ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے پریس کانفرنس کے دوران مطالبہ کیا کہ بجلی بل میں عوام کو پچاس فیصد رعایت دی جائے۔
رکن پارلیمان میں الزام عائد کیا کہ ایم ایس ای ڈی سی ایل من مانے انداز میں لوگوں سے بجلی بل وصول کررہا ہے۔
ایم آئی ایم اور دیگر سیاسی تنظیموں کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران بجلی بل میں رعایت دینے کی مانگ کی گئی تھی اس سلسلہ میں ایم آئی ایم رکن پارلیمان امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ بار بار نمائندگی کے باوجود بھی حکومت عام بجلی صارف کو رعایت دینے کے لیے تیار نہیں نظر آرہی ہے اس لیے اب ہماری عوام سے اپیل ہے کہ وہ آئندہ ماہ بجلی کے بل کے نام پر اک روپے بھی ادا نہ کریں۔
امتیاز جلیل نے دلیل دی کہ لاک ڈاؤن میں لوگ دانے دانے کو محتاج ہوگئے تھے لاکھوں لوگ بیروزگار ہوگئے ایسے میں حکومت کو بجلی بل میں پچاس فیصد رعایت دینی چاہیے لیکن بجلی محکمہ من مانے انداز میں بل وصول کررہا ہے جو عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
امتیاز جلیل نے مزید کہا کہ کورونا وبا کے دوران جب تمام مذہبی مقامات کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا تو پھر ان مذہبی مقامات سے بجلی کا بل کیوں وصول کیا جارہا ہے
انہوں نے مندروں، مساجد، گرجا گھر اور گرودواروں جیسے تمام مذہبی مقامات کا بجلی بل صِفر کرنے کا مطالبہ کیا۔
امتیاز جلیل کا کہنا ہے کہ ایک جانب حکومت مذہبی مقامات کو کھولنے نہیں دے رہی اور دوسری جانب ان سے بجلی بل وصول کیے جارہے ہیں یہ سراسر زیادتی ہے۔