ETV Bharat / state

Maharashtra Politics ایکناتھ شندے گروپ کے اراکین اسمبلی اودھو ٹھاکرے سے معافی مانگیں گے، ونائک راوت کا دعویٰ

author img

By

Published : Jul 6, 2023, 8:58 PM IST

ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس حکومت میں اجیت پوار کے آنے سے مہاراشٹر میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے ایم پی ونائک راوت نے دعویٰ کیا کہ اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے اور ان کے آٹھ اراکین اسمبلی کو بطور وزیر حلف لینے کے بعد شندے گروپ میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: مہاراشٹر کی حکومت میں اجیت پوار کی شمولیت نے شندے گروپ کے ان اراکین اسمبلی کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے جو آئندہ کابینہ کی توسیع میں موقع ملنے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے ایم پی ونائک راوت نے دعویٰ کیا کہ اب شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کا ایک گروپ دوبارہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جانے پر بات کر رہا ہے۔ ایم پی ونائک راوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

اس دوران سنجے راوت نے کہا کہ جس دن اجیت دادا اور ان کی کمپنی حکومت میں کود پڑی، اسی دن شندے گروپ کے اراکین اسمبلی نے بغاوت شروع کر دی، اراکین اسمبلی کے اس غصے کو روکتے ہوئے ایکناتھ شندے بھی غصہ ہوگئے، فی الحال ان کی حالت قابل رحم ہوگئی ہے۔ بہت سے اراکین اسمبلی کہہ رہے ہیں کہ ہم جس گھر میں تھے وہاں ٹھیک تھے۔ ایک وزیر نے بیان دیا کہ اگر ماتوشری ہماری مدد کرے گی تو ہم اسے ضرور مثبت جواب دیں گے۔

مغربی مہاراشٹر، شمالی مہاراشٹر، ودربھ اور مراٹھواڑہ سے پیغامات آرہے ہیں۔ یہاں اراکین اسمبلی میں بحث جاری ہے کہ ہم جہاں ہیں وہیں بہتر ہے۔ ونائک راوت نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ ایم ایل اے کے درمیان اس بات پر بحث چل رہی ہے کہ کیا انہیں ماتوشری سے معافی مانگ کر واپس جانا چاہئے۔ اجیت پوار کی حکومت میں شمولیت کے بعد سے ہی شندے گروپ میں کافی ہنگامہ آرائی ہے اور منگل کی رات اس کا نتیجہ بھی دیکھنے کو ملا۔ اطلاع یہ بھی ہے کہ منگل کی شام اس معاملے پر دو ایم ایل اے میں جھگڑا بھی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

اجیت پوار نے ایکناتھ شندے کو ہٹانے کیلئے بی جے پی سے ہاتھ ملایا، سامنا کا دعوی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے انتخابی نشان کی لڑائی الیکشن کمیشن تک پہنچ گئی

نئی پارٹی کے آنے کے بعد شندے گروپ کو صرف تین سے چار وزارتی عہدے ملنے کا امکان ہے۔ اس لیے اس میں اپنا نام لینے کے لیے شندے گروپ کے ایم ایل اے کے درمیان رسہ کشی پیدا ہوگئی ہے۔ کچھ قانون سازوں نے عوامی طور پر مطالبہ کیا ہے کہ جو لوگ پچھلے ایک برس سے وزارتی عہدوں کا لطف اٹھانے کے چکر میں تھے انہیں چھوڑ دیا جائے اور دوسروں کو موقع دیا جائے۔

منگل کو وزیر کے عہدے کا دعویٰ کرنے والے دو اراکین اسمبلی کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی جھگڑا اتنا بڑھ گیا ہے کہ دونوں کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی، ایم ایل اے کے درمیان لڑائی کی خبر سن کر وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کو ناگپور کا سفر درمیان میں چھوڑ کر ممبئی واپس آنا پڑا۔ ان کی موجودگی میں بدھ کی رات دیر گئے تک ورشا بنگلے میں ممبران اسمبلی کو منانے کی کوششیں جاری رہی۔ اس کے بعد بدھ کی رات ورشا بنگلے میں ایم ایل اے اور ایم پی کی میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میٹنگ کے بعد شندے گروپ کے ایم ایل اے کہہ رہے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی ہے کہ حقیقت میں صورتحال مختلف ہے۔

ممبئی: مہاراشٹر کی حکومت میں اجیت پوار کی شمولیت نے شندے گروپ کے ان اراکین اسمبلی کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے جو آئندہ کابینہ کی توسیع میں موقع ملنے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے ایم پی ونائک راوت نے دعویٰ کیا کہ اب شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کا ایک گروپ دوبارہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جانے پر بات کر رہا ہے۔ ایم پی ونائک راوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

اس دوران سنجے راوت نے کہا کہ جس دن اجیت دادا اور ان کی کمپنی حکومت میں کود پڑی، اسی دن شندے گروپ کے اراکین اسمبلی نے بغاوت شروع کر دی، اراکین اسمبلی کے اس غصے کو روکتے ہوئے ایکناتھ شندے بھی غصہ ہوگئے، فی الحال ان کی حالت قابل رحم ہوگئی ہے۔ بہت سے اراکین اسمبلی کہہ رہے ہیں کہ ہم جس گھر میں تھے وہاں ٹھیک تھے۔ ایک وزیر نے بیان دیا کہ اگر ماتوشری ہماری مدد کرے گی تو ہم اسے ضرور مثبت جواب دیں گے۔

مغربی مہاراشٹر، شمالی مہاراشٹر، ودربھ اور مراٹھواڑہ سے پیغامات آرہے ہیں۔ یہاں اراکین اسمبلی میں بحث جاری ہے کہ ہم جہاں ہیں وہیں بہتر ہے۔ ونائک راوت نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ ایم ایل اے کے درمیان اس بات پر بحث چل رہی ہے کہ کیا انہیں ماتوشری سے معافی مانگ کر واپس جانا چاہئے۔ اجیت پوار کی حکومت میں شمولیت کے بعد سے ہی شندے گروپ میں کافی ہنگامہ آرائی ہے اور منگل کی رات اس کا نتیجہ بھی دیکھنے کو ملا۔ اطلاع یہ بھی ہے کہ منگل کی شام اس معاملے پر دو ایم ایل اے میں جھگڑا بھی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

اجیت پوار نے ایکناتھ شندے کو ہٹانے کیلئے بی جے پی سے ہاتھ ملایا، سامنا کا دعوی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے انتخابی نشان کی لڑائی الیکشن کمیشن تک پہنچ گئی

نئی پارٹی کے آنے کے بعد شندے گروپ کو صرف تین سے چار وزارتی عہدے ملنے کا امکان ہے۔ اس لیے اس میں اپنا نام لینے کے لیے شندے گروپ کے ایم ایل اے کے درمیان رسہ کشی پیدا ہوگئی ہے۔ کچھ قانون سازوں نے عوامی طور پر مطالبہ کیا ہے کہ جو لوگ پچھلے ایک برس سے وزارتی عہدوں کا لطف اٹھانے کے چکر میں تھے انہیں چھوڑ دیا جائے اور دوسروں کو موقع دیا جائے۔

منگل کو وزیر کے عہدے کا دعویٰ کرنے والے دو اراکین اسمبلی کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی جھگڑا اتنا بڑھ گیا ہے کہ دونوں کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی، ایم ایل اے کے درمیان لڑائی کی خبر سن کر وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کو ناگپور کا سفر درمیان میں چھوڑ کر ممبئی واپس آنا پڑا۔ ان کی موجودگی میں بدھ کی رات دیر گئے تک ورشا بنگلے میں ممبران اسمبلی کو منانے کی کوششیں جاری رہی۔ اس کے بعد بدھ کی رات ورشا بنگلے میں ایم ایل اے اور ایم پی کی میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میٹنگ کے بعد شندے گروپ کے ایم ایل اے کہہ رہے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی ہے کہ حقیقت میں صورتحال مختلف ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.