسٹینڈ ہوتا ہے ان کے لیے بس ڈیپو ہوتا ہے لیکن ٹیکسی اور آٹو والوں کے لیے اس طرح کی کوئی سہولت ممبئی میں نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: ممبئی لوک آیوکت میں بدعنوانی معاملے کی سماعت، کمشنر اور سٹی انجینئر حاضر رہے
حاجی عرفات نے مزید کہا ہے کہ اگر واقعی آٹو رکشہ اور ٹیکسی والے جان بوجھ کر کوئی غلطی کر رہے ہیں تو بے شک ان سے جرمانہ وصول کیا جائے لیکن غیر ضروری جرمانہ وصول کرنے کے لیے ممبئی ٹریفک پولیس جو سرگرم ہے وہ ایک طرح سے ٹیکسی اور اٹو والوں پہ ظلم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ہماری ہے اس لیے ہم یہ مطالبے کر رہے ہیں۔ اگر یہ مطالبے ہمارے پورے نہیں ہوئے تو ہم جلد ہی سڑکوں پر اُتر احتجاج کرنے کے لیے مجبور ہوں گے۔