ETV Bharat / state

Maha Vikas Aghadi in Maharashtra مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی میں پھوٹ پڑنے کا امکان

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار کے روایت سے مختلف بیانات دینے کے بعد اس بات کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی میں پھوٹ پڑنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ تو کیا آنے والے وقت میں مہا وکاس اگھاڑی میں پھوٹ پڑ سکتی ہے۔

author img

By

Published : Apr 11, 2023, 5:15 PM IST

Maha Vikas Aghadi in Maharashtra
Maha Vikas Aghadi in Maharashtra

ممبئی: فی الحال مہاوکاس اگھاڑی کو لے کر طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ سیاسی حلقوں میں اس بات کی چرچا ہے کہ آنے والے دنوں میں مہا وکاس اگھاڑی میں پھوٹ پڑ سکتی ہے۔ ان قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ کوئی اور نہیں بلکہ این سی پی سربراہ شرد پوار کے حالیہ بیانات ہیں۔ جس کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی ٹوٹنے کے راستے پر ہے۔ یہ قیاس آرائیاں اس لیے بھی زور پکڑ رہی ہیں کہ شرد پوار ایک کے بعد ایک ایسے کئی بیان دے چکے ہیں۔ جو ایم وی اے کے حلقوں کانگریس اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے نظریہ اور پارٹی لائن سے بالکل مختلف ہیں۔ اس رپورٹ میں ہم آپ کے سامنے شرد پوار کے انہی بیانات کو پیش کریں گے۔

اڈانی معاملے پر جے پی سی کے علاوہ رائے

این سی پی کے سپریمو شرد پوار نے جے پی سی کے بجائے اڈانی کیس میں سپریم کورٹ کی نگرانی والی کمیٹی کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہی نہیں، یہ بھی کہا گیا کہ اڈانی گروپ کے بارے میں ہنڈن برگ کی رپورٹ پر اپوزیشن اتنا شور مچا رہی ہے۔ اس کمپنی کا خود کوئی اعتبار نہیں ہے۔ شرد پوار کے بیان کے بعد کانگریس کے لیے کشمکش کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

ای وی ایم پر بھی مختلف رائے

مہاراشٹر میں ایم وی اے کی اتحادی جماعت شیوسینا (یو بی ٹی) نے کچھ دن پہلے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اس پر بھی پوار خاندان (اجیت پوار) نے الگ موقف اختیار کیا اور کہا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں ہے۔ تاہم بعد میں انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے۔ اس معاملے پر این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے بتایا کہ مہاوکاس اگھاڑی فیویکول کا ایک مضبوط جوڑ ہے جو نہیں ٹوٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ شرد پوار نے خود 15 دن پہلے ای وی ایم کے بارے میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں۔

مارکیٹ کمیٹی کے انتخابات میں این سی پی نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا

شرد پوار کی پارٹی این سی پی نے اب مہاراشٹر میں اے پی ایم سی (مارکیٹ کمیٹی) کے انتخابات میں تقریباً 50 فیصد سیٹوں پر اپوزیشن نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اس کی وجہ سے بھی یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کا وجود خطرے میں ہے۔ اس معاملے پر این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے بتایا کہ جہاں تک مارکیٹ کمیٹی کا تعلق ہے یہ ایک انتہائی نچلی سطح کا الیکشن ہے جس میں پارٹی کا کوئی خاص رول نہیں ہے۔ اس لیے اگر کارکنوں نے کچھ سیٹوں پر بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ بھی کر لیا ہے تو اس کا مہاوکاس اگھاڑی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پوار نے ناگالینڈ میں این ڈی اے کو حمایت فراہم کی
شرد پوار نے گزشتہ ماہ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو کی نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی حمایت کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ جو بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہے۔ اس وقت این سی پی نے کہا تھا کہ اس نے ناگالینڈ کے وسیع تر مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریو کی حمایت کی ہے۔ واضح رہے کہ این سی پی نے مہاراشٹر میں 2004 سے 2014 تک کانگریس کے ساتھ اور دوبارہ نومبر 2019 سے جون 2022 تک ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (غیر منقسم) کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) میں شامل ہو کر حکومت بنائی ہے جس میں کانگریس بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ممبئی: فی الحال مہاوکاس اگھاڑی کو لے کر طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ سیاسی حلقوں میں اس بات کی چرچا ہے کہ آنے والے دنوں میں مہا وکاس اگھاڑی میں پھوٹ پڑ سکتی ہے۔ ان قیاس آرائیوں میں مزید اضافہ کوئی اور نہیں بلکہ این سی پی سربراہ شرد پوار کے حالیہ بیانات ہیں۔ جس کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی ٹوٹنے کے راستے پر ہے۔ یہ قیاس آرائیاں اس لیے بھی زور پکڑ رہی ہیں کہ شرد پوار ایک کے بعد ایک ایسے کئی بیان دے چکے ہیں۔ جو ایم وی اے کے حلقوں کانگریس اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے نظریہ اور پارٹی لائن سے بالکل مختلف ہیں۔ اس رپورٹ میں ہم آپ کے سامنے شرد پوار کے انہی بیانات کو پیش کریں گے۔

اڈانی معاملے پر جے پی سی کے علاوہ رائے

این سی پی کے سپریمو شرد پوار نے جے پی سی کے بجائے اڈانی کیس میں سپریم کورٹ کی نگرانی والی کمیٹی کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہی نہیں، یہ بھی کہا گیا کہ اڈانی گروپ کے بارے میں ہنڈن برگ کی رپورٹ پر اپوزیشن اتنا شور مچا رہی ہے۔ اس کمپنی کا خود کوئی اعتبار نہیں ہے۔ شرد پوار کے بیان کے بعد کانگریس کے لیے کشمکش کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

ای وی ایم پر بھی مختلف رائے

مہاراشٹر میں ایم وی اے کی اتحادی جماعت شیوسینا (یو بی ٹی) نے کچھ دن پہلے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کا معاملہ اٹھایا تھا۔ اس پر بھی پوار خاندان (اجیت پوار) نے الگ موقف اختیار کیا اور کہا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں ہے۔ تاہم بعد میں انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے۔ اس معاملے پر این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے بتایا کہ مہاوکاس اگھاڑی فیویکول کا ایک مضبوط جوڑ ہے جو نہیں ٹوٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ شرد پوار نے خود 15 دن پہلے ای وی ایم کے بارے میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں۔

مارکیٹ کمیٹی کے انتخابات میں این سی پی نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا

شرد پوار کی پارٹی این سی پی نے اب مہاراشٹر میں اے پی ایم سی (مارکیٹ کمیٹی) کے انتخابات میں تقریباً 50 فیصد سیٹوں پر اپوزیشن نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے اس کی وجہ سے بھی یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ مہاوکاس اگھاڑی کا وجود خطرے میں ہے۔ اس معاملے پر این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے بتایا کہ جہاں تک مارکیٹ کمیٹی کا تعلق ہے یہ ایک انتہائی نچلی سطح کا الیکشن ہے جس میں پارٹی کا کوئی خاص رول نہیں ہے۔ اس لیے اگر کارکنوں نے کچھ سیٹوں پر بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ بھی کر لیا ہے تو اس کا مہاوکاس اگھاڑی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

پوار نے ناگالینڈ میں این ڈی اے کو حمایت فراہم کی
شرد پوار نے گزشتہ ماہ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو کی نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی حمایت کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ جو بی جے پی کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہے۔ اس وقت این سی پی نے کہا تھا کہ اس نے ناگالینڈ کے وسیع تر مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریو کی حمایت کی ہے۔ واضح رہے کہ این سی پی نے مہاراشٹر میں 2004 سے 2014 تک کانگریس کے ساتھ اور دوبارہ نومبر 2019 سے جون 2022 تک ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (غیر منقسم) کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) میں شامل ہو کر حکومت بنائی ہے جس میں کانگریس بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.