اورنگ آباد: مراٹھواڑہ کے پاس مرکزی وزیر ریلوے کا عہدہ ہے تو مراٹھواڑہ اور ضلع کے دیہی علاقوں کے مسافروں کا چھوٹا سا مطالبہ بھی پورا نہیں ہوتا، تو پھر ایسے وزارتی عہدے کا کیا فائدہ؟ محکمۂ ریلوے صرف کاروبار کرنا چاہتی ہے؟ غریبوں کو کچھ دینا نہیں ہے؟ اس طرح کی ناراضگی کا اظہار رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل نے کیا۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ مزدوروں، کسانوں، دیہاتیوں اور مختلف تنظیموں نے اورنگ آباد ضلع سمیت مراٹھواڑہ کے دیہی علاقوں میں ریلوے ٹرینوں کو روکنے کے لیے محکمۂ ریلوے کو کئی بار نمائندگی کی ہے، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
اسی مناسبت سے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے محکمۂ ریلوے کو مسافروں کے مطالبہ کے مطابق ٹرین کے اسٹاپ فراہم کرنے سے متعلق وضاحت طلب کی تھی ۔ لیکن ساؤتھ سینٹرل ریلوے ڈویژن کے چیف مینیجر ارون کمار جین نے دیہی علاقوں میں ٹرینوں کو روکنے سے براہ راست انکار کر دیا، اور ریلوے کی تیز رفتار رابطے اور آمدنی کا مسئلہ اٹھایا اور ایک مکتوب بھی منجلس کے ایم پی جلیل کو بھیج دیا۔
دھرم آباد منماڑ مراٹھواڑہ، نظام آباد - پونے، حیدرآباد - اورنگ آباد اور پورنا۔ حیدرآباد ریلوے اس طرح کی ٹرینوں کو دیگر مقامات پر رکنے کی ضرورت ہے۔ کورونا کے دور سے پہلے دیہی علاقوں میں مختلف مقامات پر ٹرینیں رکتی تھیں۔ اس سے قبل محکمۂ ریلوے نے کورونا کی وجہ بتا کر دیہی علاقوں میں اسٹاپ بند کر دیے تھے۔ کورونا کی صورتحال مکمل طور پر ختم ہونے کے بعد دیہی علاقوں میں ٹرینوں کو روکنا ضروری ہے۔ لیکن ایم پی امتیاز جلیل نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ محکمۂ ریلوے نے ایسا نہ کرتے ہوئے گاؤں والوں کے مطالبے کو صاف طور پر مستر د کر دیا۔