ممبئی: مہاراشٹرا سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں کہا کہ فلسطین کے حق میں ریلی نکالنا جرم نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پولیس نے جلگاؤں میں گیارہ افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ جو بالکل غلط ہے، اس لئے جن پر بھی کیس درج کیا گیا وہ جلد سے جلد واپس لیا جانا چاہئے۔
اعظمی نے کہا کہ فلسطین کے حق میں ہر انصاف پسند کھڑا ہے نہرو جی، گاندھی جی اور اٹل بہاری واجپئی نے بھی آزاد فلسطین کی حمایت کی تھی۔ 8 نومبر کو فلسطین کی حمایت میں کچھ مسلم تنظیموں نے ریلی کا انعقاد کیا تھا، جس میں کسی بھی طرح کی اشتعال انگیزی نہیں کی گئی تھی، دو نوجوانوں نے فلسطین کا جھنڈا لہرایا تھا لیکن 12 دسمبر کو یہ ایوان میں بتلایا گیا کہ اس ریلی میں حماس کی حمایت کر کے حماس کا جھنڈا لہرایا گیا اور اشتعال انگیزی کی گئی تھی۔
ابوعاصم اعظمی نے آگے کہا کہ یہ ریلی پولیس کے اجازت نامہ پر نکالی گئی تھی لیکن اس کے برخلاف ایک ریلی نکالی گئی، جس میں اشتعال انگیزی کی گئی اور کہا گیا کہ دیش کے غداروں کو گولی مارو سالو کو یہ نعرہ لگائے گئے۔ اس پر کاروائی نہیں کی گئی لیکن پرامن فلسطین کی ریلی منعقد کر نے والوں پر کاروائی کر کے کیس درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ابوعاصم اعظمی نے طلبا کے خلاف درج کیس واپس لینے کا مطالبہ کیا
- رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا منشیات کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے کا مطالبہ
اعظمی مزید کہتے ہیں کہ پولیس نے یہ کیس درج نہیں کیا تھا لیکن پولیس پر دباؤ بنایا گیا اور بالآخر پولیس نے کیس درج کر لیا، اس قسم کی کاروائی پر کس نے پولیس کو مجبور کیا، اس کی تفتیش ہونی چاہئے اور کس نے دوسرے روز ریلی نکال کر اس قسم کی اشتعال انگیزی کی ہے، اس پر کاروائی ہونی چاہئے اور جن مسلمانوں پر کیس درج کیا گیا وہ فورا واپس لیا جائے۔