ETV Bharat / state

سائنسداں طوبی کا پیغام: تعلیم سے ہی بہتر مستقبل طے ہوتا ہے

author img

By

Published : Sep 5, 2021, 10:29 PM IST

تعلیم اور معیاری تعلیم، گائیڈنس-کونسلنگ، ٹیچنگ-کوچنگ، اسٹڈی-سیلف اسٹڈی، ٹیوشن-پرائیویٹ کلاسیس، اسٹیٹ بورڈ ایجوکیشن-سینٹرل بورڈ ایجوکیشن وغیرہ کو سمجھنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے، کیونکہ تعلیم سے ہی بچوں کا بہتر مستقبل طے ہوتا ہے۔

تعلیم سے ہی بچوں کا بہتر مستقبل طے ہوتا ہے
تعلیم سے ہی بچوں کا بہتر مستقبل طے ہوتا ہےتعلیم سے ہی بچوں کا بہتر مستقبل طے ہوتا ہے

مہاراشٹرا کے مالیگاؤں میں معیاری تعلیمی بیداری، کیریئر گائیڈنس اور طلبہ کے روشن مستقبل کے پیش نظر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تنظیم کی جانب سے عمران راشد اور مزمل احمد کی کنوینر شپ میں گزشتہ رات گوگل میٹ پر آن لائن وبینار کا اہتمام کیا گیا۔ اس وبینار میں بطور گیسٹ طوبیٰ مومن (مائیکرو بائیولوجسٹ سائنسداں، امریکین یونیورسٹی)، حافظ عبداللہ انصاری (ریسرچ اسکالر، آئی آئی ٹی دہلی) اور ساجد نعیم (اسسٹنٹ پروفیسر، ایم ایم اے این ٹی سی) نے خطاب کیا۔


اس موقع پر سائنسداں طوبی مومن نے مالیگاؤں سے امریکہ تک کے تعلیمی سفر کی روداد پیش کی، انہوں نے بتایا کہ شہر کی زیادہ تر طالبات گریجویشن، ڈی ایڈ، بی ایڈ کے ذریعہ اپنے روشن مستقبل کی خواہاں ہیں جبکہ ان کورسیسز کی ڈیمانڈ قریب قریب ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 'ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں' یعنی ہائر ایجوکیشن میں آگے بڑھو، مشکلات پیش آئیں گی لیکن ہمت اور بلند حوصلوں سے اس کا سامنا کرو۔

اس موقع پر عبداللہ انصاری نے کہا کہ 'شہر کے طلبہ و سرپرست حضرات کو اب یہ سمجھ لینا ضروری ہو گیا ہے کہ آئی ٹی آئی اور آئی آئی ٹی میں زمین و آسمان کا فرق ہے، آئی ٹی آئی دسویں کے بعد کوئی بھی کر سکتا ہے۔ لیکن آئی آئی ٹی میں لاکھوں میں محدود طلبہ کا داخلہ سخت ترین مقابلہ جاتی امتحانات کی بنا پر ہوتا ہے۔ جس کے لیے چھٹی جماعت سے تیاری کرنی پڑتی ہے، انہوں نے بتایا کہ آئی آئی ٹی میں بارہویں سائنس کے بعد جے ای ای امتحان، انجینئرنگ ڈگری کے بعد گیٹ امتحان، سائنس گریجویشن کے بعد جے اے ایم اور ڈاکٹریٹ کے لیے جی آر ایف امتحانات دینا لازمی ہے۔
وہیں اس تعلق سے ساجد نعیم نے ہائیر ایجوکیشن، ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسیس کی اہمیت و افادیت پر رہنمائی فرماتے ہوئے کہا کہ 'روزگار حاصل کرنے کے لیے ڈگری کے ساتھ ساتھ صلاحیت، قابلیت اور ہنرمند ہونا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان صرف اپنی قابلیت ثابت نہ کرنے کی بنیاد پر بے روزگار ہیں، ایک طرف پرائیوٹ کمپنیوں میں قابلیت اور تجربہ کی بنیاد پر عہدہ اور تنخواہ دی جاتی ہے، تو دوسری طرف گورنمنٹ سیکٹر میں مقابلہ جاتی امتحانات اور انٹرویو کی بنا پر سیلیکشن کے بعد اعلی عہدوں پر فائز کیا جاتا ہے، انہوں نے دسویں، بارہویں اور گریجویشن کے بعد کریئر اور روزگار کے نئے مواقع کے بارے میں تفصیلات فراہم کی'۔

مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تعلیمی وبینار کی نظامت معروف ناظم مشاعرہ عمران راشد نے بخوبی نبھائی، اس وبینار میں طلباء و طالبات، سرپرست حضرات کے علاوہ بیرون شہر اور ممالک سے تعلیمی، سماجی وصحافتی شخصیات نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: جاوید اختر کے بیان پر بی جے پی کا احتجاج

اخیر میں شہر کے مختلف جونیئر اور سینئر کالجوں کی طالبات کی جانب سے محترمہ طوبیٰ مومن سے سوالات پوچھے گئے، جس کا جواب انہوں نے حاضر جوابی سے دیا۔ اس طرح کے مزید وبینار مستقبل میں منعقد کرنے کا اعلان مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے کیا گیا۔

مہاراشٹرا کے مالیگاؤں میں معیاری تعلیمی بیداری، کیریئر گائیڈنس اور طلبہ کے روشن مستقبل کے پیش نظر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تنظیم کی جانب سے عمران راشد اور مزمل احمد کی کنوینر شپ میں گزشتہ رات گوگل میٹ پر آن لائن وبینار کا اہتمام کیا گیا۔ اس وبینار میں بطور گیسٹ طوبیٰ مومن (مائیکرو بائیولوجسٹ سائنسداں، امریکین یونیورسٹی)، حافظ عبداللہ انصاری (ریسرچ اسکالر، آئی آئی ٹی دہلی) اور ساجد نعیم (اسسٹنٹ پروفیسر، ایم ایم اے این ٹی سی) نے خطاب کیا۔


اس موقع پر سائنسداں طوبی مومن نے مالیگاؤں سے امریکہ تک کے تعلیمی سفر کی روداد پیش کی، انہوں نے بتایا کہ شہر کی زیادہ تر طالبات گریجویشن، ڈی ایڈ، بی ایڈ کے ذریعہ اپنے روشن مستقبل کی خواہاں ہیں جبکہ ان کورسیسز کی ڈیمانڈ قریب قریب ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کو ایک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 'ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں' یعنی ہائر ایجوکیشن میں آگے بڑھو، مشکلات پیش آئیں گی لیکن ہمت اور بلند حوصلوں سے اس کا سامنا کرو۔

اس موقع پر عبداللہ انصاری نے کہا کہ 'شہر کے طلبہ و سرپرست حضرات کو اب یہ سمجھ لینا ضروری ہو گیا ہے کہ آئی ٹی آئی اور آئی آئی ٹی میں زمین و آسمان کا فرق ہے، آئی ٹی آئی دسویں کے بعد کوئی بھی کر سکتا ہے۔ لیکن آئی آئی ٹی میں لاکھوں میں محدود طلبہ کا داخلہ سخت ترین مقابلہ جاتی امتحانات کی بنا پر ہوتا ہے۔ جس کے لیے چھٹی جماعت سے تیاری کرنی پڑتی ہے، انہوں نے بتایا کہ آئی آئی ٹی میں بارہویں سائنس کے بعد جے ای ای امتحان، انجینئرنگ ڈگری کے بعد گیٹ امتحان، سائنس گریجویشن کے بعد جے اے ایم اور ڈاکٹریٹ کے لیے جی آر ایف امتحانات دینا لازمی ہے۔
وہیں اس تعلق سے ساجد نعیم نے ہائیر ایجوکیشن، ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسیس کی اہمیت و افادیت پر رہنمائی فرماتے ہوئے کہا کہ 'روزگار حاصل کرنے کے لیے ڈگری کے ساتھ ساتھ صلاحیت، قابلیت اور ہنرمند ہونا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان صرف اپنی قابلیت ثابت نہ کرنے کی بنیاد پر بے روزگار ہیں، ایک طرف پرائیوٹ کمپنیوں میں قابلیت اور تجربہ کی بنیاد پر عہدہ اور تنخواہ دی جاتی ہے، تو دوسری طرف گورنمنٹ سیکٹر میں مقابلہ جاتی امتحانات اور انٹرویو کی بنا پر سیلیکشن کے بعد اعلی عہدوں پر فائز کیا جاتا ہے، انہوں نے دسویں، بارہویں اور گریجویشن کے بعد کریئر اور روزگار کے نئے مواقع کے بارے میں تفصیلات فراہم کی'۔

مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تعلیمی وبینار کی نظامت معروف ناظم مشاعرہ عمران راشد نے بخوبی نبھائی، اس وبینار میں طلباء و طالبات، سرپرست حضرات کے علاوہ بیرون شہر اور ممالک سے تعلیمی، سماجی وصحافتی شخصیات نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: جاوید اختر کے بیان پر بی جے پی کا احتجاج

اخیر میں شہر کے مختلف جونیئر اور سینئر کالجوں کی طالبات کی جانب سے محترمہ طوبیٰ مومن سے سوالات پوچھے گئے، جس کا جواب انہوں نے حاضر جوابی سے دیا۔ اس طرح کے مزید وبینار مستقبل میں منعقد کرنے کا اعلان مالیگاؤں اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.